- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- ملکی معاشی صورتحال اجتماعی کوششوں سے بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم
موجودہ نسل ہماری موسیقی کو بھولتی جا رہی ہے، طاہرہ سید
لاہور: گلوکارہ طاہرہ سید نے کہا ہے کہ موجودہ نسل اب ہماری موسیقی ٗ کلچر اور روایات کو بھولتی جا رہی ہے، اسی لیے ہماری موسیقی زوال سے دوچار ہے۔
انھوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ اب وہ میوزک واپس نہیں آ سکتا جو ہمارے شاندار ماضی کا حصہ تھا‘ طاہرہ سید نے کہا اب سے 50برس قبل زندگی سادہ تھی، میوزک شوق سے سنا جاتا تھا۔ اب لوگوں کے پاس وقت نہیں۔ طاہرہ سید نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں ایک مرتبہ فلپائن گئی وہاں میں نے ایک خاتون سے پوچھا کہ آپ کا لباس کیا ہے تو اس نے کہا کہ مرد جینز اور خواتین فراک پہنتی ہیں۔ فلپائن چونکہ عرصہ دراز تک امریکا کے زیر اثر رہا لٰہذا ان کی روایات ، کلچر سب کچھ ختم ہوگیا۔ یہی حال اب ہمارے ملک کا ہو رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