- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیش ہونے کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
- وزیراعظم کا اسٹریٹیجک اداروں کے سوا تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان
- طبی آلات کی چارجنگ، خطرات اور احتیاطی تدابیر
- 16 سال سے بغیر کچھ کھائے پیے زندہ رہنے والی خاتون
- واٹس ایپ صارفین کو نئی جعلسازی سے خبردار رہنے کی ہدایت
- ممبئی میں مٹی کا طوفان، 100 فٹ لمبا بل بورڈ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
مصر، ایتھوپیا اور سوڈان میں دریائے نیل کے پانی کی تقسیم پر سمجھوتہ
خرطوم: مصر، ایتھوپیا اور سوڈان نے دریائے نیل کے پانی کی تقسیم اورایتھوپیا میں بجلی بنانے کے لیے بڑے ڈیم ’’گرینڈ رینیساں ڈیم‘‘ کے ایک لمبے عرصے سے جاری تنازع کوحل کرنے کے لیے ابتدائی معاہدے پردستخط کردیے ہیں۔
سمجھوتے کی تقریب سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے ریپبلکن پیلس میں منعقد ہوئی۔تقریب میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی، سوڈانی صدر عمرالبشیر اورایتھوپیا کے وزیراعظم ہائلی ماریم دیسالین نے سمجھوتے کوتاریخی قرار دیتے ہوئے اس کا خیرمقدم کیا۔ اس تقریب میں ایتھوپیا میں بنائے جانے والے ڈیم کی ایک وڈیو بھی دکھائی گئی۔مصر کی طرف سے معاہدے پرابتدائی رضامندی توظاہر کی گئی ہے لیکن اس کے ساتھ تشویش بھی ظاہر کی ہے اورکہا ہے کہ اس سے اس کا پانی کی کمی کا مسئلہ اور بھی گمبھیر ہوجائے گا۔خرطوم کے ریپبلیکن پیلس میں تینوں رہنماؤں نے معاہدے کا خیر مقدم کیااورگرینڈ رینیساں ڈیم کے متعلق ایک مختصر سی فلم دیکھی کہ اس سے کس طرح خطے کوفائدہ ہو سکتا ہے۔
سیسی نے کہا کہ یہ پروجیکٹ اب بھی مصر کے لیے باعث تشویش ہے۔ رینیساں ڈیم پروجیکٹ لاکھوں ایتھوپیائی عوام کے لیے ترقی کا منبع نظر آتا ہے جس سے سبز اور پائیدار توانائی پیدا ہو گی جبکہ مصر میں دریائے نیل کے کنارے رہنے والے ان کے بھائیوں کے لیے جن کی تعداد تقریباً ان کے برابر ہی ہے، یہ تشویش اور پریشانی کا باعث ہے کیونکہ نیل ان کے لیے پانی کا واحد ذریعہ ہے۔دوسری طرف ایتھوپیا نے کہا کہ ڈیم سے دریا کا رخ تھوڑا بہت مڑے گا لیکن پھر وہ اپنے قدرتی بہاؤ پر واپس آجائے گا ۔ایتھوپیا کے مطابق4.7 ارب ڈالر سے بننے والے ڈیم اسے نہ صرف دریائے نیل کا منصفانہ حصہ ملے گابلکہ 6ہزار میگا واٹ بجلی بھی حاصل ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