اسٹیٹ بینک نے ہاؤسنگ فنانس کے قواعد میں ترمیم کردی
اس سہولت سے گھریلو سطح پر شمسی توانائی کا استعمال بڑھے گا اور پاکستان میں مکاناتی مالکاری میں بھی اضافہ ہوگا
رہائشی منصوبوں میں شمسی توانائی کے لیے قرضوں کی فراہمی کی اجازت دے دی گئی۔ فوٹو: فائل
لاہور:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ہاؤسنگ فنانس قرضوں کے قواعد میں ترمیم کرتے ہوئے رہائشی منصوبوں میں شمسی توانائی کے لیے قرضوں کی فراہمی کی اجازت دے دی ہے۔
اسٹیٹ بینک سے جاری اعلامیے کے مطابق بینک دولت پاکستان ملک میں ہاؤسنگ فنانس بڑھانے کی کوششوں میں تیزی لا رہا ہے، اس مقصد کے لیے سازگار پراڈنشل ریگولیشنز کے ذریعے موزوں ریگولیٹری ماحول پیدا کیا جارہا ہے اور مارکیٹ کی ترقی کے لیے گائیڈ لائنز کے اجرا، اشارتی اہداف کے تعین اور مالی اداروں کی استعداد کاری کو فروغ دیا جارہا ہے، پاکستان میں توانائی کے موجودہ بحران کے پیش نظر اور مناسب فنانس پر متبادل توانائی کے حل کی ترویج کے لیے اسٹیٹ بینک نے مکاناتی مالکاری کی پراڈنشل ریگولیشنز میں ترامیم کی ہیں تاکہ بینک رہائشی استعمال کے شمسی توانائی کے حل کے لیے افراد کو قرضے دے سکیں جو مکانات کے قرضوں کا حصہ ہوں گے۔
اس سے قبل مالی ادارے زیادہ سے زیادہ 5 برس کی مدت کے لیے ذاتی قرضوں کی مد میں شمسی توانائی کے لیے قرضے جاری کررہے تھے تاہم اس ترمیم کے بعد بینک ڈی ایف آئیز زیادہ سے زیادہ 10سال کے لیے شمسی توانائی کے نظام کے لیے افراد کو قرضے دے سکتے ہیں جس سے قرض لینے والوں کے لیے مالکاری سستی ہوجائے گی، اسٹیٹ بینک کا نقطہ نظر یہ ہے کہ اس سہولت سے گھریلو سطح پر شمسی توانائی کا استعمال بڑھے گا اور پاکستان میں مکاناتی مالکاری میں بھی اضافہ ہوگا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ہاؤسنگ فنانس قرضوں کے قواعد میں ترمیم کرتے ہوئے رہائشی منصوبوں میں شمسی توانائی کے لیے قرضوں کی فراہمی کی اجازت دے دی ہے۔
اسٹیٹ بینک سے جاری اعلامیے کے مطابق بینک دولت پاکستان ملک میں ہاؤسنگ فنانس بڑھانے کی کوششوں میں تیزی لا رہا ہے، اس مقصد کے لیے سازگار پراڈنشل ریگولیشنز کے ذریعے موزوں ریگولیٹری ماحول پیدا کیا جارہا ہے اور مارکیٹ کی ترقی کے لیے گائیڈ لائنز کے اجرا، اشارتی اہداف کے تعین اور مالی اداروں کی استعداد کاری کو فروغ دیا جارہا ہے، پاکستان میں توانائی کے موجودہ بحران کے پیش نظر اور مناسب فنانس پر متبادل توانائی کے حل کی ترویج کے لیے اسٹیٹ بینک نے مکاناتی مالکاری کی پراڈنشل ریگولیشنز میں ترامیم کی ہیں تاکہ بینک رہائشی استعمال کے شمسی توانائی کے حل کے لیے افراد کو قرضے دے سکیں جو مکانات کے قرضوں کا حصہ ہوں گے۔
اس سے قبل مالی ادارے زیادہ سے زیادہ 5 برس کی مدت کے لیے ذاتی قرضوں کی مد میں شمسی توانائی کے لیے قرضے جاری کررہے تھے تاہم اس ترمیم کے بعد بینک ڈی ایف آئیز زیادہ سے زیادہ 10سال کے لیے شمسی توانائی کے نظام کے لیے افراد کو قرضے دے سکتے ہیں جس سے قرض لینے والوں کے لیے مالکاری سستی ہوجائے گی، اسٹیٹ بینک کا نقطہ نظر یہ ہے کہ اس سہولت سے گھریلو سطح پر شمسی توانائی کا استعمال بڑھے گا اور پاکستان میں مکاناتی مالکاری میں بھی اضافہ ہوگا۔