پاکستانی کرکٹ ٹیم کی شاندار فتح

پاکستان نے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں سری لنکا کو 7وکٹوں سے شکست دے کر 9سال بعد میزبان ملک کی سرزمین پر سیریز جیت لی۔

یونس خان اور نوجوان بیٹسمین شان مسعود نے سنچریاں بنا کر جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے پالے کیلے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں سری لنکا کو 7وکٹوں سے شکست دے کر 9سال بعد میزبان ملک کی سرزمین پر سیریز جیت لی۔ پاکستان نے گال میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی جب کہ کولمبو میں سری لنکا فتح یاب رہا' آخری ٹیسٹ پاکستان نے اپنے نام کرکے سیریز دو ایک سے جیت لی۔ سری لنکا نے 377پاکستان کو رنز کا ہدف دیا تھا' پاکستانی بلے بازوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی کرکٹ ہسٹری کے سب سے بڑے ہدف کو حاصل کیا۔

اس سے قبل پاکستان نے 1994 میں کراچی میں آسٹریلیا کے خلاف 314 رنز کا ہدف حاصل کر کے ریکارڈ بنایا تھا' یوں پالے کیلے میں پاکستان نے ہدف کے تعاقب کا نیا قومی ریکارڈ قائم کر دیا۔یہ ایشیا میں دوسرا اور بین الاقوامی سطح پر بھی چھٹابڑا ٹارگٹ ہے۔ یونس خان نے اپنے کیرئیر کی 30ویں سینچری اسکور کی وہ 171 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے جب کہ نوجوان بلے باز شان مسعود نے 125 رنز کی اننگز کھیلی۔ دونوں بلے بازوں نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 242 رنز بنائے جو پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ میچ کی چوتھی اننگز میں کسی بھی وکٹ کا قومی ریکارڈ ہے۔


سری لنکا کادورہ موجودہ پاکستانی کرکٹ کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو رہا ہے۔مین آف دی میچ یونس خان نے آسٹریلین گریٹ ڈان بریڈ مین کا 29سینچریوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ یونس خان نے دوسری اننگز میں پانچویں سینچری بنا کر بھی ایک نیا ریکارڈ بنا دیا ہے۔ ان سے پہلے دوسری اننگز میں زیادہ سے زیادہ چار سینچریوں کا ریکارڈ ہے۔ لیگ اسپنر یاسر نے تین میچوں میں 24 وکٹیں حاصل کر کے ثابت کیا کہ وہ ورلڈ کلاس بالر ہیں' وہ میچ آف دی سیریز رہے' اس ٹیسٹ سیریز میں فتح کے بعد پاکستان آئی سی سی کی ٹیسٹ رینکنگ میںتیسری پوزیشن پر آ گیا ہے۔

بھارت چھٹی پوزیشن پر چلا گیا'وکٹ کیپر سرفراز احمد نے عمدہ کیپنگ کے ساتھ ساتھ پہلی اننگز میں 78رنز ناٹ آؤٹ کی شاندار اننگز بھی کھیلی۔ ان کی یہ اننگز اس لیے اہم ہے کہ دوسری طرف سے مسلسل وکٹیں گرتی رہیں مگر وہ کھڑے رہے۔تیز گیند باز عمران خان نے دوسری اننگز میں سری لنکا کے 5کھلاڑی آؤٹ کرکے بڑا اسکور نہیں کرنے دیا ورنہ امکان تھا کہ میچ یک طرفہ ہو جاتا۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ٹیم کی پرفارمنس میں بہتری کی ایک وجہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی بھی ہے۔

پاکستان میں کرکٹ ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے 'اگر درست سلیکشن کی جائے تو ٹیم اچھے رزلٹ بھی دے سکتی ہے۔ یونس خان اور مصباح الحق اپنے کیرئیر کے آخری دور میں ہیں 'ان کی جگہ پوری کرنے کے لیے پاکستان کے پاس اچھے بیٹسمین موجود ہیں۔ یاسر شاہ نے میچ وننگ لیگ بریک باؤلر کی کمی پوری کر دی ہے۔ پاکستان کو سعید اجمل کے پائے کا آف بریک باؤلر چاہیے ۔فاسٹ باؤلنگ کا شعبہ بھی خاصا بہتر ہو گیا ہے۔ وہاب ریاض 'راحت علی 'جنید خان' عمران خان بہتر کھیل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ابھی مزید باؤلروں اور بیٹسمینوں کو موقع دیا جانا چاہیے۔سری لنکا میں ٹیسٹ سیریز میں فتح پاکستانی کرکٹ کے لیے نیک شگون ہے۔ ویلڈن ٹیم پاکستان۔
Load Next Story