آٹو پالیسی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے مرتضیٰ جتوئی

آٹو پالیسی کے اجرا سے گاڑیوں کی صنعت کو نئی زندگی ملے گی جس کے پاکستانی معیشت پر براہ راست مثبت اثرات مرتب ہوں گے

آٹو پالیسی کے اجرا سے گاڑیوں کی صنعت کو نئی زندگی ملے گی جس کے پاکستانی معیشت پر براہ راست مثبت اثرات مرتب ہوں گے، وفاقی وزیر فوٹو: فائل

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضی خان جتوئی نے کہا ہے کہ آٹوپالیسی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور بہت جلد عملی صورت میں سامنے آ جائے گی۔


آٹو پالیسی نہ صرف عوام بلکہ گاڑیوں کی صنعت کے لیے بھی خوشخبری کاباعث بنے گی، وزارت صنعت و پیداوار درآمدی ڈیوٹیوں کا ازسرنو جائزہ لے رہی ہے تاکہ گاڑیوں کی مقامی پیداوار میں اضافہ اور حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ پاپام کے سالانہ عشائیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے ملکی سطح پر گاڑیوں کے پرزے بنانے کی اہمیت پر زور دیا اورکہا کہ اگر اس شعبے پر توجہ دی جائے تو پاکستانی درآمدات میں خاطر خواہ کمی کی جاسکتی ہے، گزشتہ 2سال کے دوران اس صنعت کی کارگردگی میں خاطرخواہ بہتری آئی ہے مگر اب بھی بہتری کی بہت گنجائش ہے۔

گاڑیوں کے پرزوں کی برآمدات بڑھانے کے لیے ہمہ گیر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں حکومتی ادارے پاپام سے مکمل تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، پاکستانی صنعت کاروں اور ہنرمندافرادی قوت کی صلاحیتیں دنیا کے کسی ملک سے کم نہیں، اس صنعت کا حجم بڑھنے سے نہ صرف ملکی زرمبادلہ بڑھے گا بلکہ ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ وفاقی وزیر نے اس امید کا اظہارکیا کہ آٹو پالیسی کے اجرا سے گاڑیوں کی صنعت کو نئی زندگی ملے گی جس کے پاکستانی معیشت پر براہ راست مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
Load Next Story