ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت ’’بیمار‘‘ کروڑوں کی دوائیں کھاگئے

ارکان پارلیمنٹ کے رشتے داروں کیلیے دواؤں کی فراہمی کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔

اے جی پی آر سے میڈیکل کلیم کی مد میں20 کروڑ روپے سے زیادہ ادویات اور علاج معالجے پر خرچ کیے گئے ہیں۔ فوٹو: فائل

پارلیمنٹ کے 444 ارکان میں اکثریت شوگر، ہپاٹائٹس، جگر اور معدے کے کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ جوڑوں کے درد کاشکار ہے۔

ذرائع نے انکشاف کیاہے کہ ایک سال کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس اورلاجزکی ڈسپنسری سے ارکان پارلیمنٹ کیلیے14کروڑ روپے کے بجٹ کی ادویات فراہم کی گئی ہیں جبکہ متعدد ارکان نے میڈیکل کلیم کی مد میں اے جی پی آر سے ادویات کے بل کی ادائیگیاں کرائی ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ ارکان پارلیمنٹ کیلیے دواؤں کابجٹ مختص ہے تاہم اب ارکان پارلیمنٹ کے رشتے داروں کیلیے دواؤں کی فراہمی کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔


جس کے بعد گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران قومی اسمبلی کے ارکان نے 10 کروڑ، سینیٹ کے ارکان نے 2 کروڑ ڈھائی لاکھ روپے دواؤں اور علاج معالجے کے نام پرقومی خزانے سے رقوم وصول کیے ہیں۔ذ رائع نے بتایاکہ ارکان پارلیمنٹ کیلئے ادویات کی مد میں کل بجٹ14کروڑ روپے ہے تاہم اے جی پی آر سے میڈیکل کلیم کی مد میں20 کروڑ روپے سے زیادہ ادویات اور علاج معالجے پر خرچ کیے گئے ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ پہلے ارکان پارلیمنٹ کی بڑی تعداد ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر ڈسپنسری سے ادویات منگواتی تھی تاہم موجودہ اسپیکر ایاز صادق کی ہدایات پر دواؤں کے معاملے پر کمیٹی کی تشکیل کے بعد اب ارکان پارلیمنٹ کیلیے ڈاکٹر کاتجویز کردہ نسخہ پش کرناضروری قرار دیاگیا جس کے بعددوائیں منگوانے کے رحجان میں کمی واقع ہوئی ہے۔
Load Next Story