اسپنرز کو سوئپ کرتے تو نتیجہ بہتر ہوتا شعیب ملک

ورلڈ ٹی20کے آنے والے میچز میں بیٹسمینوں کو کھیل میں بہتری لانا ہوگی، پاکستانی بلے باز

ورلڈ ٹی20کے آنے والے میچز میں بیٹسمینوں کو کھیل میں بہتری لانا ہوگی، پاکستانی بلے باز۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد شعیب ملک کو بیٹنگ کی باریکیاں سمجھ آنے لگیں، وہ کہتے ہیں کہ ٹرننگ ٹریک پر اگر ہم اسپنرز کو سوئپ کرتے تو بہتر نتیجہ نکل سکتا تھا، بیٹسمینوں کو اپنا کھیل زیادہ بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

ورلڈ کپ میں شاید ہم نے کچھ اور ٹیموں کو بھی نہ ہرایا ہو مگر بھارت سے ہار بڑی چیز بن جاتی ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے بات چیت میں کیا۔ بھارت کے خلاف ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں پاکستان ٹیم نے شرمناک پرفارمنس کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے 6 وکٹ سے شکست کو گلے لگایا تھا، اس ناکامی میں بڑا ہاتھ بیٹسمینوں کا تھا جوکہ بولرز کو دفاع کیلیے صرف 118 رنز ہی دے سکے تھے۔


گرین شرٹس کی جانب سے ناکامی کی بڑی وجہ وکٹ کو قرار دیا جارہا ہے، جس پر ویرات کوہلی نے 37 بالز پر 55 رنز اسکور کرکے اپنی ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کیا تھا، میچ کے بعد شعیب ملک کو یاد آیا کہ اس قسم کے ٹریکس پر کس طرح بیٹنگ کرنا چاہیے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہمیں اسپنرز کے خلاف سوئپ یا ریورس سوئپ شاٹس کھیلنا چاہیے تھے، جب گیند ٹرن ہورہی ہو تو اس طرح کے شاٹس کارآمد ثابت ہوتے اور اسپنر کی لائن کو متاثر کرتے ہیں، یہ فاسٹ بولرز جیسا ہی ہے جنھیں آپ باہر نکل کر ہٹ کرتے ہیں، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ بیٹنگ پر ہمیں بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔

شعیب ملک نے مزید کہا کہ کھیل میں جیت اور ہار ہوتی رہتی ہے، بھارت سے میچ میں ہم بہتر ٹارگٹ سیٹ کرسکتے تھے مگر ایسا کرنے میں ناکام رہے، انھوں نے کہا کہ ہم دوسری ٹیموں سے بھی میچز ہارے ہوں اور شاید کچھ کو ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں شکست نہ دے پائے ہوں لیکن بھارت سے ہار بڑی چیز بن جاتی ہے۔ عامر کو ویرات کوہلی اور یوراج سنگھ کی پارٹنر شپ توڑنے کیلیے نہ لانے کے سوال پر شعیب ملک کا تھا کہ جو بولر وکٹ لیتا ہے اگلا اوور اسی کو ملتا ہے، سمیع نے چونکہ دو وکٹیں لی تھیں، اسی لیے انھیں موقع دیا گیا، ویسے بھی بولرز نے اپنی ذمہ داری نبھائی مگر دفاع کیلیے ان کے سامنے مجموعہ ہی کم تھا۔
Load Next Story