فتح کے مرہم سے شکستوں کا زخم بھرنے کی تیاری
بیٹنگ میں درست کمبی نیشن مینجمنٹ کیلیے درد سر بن گیا، احمد شہزاد اور اظہرکی فارم باعث تشویش
بیٹنگ میں درست کمبی نیشن مینجمنٹ کیلیے درد سر بن گیا، احمد شہزاد اور اظہرکی فارم باعث تشویش۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل
پاکستان نے فتح کے مرہم سے شکستوں کا زخم بھرنے کی تیاری کرلی، پلیئرز کیویز سے تیسرا ون ڈے جیت کر سیریز کی برابری کیلیے کوشاں ہیں البتہ اس کیلیے بولرز کو غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے ٹیم پلان پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم دورئہ نیوزی لینڈ کے آغاز پر پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ جیتنے کے بعد اب تک فتح کو ترس رہی ہے، مختصر فارمیٹ کی سیریز 1-2سے گنوانے والے گرین شرٹس ویلنگٹن میں پہلے ون ڈے میچ میں بھی ناکامی سے دوچار ہوئے، کیویز کی 6 وکٹیں صرف 99 پر گرانے کے بعد بولرز نے ٹیل اینڈرز کو دل بھر کر پٹائی کرنے کا موقع فراہم کردیا، میزبان ٹیم نے غیر متوقع طور پر 280 کا مجموعہ حاصل کیا، گرین شرٹس نے 2 وکٹ پر100 سے زائد رنز بنانے کے بعد غیر ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے شکست کو گلے لگا لیا۔
نیپیئر میں پاکستان کے پاس سیریز کی برابری جب کہ کیویز کیلیے فیصلہ کن برتری حاصل کرنے کا موقع تھا، مگر بارش کی وجہ سے ایک گیند بھی نہ پھینکی جا سکی، پاکستانی وقت کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب 3 بجے شروع ہونیوالے تیسرے اور آخری میچ میں گرین شرٹس سیریز اور ساکھ بچانے کی کوشش میں سرگرداں ہونگے۔
کیویز ٹی ٹوئنٹی کے بعد ون ڈے ٹرافی بھی اپنے نام کرنے کا عزم لیے میدان میں اترینگے، پاکستان ٹیم مینجمنٹ اور کپتان بولنگ اور بیٹنگ دونوں کے حوالے سے فکر مندی میں مبتلا ہیں، کارکردگی میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے بولرز آخری اوورز میں رنز روکنے میں ناکام رہے، بیٹنگ کمبی نیشن بھی کامیاب نہیں ہوسکا، ٹاپ آرڈر میں احمد شہزاد کمزور مہرہ ثابت ہورہے ہیں تو اظہر کی اپنی فارم بھی روٹھی نظر آتی ہے۔
حفیظ اچھے آغاز کو بڑے اسکور میں نہیں بدل پا رہے، بابر اعظم نے پہلے ون ڈے میں استقامت کا مظاہرہ کیا تھا، صہیب مقصود ٹی 20کے بعد ون ڈے میں بھی ناکام رہے، عماد وسیم بھی توقعات پر پورا نہیں اترسکے، شعیب ملک مڈل آرڈر کو مستحکم کرنے کا ذریعہ بن سکتے تھے لیکن پہلے ون ڈے میں شرکت سے محرومی کے بعد وہ تاحال بھی پائوں میں تکلیف سے نجات نہیں پاسکے، تیسرے میچ میں بھی ان کی شرکت مشکوک ہے۔
انکی غیر موجودگی میں رضوان یا اسد شفیق میں سے کسی ایک کو پلیئنگ الیون میں شامل کیے جانے کا امکان ہے، صہیب کو ڈراپ کیے جانے پر دونوں کو موقع مل جائیگا، دوسری جانب ان فارم کھلاڑیوں کی موجودگی میں بلند حوصلہ کیویز کو درست کمبی نیشن بنانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا، انورعلی کی گیند لگنے سے شدید انجری کا شکار ہونے والے پیسر میک کلینگن نہ صرف کہ پاکستان بلکہ کینگروز کیخلاف سیریز سے بھی باہر ہوچکے ہیں۔
