ون ڈے رینکنگ شرمناک نویں پوزیشن گرین شرٹس کی منتظر
یکم مئی کوتنزلی یقینی ہوگئی،بنگلہ دیشی ٹیم اپنے بہترین پانچویں نمبر پرآجائے گی
یکم مئی کوتنزلی یقینی ہوگئی،بنگلہ دیشی ٹیم اپنے بہترین پانچویں نمبر پرآجائے گی فوٹو : اے ایف پی
ون ڈے رینکنگ میں شرمناک نویں پوزیشن گرین شرٹس کی منتظر ہے، یکم مئی کوٹیم دوسری بار تاریخ کے کمترین نمبر پر چلی جائے گی،اس سے قبل2015 میں بھی اس خفت سے دوچار ہونا پڑا تھا، پاکستان سردست آٹھویں نمبر پر ہے لیکن یکم مئی کو آئی سی سی کی جانب سے سالانہ اپ ڈیٹ میں اسے ایک درجے تنزلی کا سامنا رہے گا۔
رینکنگ سسٹم میں گذشتہ 4 برس کی پرفارمنس کی بنیاد پر ٹیموں کی درجہ بندی ہوتی ہے، اس میں نئے سال کی پرفارمنس شامل کرکے ماضی کے ایک برس کی کارکردگی کو منہا کردیا جاتا ہے، 30 اپریل 2016 تک ٹیموں کی پرفارمنس کو اس کا حصہ بنایا جائے گا، جس کی بنیاد پر ٹیموں کی پوزیشنز کچھ اس طرح ہوگی، آسٹریلیا 2 پوائنٹس اضافے کے بعد بدستور نمبرون رہے گا، اس کے مجموعی پوائنٹس 128 ہوجائیں گے، نیوزی لینڈ بھی دوسری پوزیشن سنبھالے رکھے گا، بھارت کی تیسری اور جنوبی افریقہ کی چوتھی پوزیشن برقرار رہے گی۔
بنگلہ دیش 2 درجے ترقی ملنے پر پانچویں نمبر پر براجمان ہوگا، یہ تاریخ میں اس کی بہترین پوزیشن ہوگی،انگلینڈ اور سری لنکا ایک ایک قدم پیچھے ہٹنے کے بعد بالترتیب چھٹے اور ساتویں نمبر پر اکتفا کریں گے، ویسٹ انڈیز بھی ترقی کا ایک زینہ طے کرتے ہوئے آٹھویں نمبر پر پہنچ جائے گا، پاکستان کوایک درجے تنزلی کے بعد 9ویں پوزیشن پر جانا ہوگا، افغانستان ٹاپ 10 کا اختتامی شریک ہوگا،گرین شرٹس سردست 87 پوائنٹس رکھتے ہیں لیکن یکم مئی کے بعد اس میں8 کی کٹوتی ہوجائے گی۔
ٹیبل میں تمام ٹیموں کی گذشتہ تین سے چار برسوں کی پرفارمنس کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے ،مئی میں ٹیموں کی پوزیشنز میں ردوبدل آجاتا ہے، 2012 سے پہلے سالانہ اپ ڈیٹ اگست میں کی جاتی تھی لیکن پھر اسے مئی سے تبدیل کیا جاتا رہا ہے، اس میں یکم اگست 2013 کے بعد مکمل ہونے والی تمام ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کے نتائج کو ملحوظ خاطر رکھاگیا ہے۔
رینکنگ سسٹم میں گذشتہ 4 برس کی پرفارمنس کی بنیاد پر ٹیموں کی درجہ بندی ہوتی ہے، اس میں نئے سال کی پرفارمنس شامل کرکے ماضی کے ایک برس کی کارکردگی کو منہا کردیا جاتا ہے، 30 اپریل 2016 تک ٹیموں کی پرفارمنس کو اس کا حصہ بنایا جائے گا، جس کی بنیاد پر ٹیموں کی پوزیشنز کچھ اس طرح ہوگی، آسٹریلیا 2 پوائنٹس اضافے کے بعد بدستور نمبرون رہے گا، اس کے مجموعی پوائنٹس 128 ہوجائیں گے، نیوزی لینڈ بھی دوسری پوزیشن سنبھالے رکھے گا، بھارت کی تیسری اور جنوبی افریقہ کی چوتھی پوزیشن برقرار رہے گی۔
بنگلہ دیش 2 درجے ترقی ملنے پر پانچویں نمبر پر براجمان ہوگا، یہ تاریخ میں اس کی بہترین پوزیشن ہوگی،انگلینڈ اور سری لنکا ایک ایک قدم پیچھے ہٹنے کے بعد بالترتیب چھٹے اور ساتویں نمبر پر اکتفا کریں گے، ویسٹ انڈیز بھی ترقی کا ایک زینہ طے کرتے ہوئے آٹھویں نمبر پر پہنچ جائے گا، پاکستان کوایک درجے تنزلی کے بعد 9ویں پوزیشن پر جانا ہوگا، افغانستان ٹاپ 10 کا اختتامی شریک ہوگا،گرین شرٹس سردست 87 پوائنٹس رکھتے ہیں لیکن یکم مئی کے بعد اس میں8 کی کٹوتی ہوجائے گی۔
ٹیبل میں تمام ٹیموں کی گذشتہ تین سے چار برسوں کی پرفارمنس کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے ،مئی میں ٹیموں کی پوزیشنز میں ردوبدل آجاتا ہے، 2012 سے پہلے سالانہ اپ ڈیٹ اگست میں کی جاتی تھی لیکن پھر اسے مئی سے تبدیل کیا جاتا رہا ہے، اس میں یکم اگست 2013 کے بعد مکمل ہونے والی تمام ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کے نتائج کو ملحوظ خاطر رکھاگیا ہے۔