ون ڈے سیریز ناتواں ٹیم پھر سے قدموں پرکھڑے ہونے کیلیے کوشاں

نیوزی لینڈسے ٹوئنٹی20 میں شکست خوردہ اسکواڈ کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ذمہ داری اظہر علی کے زیر قیادت اسکواڈ پر آ پڑی

ناقص فارم نے احمد شہزاد کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ آسان کردیا، فوٹو: اے ایف پی/فائل

نیوزی لینڈ سے ون ڈے سیریز میں ناتواں پاکستانی ٹیم پھر سے قدموں پرکھڑے ہونے کیلیے کوشاں ہوگی،ٹوئنٹی 20 میں شکست خوردہ اسکواڈ کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ذمہ داری اظہر علی کے زیر قیادت اسکواڈ پر آ پڑی، کپتان مسلسل ناکام ٹاپ آرڈر کو سہارا دینے کے خواہاں ہیں، ناقص فارم نے احمد شہزاد کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ آسان کردیا، مڈل آرڈر میں استحکام کیلیے اسد شفیق اور بابر اعظم کو شامل کیا جاسکتا ہے، پیس بیٹری میں جان ڈالنے کیلیے محمدعرفان کو ایکشن میں آنے کا موقع دیا جائیگا۔

محمد عامر کے بجائے راحت علی کا آپشن دستیاب ہوگا، اسپن بولنگ میں شاہد آفریدی کا خلا پُر کرنے کیلیے ظفر گوہر موجود ہیں، مہمان کرکٹرز اتوار کو بھرپور پریکٹس سیشن میں صفیں درست کرینگے، ٹریننگ، فیلڈنگ، بولنگ اور بیٹنگ ہر شعبے میں کھلاڑیوں کا لہوگرمانے کی کوشش ہوگی، دوسری جانب سیریز کیلیے نیوزی لینڈ نے اسکواڈ کا اعلان کردیا،انجری کے سبب روس ٹیلر باہر ہو گئے، برینڈن میک کولم فٹ ہونے کے بعد صرف آخری میچ کھیلیں گے۔

عمدہ فارم نے کولن منروکو جگہ دلا دی، کورے اینڈرسن اور گرانٹ ایلوئٹ کیساتھ بی جے واٹلنگ کی بھی واپسی ہوئی۔تفصیلات کے مطابق ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 1-2سے شکست نے بلند عزائم کے ساتھ نیوزی لینڈ جانیوالی پاکستان ٹیم کے حوصلے پست کر دیے، ہیملٹن میں کیوی اوپنرز گپٹل اور ولیمسن نے 171رنز کی ناقابل شکست اور ریکارڈ ساز شراکت سے مہمان بولرز کے صبر کا امتحان لیا، ویلنگٹن میں گرین شرٹس بولنگ کے بعد بیٹنگ میں بھی آؤٹ کلاس ہونے کے بعد صرف 101رنز پر رخصت ہوئے، پاکستانی وقت کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب3 بجے شروع ہونے والے پہلے میچ سے ون ڈے سیریز کا آغاز اسی وینیو پر ہوگا۔

ون ڈے اسپیشلسٹ کے طور پر منتخب کپتان اظہر علی، اسد شفیق، بابر اعظم، محمد عرفان، راحت علی اور ظفر گوہر پہلے ہی اسکواڈ کو جوائن کرچکے ہیں،ٹی ٹوئنٹی کی طرح گرین شرٹس کی ایک روزہ میچز میں بھی حالیہ کارکردگی مایوس کن ہے، گذشتہ سال نومبر میں یواے ای میں انگلینڈ نے پے درپے ناکامیوں سے دوچار کرتے ہوئے سیریز 3-1سے اپنے نام کی، مینجمنٹ، سلیکٹرز اور چیئرمین پی سی بی نے امارات کی سازگار کنڈیشنز کے باوجود شکستوں کی وجہ ناقص فیلڈنگ اور فٹنس کو قرار دیا، جس کے بعد لاہور میں کنڈیشننگ کیمپ کے دوران ان امور پر خصوصی توجہ دی گئی۔


