پاک بھارت امن مذاکرات …مثبت اشارے
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے نئی بحث کا آغاز ہو گیا
دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات ہوں گے تو غلط فہمیاں دور ہوتی چلی جائیں گی لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کا سلسلہ فوری بحال کیا جائے۔ فوٹو : فائل
دفترخارجہ نے گزشتہ روز اس قیاس کو مسترد کر دیا کہ بھارت کے ساتھ امن مذاکرات کا عمل معطل ہو چکا ہے بلکہ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے دونوں پڑوسی ملک بدستور رابطے میں ہیں۔ اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ مسٹر نفیس ذکریا دہلی میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کے حوالے سے شایع ہونے والی اس رپورٹ پر تبصرہ کر رہے تھے جس میں ان سے منسوب کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ امن عمل معطل ہو چکا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ باہمی تنازعات حل کرنے کے لیے مذاکرات سے بہتر اور کوئی آپشن نہیں اور گزشتہ دسمبر میں دونوں ملکوں میں امن مذاکرات از سر نو جاری رکھنے پر اتفاق ہو گیا تھا۔ ترجمان نے بتایا اس پر اتفاق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے کرسمس کے موقع پر اچانک مختصر دورہ لاہور پر ہوا کہ دونوں ملکوں کے خارجہ سیکریٹری مذاکرات کے پہلے دور کا شیڈول طے کریں گے تاہم یہ ملاقات پٹھانکوٹ پر حملے کے باعث موخر ہو گئی جس کی وجہ سے مذاکرات کا شیڈول ابھی طے نہیں ہو سکا البتہ رابطے بدستور جاری ہیں۔
ایران پاک تعلقات کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ ایران نے پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ترجمان نے کہا ہم سمجھتے ہیں کہ ایران کی سلامتی پاکستان کی سلامتی اور پاکستان کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں کئی گرفتاریاں کی گئی ہیں اور مزید حقائق جاننے کے لیے تحقیقات کا عمل جاری ہے۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے نئی بحث کا آغاز ہو گیا' بعض حلقوں نے ان خدشات کا اظہار شروع کر دیا کہ شاید موجودہ صورت حال میں پاک بھارت مذاکرات کا متوقع عمل شروع نہ ہو سکے لیکن دفتر خارجہ کے بیان سے محسوس ہوتا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات بحال ہونے کا قوی امکان ہے' ویسے بھی موجودہ حالات میں باہمی مذاکرات کی ضرورت پہلے سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے۔ بھارتی حکومت کو اس حوالے سے پہل کرنی چاہیے' دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات ہوں گے تو غلط فہمیاں دور ہوتی چلی جائیں گی لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کا سلسلہ فوری بحال کیا جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ باہمی تنازعات حل کرنے کے لیے مذاکرات سے بہتر اور کوئی آپشن نہیں اور گزشتہ دسمبر میں دونوں ملکوں میں امن مذاکرات از سر نو جاری رکھنے پر اتفاق ہو گیا تھا۔ ترجمان نے بتایا اس پر اتفاق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے کرسمس کے موقع پر اچانک مختصر دورہ لاہور پر ہوا کہ دونوں ملکوں کے خارجہ سیکریٹری مذاکرات کے پہلے دور کا شیڈول طے کریں گے تاہم یہ ملاقات پٹھانکوٹ پر حملے کے باعث موخر ہو گئی جس کی وجہ سے مذاکرات کا شیڈول ابھی طے نہیں ہو سکا البتہ رابطے بدستور جاری ہیں۔
ایران پاک تعلقات کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ ایران نے پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ترجمان نے کہا ہم سمجھتے ہیں کہ ایران کی سلامتی پاکستان کی سلامتی اور پاکستان کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں کئی گرفتاریاں کی گئی ہیں اور مزید حقائق جاننے کے لیے تحقیقات کا عمل جاری ہے۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے نئی بحث کا آغاز ہو گیا' بعض حلقوں نے ان خدشات کا اظہار شروع کر دیا کہ شاید موجودہ صورت حال میں پاک بھارت مذاکرات کا متوقع عمل شروع نہ ہو سکے لیکن دفتر خارجہ کے بیان سے محسوس ہوتا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات بحال ہونے کا قوی امکان ہے' ویسے بھی موجودہ حالات میں باہمی مذاکرات کی ضرورت پہلے سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے۔ بھارتی حکومت کو اس حوالے سے پہل کرنی چاہیے' دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات ہوں گے تو غلط فہمیاں دور ہوتی چلی جائیں گی لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کا سلسلہ فوری بحال کیا جائے۔