چھوٹے تاجروں کا ٹیکس اسکیم کی مدت میں توسیع کا مطالبہ
ملک بھرکےچھوٹےتاجرایک پلیٹ فارم کےتحت متحد ہیں اورلاکھوں تاجراس اسکیم کاحصہ بننےکےلیےتیار ہیں، چیئرمین سندھ تاجراتحاد
ملک بھرکےچھوٹےتاجرایک پلیٹ فارم کےتحت متحد ہیں اورلاکھوں تاجراس اسکیم کاحصہ بننےکےلیےتیار ہیں، چیئرمین سندھ تاجراتحاد فوٹو: فائل
چھوٹے تاجروں نے رضا کارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم میں شمولیت بڑھانے کے لیے ٹیکس گوشوارے داخل کرانے کی آخری تاریخ میں30 جون2016 تک توسیع دینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
سندھ تاجراتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ نے کہا ہے کہ ملک بھرکے چھوٹے تاجرایک پلیٹ فارم کے تحت متحد ہیں اورلاکھوں تاجر اس اسکیم کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں لیکن انہیں کچھ وقت درکار ہوگا لہٰذا وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈاراور چیئرمین ایف بی آر کو چاہیے کہ وہ رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کرنے کا اعلان کریں۔
انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ بینک ٹرانزیکشن پر 0.3فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو تاجرنمائندوں کی مشاورت کے بغیر0.6 فیصد پر لانے سے گریز کرے کیونکہ اس اقدام سے حکومت اور تاجروں کے درمیان محاذ آرائی کی فضا پیدا ہوجائے گی اور تاجرتنظیموں کو حکومت کا یہ اقدام کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تاجروں کی بڑی تعداد بتدریج حکومتی ٹیکس اسکیم کا حصہ بننے جا رہی ہے توپھر حکومت اور تاجر برادری میں کوئی محاذ آرائی کی فضا نہیں پیدا ہونی چاہیے۔دریں اثناء آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے رہنما حاجی محمد انور وارثی نے بھی کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی کامیابی کیلیے حکومت تاریخ میں توسیع کرے تاکہ رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم سے زیادہ سے زیادہ تاجر و دکاندار استفادہ کرسکیں۔
تاجروں کے اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ محب وطن اور مخلص تاجر اس ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے پورا پورا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں مگر بعض انکم ٹیکس وکیل اور اسکیم سے ناواقف لوگ منفی پروپیگنڈہ کررہے ہیں اور سادہ لوح تاجروں اور دکانداروں کو خوفزدہ کررہے ہیں، یہ ٹیکس ریٹرن اسکیم سادہ ہے جس پر عمل کرکے تاجر اپنا کاروبار بغیر کسی دباؤ اور پریشانی کے جاری رکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے مطالبہ کیا کہ وہ ویب سائٹ پر ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق اردو میں بھی معلومات فراہم کرنے کا اہتمام کرے اور تشہیر و آگہی کیلیے سوشل میڈیا کا بھی سہارا لے۔
سندھ تاجراتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ نے کہا ہے کہ ملک بھرکے چھوٹے تاجرایک پلیٹ فارم کے تحت متحد ہیں اورلاکھوں تاجر اس اسکیم کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں لیکن انہیں کچھ وقت درکار ہوگا لہٰذا وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈاراور چیئرمین ایف بی آر کو چاہیے کہ وہ رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کرنے کا اعلان کریں۔
انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ بینک ٹرانزیکشن پر 0.3فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو تاجرنمائندوں کی مشاورت کے بغیر0.6 فیصد پر لانے سے گریز کرے کیونکہ اس اقدام سے حکومت اور تاجروں کے درمیان محاذ آرائی کی فضا پیدا ہوجائے گی اور تاجرتنظیموں کو حکومت کا یہ اقدام کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تاجروں کی بڑی تعداد بتدریج حکومتی ٹیکس اسکیم کا حصہ بننے جا رہی ہے توپھر حکومت اور تاجر برادری میں کوئی محاذ آرائی کی فضا نہیں پیدا ہونی چاہیے۔دریں اثناء آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے رہنما حاجی محمد انور وارثی نے بھی کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی کامیابی کیلیے حکومت تاریخ میں توسیع کرے تاکہ رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم سے زیادہ سے زیادہ تاجر و دکاندار استفادہ کرسکیں۔
تاجروں کے اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ محب وطن اور مخلص تاجر اس ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے پورا پورا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں مگر بعض انکم ٹیکس وکیل اور اسکیم سے ناواقف لوگ منفی پروپیگنڈہ کررہے ہیں اور سادہ لوح تاجروں اور دکانداروں کو خوفزدہ کررہے ہیں، یہ ٹیکس ریٹرن اسکیم سادہ ہے جس پر عمل کرکے تاجر اپنا کاروبار بغیر کسی دباؤ اور پریشانی کے جاری رکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے مطالبہ کیا کہ وہ ویب سائٹ پر ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق اردو میں بھی معلومات فراہم کرنے کا اہتمام کرے اور تشہیر و آگہی کیلیے سوشل میڈیا کا بھی سہارا لے۔