بارکھان؛ کمسن طالب علم پر مبینہ طور پر مدرسے میں بدترین تشدد، معلم گرفتار
(فوٹو فائل)
بلوچستان کے علاقے بارکھان میں مبینہ طور پر مدرسے میں کم سن طالب علم پر بدترین تشدد کی ویڈیو سامنے پر صوبے میں شدید غصہ پایا جاتا ہے جبکہ ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ماہرین اور ویڈیو دیکھنے والوں کے مطابق بچے کو تار اور ڈنڈے سے بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، جس سے جسم پر گہرے زخم اور نیل کے نشان پڑ گئے ہیں اور یہ ویڈیو ضلع بارکھان کے ایک مدرسے سے منسوب کی جا رہی ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ ویڈیو مبینہ طور پر بچے کے والدین یا قریبی رشتہ داروں نے خود ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھی، ویڈیو میں بچہ درد سے کراہ رہا ہے اور اس کی حالت دیکھ کر ہر کوئی سہم گیا۔
ڈپٹی کمشنر بارکھان اور ایس پی ڈاکٹر سعد آفریدی نے ویڈیو وائرل ہوتے ہی فوری نوٹس لیا اور مدرسے کے معلم کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔
حکام نے مدرسے کو بلیک لسٹ کرنے اور اس کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کے لیے بھی کارروائی شروع کر دی ہے۔
ایس پی بارکھان نے کہا کہ بچوں پر اس طرح کا وحشیانہ تشدد ناقابل برداشت ہے، ریاست بچوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔
دوسری جانب مدرسہ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ تشدد معلم نے نہیں کیا اور ویڈیو کو غلط تناظر میں پیش کیا جا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ زخموں کی کوئی اور وجہ ہو سکتی ہے مگر پولیس فرانزک تحقیقات کر رہی ہے، جس میں ویڈیو کی اصلیت اور زخموں کی نوعیت کی جانچ شامل ہے تاہم یہ واقعہ ایک بار پھر بلوچستان میں بچوں کے حقوق اور مدرسوں میں نظم و ضبط کے سنگین مسائل کو بے نقاب کر گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتار معلم سے تفتیش جاری ہے اور جلد ہی مکمل حقائق سامنے آ جائیں گے، اب پورا صوبہ یہ جاننا چاہتا ہے کہ اس معصوم بچے کے ساتھ یہ ظلم کس نے کیا اور مجرم کو کتنی سخت سزا ملے گی۔