ٹی ٹوئنٹی سیریز میں تیاریوں کا پول کھل گیا،اب شائقین کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ذمہ داری ون ڈے اسکواڈ کے کندھوں پر آن پڑی ہے،کیویز کے دیس میں ابھی تک مسلسل ناکام ٹاپ آرڈر کو اظہر علی سہارا دینے کی کوشش کرینگے، احمد شہزاد کی ناقص فارم ٹور سلیکشن کمیٹی کیلیے انھیں باہر بٹھانے کا فیصلہ آسان کردی گی، مڈل آرڈر میں استحکام کیلیے اسد شفیق اور بابر اعظم سے امیدیں وابستہ ہیں، پیس بیٹری میں جان ڈالنے کیلیے محمد عرفان کو آزمایا جاسکتا ہے، عامر سے دل بھرگیا تو راحت علی کا آپشن موجود ہوگا،اسپن کے شعبے میں آفریدی کا خلا پُر کرنے کیلیے ظفر گوہر موجود ہونگے۔

اتوار کو 3 گھنٹے پر محیط بھرپور پریکٹس سیشن میں گرین شرٹس پہلے معرکے کیلیے اپنی صفیں درست کرینگے، ٹریننگ، فیلڈنگ، بولنگ اور بیٹنگ ہر شعبے میں کھلاڑیوں کا لہوگرمانے کی کوشش ہوگی۔ دریں اثنا نیوزی لینڈ نے ون ڈے سیریز کیلیے اسکواڈ کا اعلان کردیا، روس ٹیلر آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں بیٹنگ کے دوران سائیڈ اسٹرین میں مبتلا ہونے کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ بعد ازاں آسٹریلیا کیخلاف مقابلوں میں بھی شریک نہیں ہوسکیں گے۔

کینگروز سے ٹیسٹ سیریز میں ان کی واپسی متوقع ہے،ان کا خلا کولن منرو پُر کرینگے، برینڈن میک کولم سری لنکا کیخلاف ون ڈے سیریز میں کمر کی تکلیف کا شکار ہوگئے تھے، انھیں فٹ ہونے پر ہی صرف تیسرے میچ کیلیے زیر غور لایا جائیگا، ابتدائی 2میچز کیلیے ٹیم کو ٹام لیتھم کی خدمات میسر ہونگی، کورے اینڈرسن اور گرانٹ ایلوئٹ بھی آئی لینڈرز کیخلاف سیریز کے دوران انجرڈ ہوئے تھے، ٹی ٹوئنٹی میچز میں فارم اور فٹنس نے انھیں بھی اسکواڈ میں جگہ دلا دی، وکٹ کیپر بی جے واٹلنگ3سال بعد ٹیم میں واپس آئے ہیں، پہلے ون ڈے کے بعد لیوک رونچی گلوز ان کے سپرد کردینگے۔

مچل سانتینرکی صورت میں واحد اسپیشلسٹ اسپنر بھی دستیاب ہوگا،ٹم ساؤتھی انجری کی وجہ سے زیر غور نہیں لائے گئے، ٹرینٹ بولٹ، مچل میک کلینگن ، میٹ ہینری اور ایڈم ملن پر مشتمل پیس بیٹری پاکستانی بیٹنگ لائن کے حوصلے آزمائیگی۔ ون ڈے سیریز کیلیے نیوزی لینڈ کا اسکواڈ کین ولیمسن (کپتان)، گپٹل، کولن منرو، ہنری نیکولس، گرانٹ ایلوئٹ، کورے اینڈرسن، مچل سانتینر، ایڈم ملن، میٹ ہنری، ٹرینٹ بولٹ، کلینگن ، رونچی، بی جے واٹلنگ، ٹام لیتھم اور برینڈن میک کولم پر مشتمل ہے۔

پاکستان کو اظہرعلی (کپتان)، احمد شہزاد، محمد حفیظ، شعیب ملک، اسد شفیق، بابراعظم، صہیب مقصود، ظفر گوہر، عماد وسیم، انور علی، سرفرازاحمد، وہاب ریاض، راحت علی، محمد عرفان، محمد رضوان اور محمد عامر کی خدمات میسر ہیں۔ دریں اثناکیوی کوچ ہیسن کا کہنا ہے کہ کولن منرو نے عمدہ فارم سے متاثر کیا، ان کی بولنگ ہمارے لیے اضافی سہولت ہوگی،لیوک رونچی کو آرام دیکر ٹیسٹ کرکٹ کے عمدہ پرفارمر بی جے واٹلنگ کو سفید گیند کا تجربہ حاصل کرنے کا موقع دیا جارہا ہے، انھوں نے کہا کہ پچز کو دیکھتے ہوئے واحد اسپنر مچل سانتینر کوشامل کیا، انھیں زیادہ ذمہ داری اٹھانے، میچ پریکٹس اور صلاحیتیں نکھارنے کا موقع ملے گا، ایلوئٹ اور اینڈرسن کی واپسی سے مڈل آرڈر مضبوط اور بولنگ آپشن بھی بڑھ گئے ہیں۔
Load Next Story