اومانی ٹیم میں پاک بھارت دوستی کی فضا پروان چڑھنے لگی

14کھلاڑیوں کا روایتی حریف ممالک سے تعلق، اتفاق اور اتحاد کی مثالی فضا برقرار

14کھلاڑیوں کا روایتی حریف ممالک سے تعلق،اتفاق اور اتحاد کی مثالی فضا برقرار ۔ فوٹو : فائل

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائرز میں شریک اومانی ٹیم میں پاک بھارت دوستی کی فضا پروان چڑھنے لگی، گذشتہ صدی کی آخری دہائی میں نقل مکانی کرنے والے دونوں ملکوں کے کھلاڑی مثالی تعاون کرتے ہوئے ایونٹ میں اپنا وجود منوانے کیلیے بیتاب ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سیاسی کشیدگی کے سبب پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں اب صرف آئی سی سی یا دیگر انٹرنیشنل ایونٹس میں ہی مقابل نظر آتی ہیں، گرین شرٹس کی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت بھی انتہاپسندوں کی دھمکیوں کے سب مشکوک ہوچکی ہے، اسی ایونٹ میں شامل ایک ٹیم اومان میں برصغیر کے کرکٹرز کا امتزاج نظر آتا ہے۔ ان میں 9 کا تعلق پاکستان اور 5کا بھارت سے ہے، تمام کھلاڑیوں میں اتفاق اور اتحاد کی مثالی فضا ہے۔


چیف ڈی مشن مادھو جیسرانی نے کہاکہ پلیئرز کسی ملک سے بھی ہوں اس وقت ہم ایک ٹیم اور کچھ کردکھانے کیلیے بیتاب ہیں، پاکستانی کھلاڑی ملکی کھانے ہماری تواضع کیلیے لائیں یا ہم بالی ووڈ کے گانے سنیں، سب مل کر لطف اندوز ہوتے ہیں، عامر علی اور عامر کلیم بھارتی ریسٹورنٹ میں ہی ملازمت کرتے ہیں، دونوں کراچی میں کلب کرکٹ کھیلتے رہے۔ شاہد آفریدی کے ساتھ بھی میچز میں شریک ہوئے، بعد ازاں نقل مکانی پر یہ شوق مسقط میں بھی جاری رکھا۔

بھارتی نژاد لالچیتا اور مونس انصاری سے دوستی کی وجہ بھی یہی کھیل بنا، بھارتی اسٹار کرکٹرز سے ملاقاتوں نے جذبہ بڑھایا اور محنت کرتے ہوئے اومان کی ٹیم میں شامل ہوگئے۔ کپتان سلطان احمد کراچی میں انڈر 19سطح تک کھیل چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہم پاک بھارت میچز بھی اکٹھے دیکھتے اور اپنے ملکی کرکٹرز کے اچھے کھیل کو سراہتے ہیں۔ محمد عامر اور ویرات کوہلی کے ٹاکرے سے سب لطف اندوز ہوئے، میں اپنا آئیڈیل محمد حفیظ کو سمجھتا ہوں۔

جتیندر سنگھ نے کہا کہ میرا آبائی تعلق لدھیانہ سے ہے، دوست ملتانی مٹھائیاں اور لاہوری چپل کے تحائف دیتے ہیں تو بہت اچھا لگتا ہے، جواب میں ہم بھی پاکستانی دوستوں کی فیملیز کیلیے ساڑھیاں اور تاریخی مقامات سے یادگاری چیزیں خرید کرلاتے ہیں، ہم سب کو اندازہ ہے کہ کوئی بھی ٹیم بنانے کیلیے مہارت کے ساتھ دلوں کا ملاپ بھی ضروری ہے۔
Load Next Story