وقار یونس خرم اور ٹیم سلیکشن پر بات کرنے سے گریزاں
ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، درمیانی اوورز میں بولرز کی پٹائی تشویش کا باعث ہے، کوچ
ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، درمیانی اوورز میں بولرز کی پٹائی تشویش کا باعث ہے، کوچ۔ فوٹو: آن لائن/فائل
ABBOTTABAD:
ہیڈ کوچ وقار یونس خرم منظور کے حیران کن انتخاب اور ایشیا کپ و ورلڈٹوئنٹی 20 کے لیے ٹیم سلیکشن پر بات کرنے سے گریزاں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے لیے ٹیم سلیکشن پر اعتراضات کا سلسلہ وسیع ہوتا جارہا ہے، خاص طور پر خرم منظور کے انتخاب پر بدستور حیرت ظاہر کرنے کا سلسلہ جاری ہے، انھوں نے ابتدائی دونوں مقابلوں میں مکمل طور پر مایوس کیا ہے۔ صورتحال کی سنگینی کے باوجود ہیڈ کوچ وقار یونس اس بارے میں بات کرنے سے گریزاں ہیں۔
قومی ٹیم کے کوچ کا کہنا ہے کہ ابھی ان باتوں کا جواب دینا قبل از وقت ہوگا، ابھی ہم نے یہ نہیں سوچا کہ آگے بڑھنے کے لیے کیا کرنا چاہیے۔ بولنگ کے حوالے سے وقار یونس کا کہنا تھا کہ درمیانی اوورز میں ہماری بولنگ مایوس کن رہی،ہم نے یو اے ای کیخلاف میچ میں اس دوران بہت زیادہ رنز دیے، یہ بھی ایک ایسی چیز ہے جس کے بارے میں ہمیں بات کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہم حریف سائیڈ کو آسانی سے رنز نہ بنانے دیں، آخری اوورز میں چھکے چوکے پڑتے ہیںلیکن درمیانی اوورز میں ہمیں زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔
ایشیا کپ میں پاکستان نے یو اے ای کو 7 وکٹ سے شکست دیکر کھاتہ تو کھول لیا مگر ٹاپ آرڈر بیٹنگ مسلسل دوسرے مقابلے میں بھی ناکام ثابت ہوئی، جس نے کوچ وقار یونس کو بھی پریشانی میں مبتلا کر دیا۔ یو اے ای کے خلاف 130 رنز ہدف کے تعاقب سے قبل وقار شرجیل اور محمد حفیظ کے ساتھ گفت و شنید میں مصروف دکھائی دیے، اس بارے میں وہ کہتے ہیں کہ میں نے اوپنرز کو پلان بتایا تھا مگر وہ بہت جلدی واپس آگئے۔
انھوں نے کہا کہ بہت سی چیزیں اب بھی حل طلب ہیں، کئی مسائل موجود ہیں، ٹاپ آرڈر ایک بار پھر رنز اسکور کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے، ویسے بھی یہاں کی کنڈیشنز میں نئی گیند کے سامنے رنز اسکور کرنا آسان نہیں ہوتا، یو اے ای ٹیم کو بھی اس کی فائٹنگ کا کریڈٹ دینا چاہیے، ہمارے تجربہ کار بیٹسمین عمر اکمل اورملک نے ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر ہمیں فتح سے ہمکنارکیا۔
ہیڈ کوچ وقار یونس خرم منظور کے حیران کن انتخاب اور ایشیا کپ و ورلڈٹوئنٹی 20 کے لیے ٹیم سلیکشن پر بات کرنے سے گریزاں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے لیے ٹیم سلیکشن پر اعتراضات کا سلسلہ وسیع ہوتا جارہا ہے، خاص طور پر خرم منظور کے انتخاب پر بدستور حیرت ظاہر کرنے کا سلسلہ جاری ہے، انھوں نے ابتدائی دونوں مقابلوں میں مکمل طور پر مایوس کیا ہے۔ صورتحال کی سنگینی کے باوجود ہیڈ کوچ وقار یونس اس بارے میں بات کرنے سے گریزاں ہیں۔
قومی ٹیم کے کوچ کا کہنا ہے کہ ابھی ان باتوں کا جواب دینا قبل از وقت ہوگا، ابھی ہم نے یہ نہیں سوچا کہ آگے بڑھنے کے لیے کیا کرنا چاہیے۔ بولنگ کے حوالے سے وقار یونس کا کہنا تھا کہ درمیانی اوورز میں ہماری بولنگ مایوس کن رہی،ہم نے یو اے ای کیخلاف میچ میں اس دوران بہت زیادہ رنز دیے، یہ بھی ایک ایسی چیز ہے جس کے بارے میں ہمیں بات کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہم حریف سائیڈ کو آسانی سے رنز نہ بنانے دیں، آخری اوورز میں چھکے چوکے پڑتے ہیںلیکن درمیانی اوورز میں ہمیں زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔
ایشیا کپ میں پاکستان نے یو اے ای کو 7 وکٹ سے شکست دیکر کھاتہ تو کھول لیا مگر ٹاپ آرڈر بیٹنگ مسلسل دوسرے مقابلے میں بھی ناکام ثابت ہوئی، جس نے کوچ وقار یونس کو بھی پریشانی میں مبتلا کر دیا۔ یو اے ای کے خلاف 130 رنز ہدف کے تعاقب سے قبل وقار شرجیل اور محمد حفیظ کے ساتھ گفت و شنید میں مصروف دکھائی دیے، اس بارے میں وہ کہتے ہیں کہ میں نے اوپنرز کو پلان بتایا تھا مگر وہ بہت جلدی واپس آگئے۔
انھوں نے کہا کہ بہت سی چیزیں اب بھی حل طلب ہیں، کئی مسائل موجود ہیں، ٹاپ آرڈر ایک بار پھر رنز اسکور کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے، ویسے بھی یہاں کی کنڈیشنز میں نئی گیند کے سامنے رنز اسکور کرنا آسان نہیں ہوتا، یو اے ای ٹیم کو بھی اس کی فائٹنگ کا کریڈٹ دینا چاہیے، ہمارے تجربہ کار بیٹسمین عمر اکمل اورملک نے ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر ہمیں فتح سے ہمکنارکیا۔