مشکوک بولنگ ایکشن بنگلا دیشی بورڈ نے آئی سی سی پر دہرے معیار کا الزام لگا دیا
پہلی بارہم نے دیکھا کہ کسی بولر کو بغیر کسی غیر قانونی ڈلیوری کے ہی معطل کردیا گیا ہو، سربراہ بنگلادیش کرکٹ بورڈ
پہلی بارہم نے دیکھا کہ کسی بولر کو بغیر کسی غیر قانونی ڈلیوری کے ہی معطل کردیا گیا ہو، سربراہ بنگلادیش کرکٹ بورڈ. فوٹو: فائل
بنگلا دیش کرکٹ بورڈ کے صدر نظم الحسن نے مشکوک بولنگ ایکشن کے معاملے میں آئی سی سی پر دہرے معیار کا الزام عائد کردیا۔
انھوں نے اپنی ٹیم کے بولرز عرفات سنی اور تسکین احمد پر پابندی عائد کرنے پر اس کونسل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس کے وہ خود بھی ڈائریکٹر ہیں۔ عرفات اور تسکین کو ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے دوران ہی معطل کردیا گیا تھا جب کہ تسکین کیلیے کی جانے والی اپیل بھی رد ہوگئی۔ نظم الحسن نے آئی سی سی کی جانب سے اپنے ملک کیساتھ سلوک کو امتیازی قرار دینے کیلیے پرانی مثالیں دینا شروع کردیں، انھوں نے کہاکہ کونسل نے شعیب اختر کی کھیل میں جلد واپسی کیلیے قدم اٹھایا اور مرلی دھرن کیلیے قوانین میں تبدیلی کی مگر ہمیں اپیل کرنے کے باوجود ایسی کوئی سہولت نہیں دی گئی۔ نظم الحسن نے کہا کہ پہلی بارہم نے دیکھا کہ کسی بولر کو بغیر کسی غیر قانونی ڈلیوری کے ہی معطل کردیا گیا ہو، آئی سی سی کو ہمارے ساتھ ناانصافی کی تلافی کرنا ہوگی۔
انھوں نے اپنی ٹیم کے بولرز عرفات سنی اور تسکین احمد پر پابندی عائد کرنے پر اس کونسل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس کے وہ خود بھی ڈائریکٹر ہیں۔ عرفات اور تسکین کو ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے دوران ہی معطل کردیا گیا تھا جب کہ تسکین کیلیے کی جانے والی اپیل بھی رد ہوگئی۔ نظم الحسن نے آئی سی سی کی جانب سے اپنے ملک کیساتھ سلوک کو امتیازی قرار دینے کیلیے پرانی مثالیں دینا شروع کردیں، انھوں نے کہاکہ کونسل نے شعیب اختر کی کھیل میں جلد واپسی کیلیے قدم اٹھایا اور مرلی دھرن کیلیے قوانین میں تبدیلی کی مگر ہمیں اپیل کرنے کے باوجود ایسی کوئی سہولت نہیں دی گئی۔ نظم الحسن نے کہا کہ پہلی بارہم نے دیکھا کہ کسی بولر کو بغیر کسی غیر قانونی ڈلیوری کے ہی معطل کردیا گیا ہو، آئی سی سی کو ہمارے ساتھ ناانصافی کی تلافی کرنا ہوگی۔