گرد آلود ہوائیں گلے اور سانس کی الرجی کاباعث بنتی ہیں ماہرین طب
دمے اورنظام تنفس کے مریضوں کومشکلات کا سامنا ہوتا ہے، گردسے آنکھوں میں جلن ہوتی ہے
دمے اورنظام تنفس کے مریضوں کومشکلات کا سامنا ہوتا ہے، گردسے آنکھوں میں جلن ہوتی ہے فوٹو : آئی این پی
PESHAWAR:
گردآلود ہوائیں لگنے سے ناک اورگلے کی الرجی ہوجاتی ہے، دمے اور نظام تنفس کے مریضوں کو اس موسم میں سخت مشکلات کاسامناکرنا پڑتا ہے۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ گرد آلود ہواؤں میں شہری باہر نکلنے سے گریزکریں کیونکہ گرد آلود ہوائیں آنکھوں کوبھی متاثر کرتی، ماہرین کا کہنا ہے گرد آلود ہواؤں میں غیر ضروری باہر نہ نکلیں، مٹی اورگردکی وجہ سے پھیپھڑے اورگلا متاثر اور آنکھوں میں جلن ہوسکتی ہے۔
دھول اور مٹی کی وجہ سے الرجی کا مرض لاحق ہوسکتا ہے ایسے موسم میں والدین بچوں کو باہر نہ نکلنے دیں،گردآلود ہوائیں چلنے سے حد نظرکم ہوجاتی ہے لہٰذا ڈرائیونگ کرتے ہوئے حددرجہ احتیاط برتی جائے۔
گردآلود ہوائیں لگنے سے ناک اورگلے کی الرجی ہوجاتی ہے، دمے اور نظام تنفس کے مریضوں کو اس موسم میں سخت مشکلات کاسامناکرنا پڑتا ہے۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ گرد آلود ہواؤں میں شہری باہر نکلنے سے گریزکریں کیونکہ گرد آلود ہوائیں آنکھوں کوبھی متاثر کرتی، ماہرین کا کہنا ہے گرد آلود ہواؤں میں غیر ضروری باہر نہ نکلیں، مٹی اورگردکی وجہ سے پھیپھڑے اورگلا متاثر اور آنکھوں میں جلن ہوسکتی ہے۔
دھول اور مٹی کی وجہ سے الرجی کا مرض لاحق ہوسکتا ہے ایسے موسم میں والدین بچوں کو باہر نہ نکلنے دیں،گردآلود ہوائیں چلنے سے حد نظرکم ہوجاتی ہے لہٰذا ڈرائیونگ کرتے ہوئے حددرجہ احتیاط برتی جائے۔