امریکی کمانڈر کی آرمی چیف سیکریٹری دفاع سے ملاقاتیں ایف16 نہ ملنے پر پاکستان کا اظہار تشویش
دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ایف16طیارے اہم ہیں، ضرب عضب،ایکشن پلان پاکستان کے عزم کےعکاس ہیں، سابق لیفٹیننٹ جنرل عالم خٹک
اوبامہ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرے اور طیاروں کی فراہمی یقینی بنائیں۔ فوٹو:فائل
پاکستان اور امریکا کے مابین دفاعی تعاون بڑھانے پراتفاق ہواہے جبکہ پاکستانی حکام نے امریکاکوایف16طیاروں کی فراہمی میں رکاوٹوں پراپنی تشویش سے آگاہ کیاہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈکے کمانڈرجنرل جوزف ایل ووٹل نے پیرکویہاں جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی و پیشہ وارانہ اموراورافغانستان کی سیکیورٹی صورت حال پرتبادلہ خیال کیاگیا۔
امریکی کمانڈرنے خطے میں استحکام کیلیے پاکستان کے کردارکی تعریف کی۔ قبل ازیں امریکی کمانڈرجب جی ایچ کیو پہنچے توپاک فوج کے چاق و چوبنددستے نے انھیں گارڈآف آنرپیش کیا۔ انھوں نے پاک فوج کے شہدا کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یادگارشہداپرحاضری دی اورپھولوںکی چادربھی چڑھائی۔ علاوہ ازیںوزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق جنرل جوزف ایل ووٹل نے سیکریٹری دفاع سابق لیفٹیننٹ جنرل محمد عالم خٹک سے بھی ملاقات کی جس میںپاکستان اورامریکاکے مابین دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ سیکریٹری دفاع نے کہاکہ پاکستان کو ایف16 طیاروںکی فراہمی میںرکاوٹوںپرتشویش ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میںایف16طیارے انتہائی اہم ضرورت ہیں۔
انھوں نے کہاکہ آپریشن'ضرب عضب'اورنیشنل ایکشن پلان دہشت گردی کے خلاف پاکستانی عزم کے عکاس ہیں۔ ملاقات میںپاکستان کو2016کے بعدبھی اتحادی سپورٹ فنڈکی بقیہ رقم کی ادائیگی پربھی تبادلہ خیال ہوا۔ سیکریٹری دفاع نے اس بات پراطمینان کااظہارکیاکہ اتحادی سپورٹ فنڈ2016 کے بعد بھی جاری رہے گاجس پرامریکی محکمہ خارجہ نے اتفاق کیاتھا۔ سیکریٹری دفاع نے کہاکہ امریکا کے ساتھ تعلقات 6دہائیوںپرمحیط ہیںاورہم ان تعلقات کوانتہائی اہمیت دیتے ہیں۔ انھوںنے کہاکہ پاکستان اورامریکاکے تعلقات انسداد دہشت گردی کی جنگ اور روایتی امورتک محدودنہیں۔ امریکی سینٹرل کمانڈکے سربراہ نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میںپاکستانی افواج کاکردارقابل ستائش ہے۔
انھوں نے پاک فوج کے کردارکوسراہاجو وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اداکررہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ مشترکہ فورم مثلاً 'ڈی سی جی'نے دفاعی تعلقات کومضبوط بنانے میںمددکی ہے۔ انھوں نے کہاکہ تعلیم وتربیت اورفنڈکی فراہمی دہشت گردی کے خلاف لڑنے میںمدد دے گی۔
امریکی کمانڈرنے خطے میں استحکام کیلیے پاکستان کے کردارکی تعریف کی۔ قبل ازیں امریکی کمانڈرجب جی ایچ کیو پہنچے توپاک فوج کے چاق و چوبنددستے نے انھیں گارڈآف آنرپیش کیا۔ انھوں نے پاک فوج کے شہدا کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یادگارشہداپرحاضری دی اورپھولوںکی چادربھی چڑھائی۔ علاوہ ازیںوزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق جنرل جوزف ایل ووٹل نے سیکریٹری دفاع سابق لیفٹیننٹ جنرل محمد عالم خٹک سے بھی ملاقات کی جس میںپاکستان اورامریکاکے مابین دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ سیکریٹری دفاع نے کہاکہ پاکستان کو ایف16 طیاروںکی فراہمی میںرکاوٹوںپرتشویش ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میںایف16طیارے انتہائی اہم ضرورت ہیں۔
انھوں نے کہاکہ آپریشن'ضرب عضب'اورنیشنل ایکشن پلان دہشت گردی کے خلاف پاکستانی عزم کے عکاس ہیں۔ ملاقات میںپاکستان کو2016کے بعدبھی اتحادی سپورٹ فنڈکی بقیہ رقم کی ادائیگی پربھی تبادلہ خیال ہوا۔ سیکریٹری دفاع نے اس بات پراطمینان کااظہارکیاکہ اتحادی سپورٹ فنڈ2016 کے بعد بھی جاری رہے گاجس پرامریکی محکمہ خارجہ نے اتفاق کیاتھا۔ سیکریٹری دفاع نے کہاکہ امریکا کے ساتھ تعلقات 6دہائیوںپرمحیط ہیںاورہم ان تعلقات کوانتہائی اہمیت دیتے ہیں۔ انھوںنے کہاکہ پاکستان اورامریکاکے تعلقات انسداد دہشت گردی کی جنگ اور روایتی امورتک محدودنہیں۔ امریکی سینٹرل کمانڈکے سربراہ نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میںپاکستانی افواج کاکردارقابل ستائش ہے۔
انھوں نے پاک فوج کے کردارکوسراہاجو وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اداکررہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ مشترکہ فورم مثلاً 'ڈی سی جی'نے دفاعی تعلقات کومضبوط بنانے میںمددکی ہے۔ انھوں نے کہاکہ تعلیم وتربیت اورفنڈکی فراہمی دہشت گردی کے خلاف لڑنے میںمدد دے گی۔