وسط ایشیائی ممالک سے ٹرانزٹ ٹریڈ پر مذاکرات ہو رہے ہیں خرم دستگیر
پاکستان، چین، کرغستان اور قازقستان کے مابین ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ پر مذاکرات جاری ہیں، خرم دستگیر
پاکستان جنوبی ایشیا، مغربی ایشیا، وسط ایشیا اور چین کے مابین مواصلات اور توانائی کاریڈورز کا محور بننے جا رہا ہے، خرم دستگیر۔ فوٹو: اے پی پی/فائل
وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ حکومت دور دراز علاقوں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے۔ وہ ٹی سی پی صدردفتر کراچی کا دورہ کررہے تھے۔
انھوں نے ٹی سی پی کی کارکردگی پر بریفنگ لی۔ اس موقع پر ان کو بتایا گیا کہ گوادر پورٹ پر یوریا کے 28 مال بردار جہاز آئے جن سے 11ملین ٹن یوریا اتاری گئی اور اس پر حکومت نے 2 ارب سے زائد کے اخراجات کیے، اس عمل سے گوادر پورٹ پر اقتصادی سرگرمی بڑھی، یوریا پر کسانوں کو 57.1 ارب کی سبسڈی فراہم کی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ گوادر کو اقتصادی راہداری میں اہمیت حاصل ہے۔
اقتصادی راہداری کی تکمیل کے بعد چین اور وسطی ایشیا کے سمندر سے محروم ممالک کے لیے پاکستان کی بندرگاہوں کے ذریعے تجارت مالی لحاظ سے انتہائی سود مند ثابت ہو گی، پاکستان، چین، کرغستان اور قازقستان کے مابین ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ پر مذاکرات جاری ہیں ۔
جس کی بدولت ان ممالک کا تجارتی سامان پاکستان کے گرم پانیوں کے ذریعے سفر کر سکے گا، حال ہی میں پاکستان نے عالمی ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت اختیار کی ہے جس کا نفاذ بھی جنوری 2016سے ہو گا، اس کنونشن کے ذریعے شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبر ممالک سے تجارت میں مزید سہولت میسر ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی پوزیشن اس اعتبار سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا، مغربی ایشیا، وسط ایشیا اور چین کے مابین مواصلات اور توانائی کاریڈورز کا محور بننے جا رہا ہے۔
انھوں نے ٹی سی پی کی کارکردگی پر بریفنگ لی۔ اس موقع پر ان کو بتایا گیا کہ گوادر پورٹ پر یوریا کے 28 مال بردار جہاز آئے جن سے 11ملین ٹن یوریا اتاری گئی اور اس پر حکومت نے 2 ارب سے زائد کے اخراجات کیے، اس عمل سے گوادر پورٹ پر اقتصادی سرگرمی بڑھی، یوریا پر کسانوں کو 57.1 ارب کی سبسڈی فراہم کی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ گوادر کو اقتصادی راہداری میں اہمیت حاصل ہے۔
اقتصادی راہداری کی تکمیل کے بعد چین اور وسطی ایشیا کے سمندر سے محروم ممالک کے لیے پاکستان کی بندرگاہوں کے ذریعے تجارت مالی لحاظ سے انتہائی سود مند ثابت ہو گی، پاکستان، چین، کرغستان اور قازقستان کے مابین ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ پر مذاکرات جاری ہیں ۔
جس کی بدولت ان ممالک کا تجارتی سامان پاکستان کے گرم پانیوں کے ذریعے سفر کر سکے گا، حال ہی میں پاکستان نے عالمی ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت اختیار کی ہے جس کا نفاذ بھی جنوری 2016سے ہو گا، اس کنونشن کے ذریعے شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبر ممالک سے تجارت میں مزید سہولت میسر ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی پوزیشن اس اعتبار سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا، مغربی ایشیا، وسط ایشیا اور چین کے مابین مواصلات اور توانائی کاریڈورز کا محور بننے جا رہا ہے۔