انگلینڈ سے ٹیسٹ بھارتی ٹیم میں یوراج اور ہربھجن کی واپسی
ایشانت شرما نے بھی منتخب 15 پلیئرزمیں جگہ بنالی، سریش رائنا کو ڈراپ کر دیا گیا۔
بیٹسمین فیصلے پر سخت مایوس، ڈومیسٹک میچ کے دوران لنچ تک نہیں کیا، ذرائع فوٹو : اے ایف پی
بھارتی کرکٹ سلیکشن کمیٹی نے انگلینڈ سے سیریز کے ابتدائی دو ٹیسٹ کیلیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کر دیا۔
کینسر سے نجات پانے کے بعد آل راؤنڈر یوراج سنگھ ٹیسٹ ٹیم میں بھی واپس آ گئے،اسپنر ہربھجن سنگھ اور فاسٹ بولر ایشانت شرما بھی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے،چھٹے نمبر پر بیٹنگ کے لیے سریش رائنا اور یوراج سنگھ میں سے ایک کو منتخب کیا جانا تھا، سلیکشن کمیٹی نے یوراج کو رائنا پر ترجیح دی،اس کی وجہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی عمدہ کارکردگی بنی، حال ہی میں انھوں نے دلیپ ٹرافی میں شاندار ڈبل سنچری بنائی جبکہ انگلینڈکیخلاف وارم اپ میچ میں بھی آل رائونڈ کھیل پیش کیا تھا۔آف اسپنر ہربھجن سنگھ کو منتخب کر کے بورڈ نے اشارہ دیاکہ آنے والی سیریز میں اسپنرز کا کردار اہم ہوگا،رام چندر ایشون اور پراگیان اوجھا بھی منتخب کھلاڑیوں میں شامل ہیں، نئے پلیئرز اجنکیا راہنے، مرلی وجے اور چیتیشور پجارا کو بھی ابتدائی 15کھلاڑیوں میں جگہ مل گئی،انگلینڈ نے بھارت کو آخری بار اس کی سرزمین پر30سال قبل 1984میں زیر کیا تھا۔
وہ حالیہ دورے میں چار ٹیسٹ کھیلے گی، پہلا میچ 15نومبر سے احمد آباد میں شیڈول ہے،بھارتی اسکواڈ مہندرا سنگھ دھونی (کپتان)، وریندر سہواگ، گوتم گمبھیر، چیتیشور پجارا، سچن ٹنڈولکر، ویرت کوہلی، یوراج سنگھ، اجنکیا راہنے، رام چندر ایشون، پراگیان اوجھا، ہربھجن سنگھ، ظہیر خان، امیش یادو، ایشانت شرما اور مرلی وجے شامل ہیں۔ دریں اثنا رائنا ٹیم سے اخراج پر شدید مایوسی کا شکار ہو گئے، وہ ان دنوں غازی آباد میں دہلی کیخلاف رنجی ٹرافی میچ میں اترپردیش کی قیادت کر رہے ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ جب انھیں اطلاع ملی کہ اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا تو اتنے افسردہ ہوئے کہ دوپہر کا کھانا تک نہیں کھایا، وہ ہنسنے ہنسانے والے پلیئر ہیں لیکن پیر کے روز بالکل خاموش رہے،انھوں نے غازی آباد ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے شیلڈ بھی وصول نہ کی اور ٹیم کی فتح کے فوراً بعد واپس چلے گئے۔ان کی ٹیم کے کوچ پرساد کا کہنا ہے کہ سریش رائنا کے ساتھ ناانصافی کی گئی ، اسے اسکواڈ میں شامل کیا جانا چاہیے تھا۔
کینسر سے نجات پانے کے بعد آل راؤنڈر یوراج سنگھ ٹیسٹ ٹیم میں بھی واپس آ گئے،اسپنر ہربھجن سنگھ اور فاسٹ بولر ایشانت شرما بھی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے،چھٹے نمبر پر بیٹنگ کے لیے سریش رائنا اور یوراج سنگھ میں سے ایک کو منتخب کیا جانا تھا، سلیکشن کمیٹی نے یوراج کو رائنا پر ترجیح دی،اس کی وجہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی عمدہ کارکردگی بنی، حال ہی میں انھوں نے دلیپ ٹرافی میں شاندار ڈبل سنچری بنائی جبکہ انگلینڈکیخلاف وارم اپ میچ میں بھی آل رائونڈ کھیل پیش کیا تھا۔آف اسپنر ہربھجن سنگھ کو منتخب کر کے بورڈ نے اشارہ دیاکہ آنے والی سیریز میں اسپنرز کا کردار اہم ہوگا،رام چندر ایشون اور پراگیان اوجھا بھی منتخب کھلاڑیوں میں شامل ہیں، نئے پلیئرز اجنکیا راہنے، مرلی وجے اور چیتیشور پجارا کو بھی ابتدائی 15کھلاڑیوں میں جگہ مل گئی،انگلینڈ نے بھارت کو آخری بار اس کی سرزمین پر30سال قبل 1984میں زیر کیا تھا۔
وہ حالیہ دورے میں چار ٹیسٹ کھیلے گی، پہلا میچ 15نومبر سے احمد آباد میں شیڈول ہے،بھارتی اسکواڈ مہندرا سنگھ دھونی (کپتان)، وریندر سہواگ، گوتم گمبھیر، چیتیشور پجارا، سچن ٹنڈولکر، ویرت کوہلی، یوراج سنگھ، اجنکیا راہنے، رام چندر ایشون، پراگیان اوجھا، ہربھجن سنگھ، ظہیر خان، امیش یادو، ایشانت شرما اور مرلی وجے شامل ہیں۔ دریں اثنا رائنا ٹیم سے اخراج پر شدید مایوسی کا شکار ہو گئے، وہ ان دنوں غازی آباد میں دہلی کیخلاف رنجی ٹرافی میچ میں اترپردیش کی قیادت کر رہے ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ جب انھیں اطلاع ملی کہ اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا تو اتنے افسردہ ہوئے کہ دوپہر کا کھانا تک نہیں کھایا، وہ ہنسنے ہنسانے والے پلیئر ہیں لیکن پیر کے روز بالکل خاموش رہے،انھوں نے غازی آباد ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے شیلڈ بھی وصول نہ کی اور ٹیم کی فتح کے فوراً بعد واپس چلے گئے۔ان کی ٹیم کے کوچ پرساد کا کہنا ہے کہ سریش رائنا کے ساتھ ناانصافی کی گئی ، اسے اسکواڈ میں شامل کیا جانا چاہیے تھا۔