ترکی کی پارلیمنٹ میدان جنگ میں تبدیل، ارکان گتھم گتھا

انقرہ: ترکی کی پارلیمنٹ میں جاری بحث ہاتھا پائی میں تبدیل ہوگئی اور حکومت و حزب اختلاف کے اراکین آپس میں گتھم گتھا ہوگئے اورایک دوسرے پر خوب لاتوں مکوں کی بارش کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی کی پارلیمنٹ اس وقت میدان جنگ میں تبدیل ہوگئی جب حکومتی اراکین کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف قانونی کارروائی سے استثنیٰ کے خاتمے کا بل پیش کیا گیا، بل ایوان میں آتے ہی اپوزیشن ارکان آپے سے باہر ہوگئے اورانہوں نے احتجاج شروع کردیا جس پر بات بحث و تکرار سے نکل کر ہاتھا پائی تک جاپہنچی۔

حکومتی جماعت اے کے پی اور حزب اختلاف کی کرد نواز جماعت ایچ ڈی پی کےاراکین آپس میں گتھم گتھا ہوگئے اور اس دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پر خوب لاتوں اور مکوں کی بارش کی گئی جب کہ بعض افراد نے مخالفین پر پانی بھی پھینک کر اپنے غصے کا اظہار کیا اور جو چیز ہاتھ آئی سامنے والے کو دے ماری۔

کرد نواز اپوزیشن جماعت ایچ ڈی پی کا کہنا ہے کہ اس بل کا مقصد ان کی جماعت کو نشانہ بنانا ہے اس لیے وہ اس کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے جبب کہ ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پارلیمنٹ کا اجلاس  ملتوی کردیا گیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ترکی کی پارلیمنٹ میں ہونے والے اجلاس کو ارکان کے جھگڑے کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا تھا۔