انکی جگہ ڈگ بریسویل کی خدمات حاصل کرلی گئیں،لیوک رونکی کا صرف پہلے ون ڈے کیلیے انتخاب کیا گیا تھا، ان کا خلا بریڈلی جان واٹلنگ پُر کرینگے، انھیں ورلڈٹی ٹوئنٹی کیلیے ایک آپشن کے طور پر دیکھا جارہا ہے، صرف آخری میچ کیلیے مشروط طور پر منتخب کیے جانے والے برینڈن میک کولم کو فٹ ہونے پر ہی اسکواڈ کا حصہ بنایا جائیگا۔آکلینڈ میں درجہ حرارت 18 سے 25، مطلع ابر آلود رہنے اور سہ پہر کے بعد بارش کی بھی پیش گوئی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم دورئہ نیوزی لینڈ کے آغاز پر پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ جیتنے کے بعد اب تک فتح کو ترس رہی ہے، مختصر فارمیٹ کی سیریز 1-2سے گنوانے والے گرین شرٹس ویلنگٹن میں پہلے ون ڈے میچ میں بھی ناکامی سے دوچار ہوئے، کیویز کی 6 وکٹیں صرف 99 پر گرانے کے بعد بولرز نے ٹیل اینڈرز کو دل بھر کر پٹائی کرنے کا موقع فراہم کردیا، میزبان ٹیم نے غیر متوقع طور پر 280 کا مجموعہ حاصل کیا، گرین شرٹس نے 2 وکٹ پر100 سے زائد رنز بنانے کے بعد غیر ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے شکست کو گلے لگا لیا۔
نیپیئر میں پاکستان کے پاس سیریز کی برابری جب کہ کیویز کیلیے فیصلہ کن برتری حاصل کرنے کا موقع تھا، مگر بارش کی وجہ سے ایک گیند بھی نہ پھینکی جا سکی، پاکستانی وقت کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب 3 بجے شروع ہونیوالے تیسرے اور آخری میچ میں گرین شرٹس سیریز اور ساکھ بچانے کی کوشش میں سرگرداں ہونگے۔
کیویز ٹی ٹوئنٹی کے بعد ون ڈے ٹرافی بھی اپنے نام کرنے کا عزم لیے میدان میں اترینگے، پاکستان ٹیم مینجمنٹ اور کپتان بولنگ اور بیٹنگ دونوں کے حوالے سے فکر مندی میں مبتلا ہیں، کارکردگی میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے بولرز آخری اوورز میں رنز روکنے میں ناکام رہے، بیٹنگ کمبی نیشن بھی کامیاب نہیں ہوسکا، ٹاپ آرڈر میں احمد شہزاد کمزور مہرہ ثابت ہورہے ہیں تو اظہر کی اپنی فارم بھی روٹھی نظر آتی ہے۔
حفیظ اچھے آغاز کو بڑے اسکور میں نہیں بدل پا رہے، بابر اعظم نے پہلے ون ڈے میں استقامت کا مظاہرہ کیا تھا، صہیب مقصود ٹی 20کے بعد ون ڈے میں بھی ناکام رہے، عماد وسیم بھی توقعات پر پورا نہیں اترسکے، شعیب ملک مڈل آرڈر کو مستحکم کرنے کا ذریعہ بن سکتے تھے لیکن پہلے ون ڈے میں شرکت سے محرومی کے بعد وہ تاحال بھی پائوں میں تکلیف سے نجات نہیں پاسکے، تیسرے میچ میں بھی ان کی شرکت مشکوک ہے۔
انکی غیر موجودگی میں رضوان یا اسد شفیق میں سے کسی ایک کو پلیئنگ الیون میں شامل کیے جانے کا امکان ہے، صہیب کو ڈراپ کیے جانے پر دونوں کو موقع مل جائیگا، دوسری جانب ان فارم کھلاڑیوں کی موجودگی میں بلند حوصلہ کیویز کو درست کمبی نیشن بنانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا، انورعلی کی گیند لگنے سے شدید انجری کا شکار ہونے والے پیسر میک کلینگن نہ صرف کہ پاکستان بلکہ کینگروز کیخلاف سیریز سے بھی باہر ہوچکے ہیں۔
انکی جگہ ڈگ بریسویل کی خدمات حاصل کرلی گئیں،لیوک رونکی کا صرف پہلے ون ڈے کیلیے انتخاب کیا گیا تھا، ان کا خلا بریڈلی جان واٹلنگ پُر کرینگے، انھیں ورلڈٹی ٹوئنٹی کیلیے ایک آپشن کے طور پر دیکھا جارہا ہے، صرف آخری میچ کیلیے مشروط طور پر منتخب کیے جانے والے برینڈن میک کولم کو فٹ ہونے پر ہی اسکواڈ کا حصہ بنایا جائیگا۔آکلینڈ میں درجہ حرارت 18 سے 25، مطلع ابر آلود رہنے اور سہ پہر کے بعد بارش کی بھی پیش گوئی ہوئی ہے۔