راہداری منصوبے میں سہولتیں نہ ملیں تو راست اقدام کرینگے اے پی سی

خیبر پختونخوا کے حقوق کیلیے سب جماعتیں ایک پیج پر ہیں، وزیراعظم نواز شریف سے بات کریں گے، مولانا فضل الرحمن

تحفظات دور نہ کیے تو صوبے میں اراضی کی خرید و فروخت پر پابندی لگا دیں گے، پرویز خٹک۔ فوٹو: ایکسپریس

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے زیراہتمام ہونے والی کل جماعتی کانفرنس نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے مغربی روٹ پر بجلی، گیس، ایل این جی، فائبرآپٹیکل اور ریلویز کی سہولتوں کی عدم فراہمی کی صورت میں راست اقدام کی دھمکی دے دی ہے۔

اے پی سی میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے جو جلد ہی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کر کے انھیں تحفظات سے آگاہ کرے گی۔ یہ اعلان جمعرات کے روز آل پارٹیز کانفرنس کے اختتام پر جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے دیگر پارٹیوں کے سربراہوں، نمائندوں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ چونکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے بلوچستان اور خیبر پختونخوا کو تحفظات ہیں اس لیے مشترکہ اعلامیے میں قرار دیا گیا ہے کہ پوری قوم چین کی جانب سے مختلف منصوبوں کیلیے سرمایہ کاری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔


اجلاس میں یہ بات واضح کی گئی کہ مغربی روٹ کے حوالے سے گزشتہ سال 28 مئی کو جو وعدے کیے گئے تھے۔ ان پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا اور ہمارا مطالبہ ہے کہ ان وعدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے، یہ بات واضح کی جائے کہ اس راہداری میں صنعتی زونز کب اورکہاں قائم کیے جائیں گے اور ان کیلیے بجلی، گیس، ریلویز، فائبر آپٹیکل اور ایل این جی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے کیونکہ ان کے بغیر یہ راہداری نہیں بلکہ صرف ایک سڑک ہوگی، مرکز کو منصوبے کے بارے میں تمام تر لوازمات کو یقینی بناتے ہوئے ان کا اعلامیہ جاری کرنا چاہیے تاکہ ابہام دور ہو جائیں، اگر ہمارے تحفظات دور نہ کیے گئے تو ہم راست اقدام کرنے پر مجبور ہوں گے اور اس سلسلے میں ہم نے کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔

کمیٹی میں مولانا فضل الرحمن، محمود خان اچکزئی، آفتاب احمد خان شیرپاؤ، میاں افتخار حسین، خانزادہ خان، اقبال ظفر جھگڑا، وزیراعلیٰ پرویز خٹک، اسپیکر اسد قیصر، سینیٹر سعید مندوخیل، اجمل وزیر اور صوبائی امیر جماعت اسلامی مشتاق احمد خان شامل ہوں گے جو وزیراعظم سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے سامنے تمام صورت حال رکھیں گے۔ تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے ہے اور ہم مل کر ہی جدوجہد کریں گے۔

اے پی سی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت اور صوبے کی سیاسی جماعتیں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقیات احسن اقبال کی بریفنگ سے قطعی طور پر مطمین نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں اور یہ ان کا اختیار ہے کہ وہ صوبے میں کسی بھی جگہ پر اراضی کی خرید وفروخت پر پابندی عائد کر سکتے ہیں۔ اس لیے اگر مرکزی حکومت اس منصوبے کے حوالے سے ہمارے تحفظات دور نہیں کرتی تو ہم اراضی کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کردیں گے، اگر مرکزی حکومت اس کے بدلے صوبے میں گورنر راج کا نفاذ بھی کرنا چاہے تو ہم اس کا مقابلہ کرنے کیلیے تیار ہیں لیکن صوبے کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
Load Next Story