دہشت گردی کے خلاف موثر حکمت عملی

دہشت گرد گوادر پورٹ اور سی پیک منصوبہ سے وابستہ چینی انجینئرز کے تعاقب میں ہیں

ضرورت شب و روز چوکنا رہنے کی ہے، دہشتگردوں کے خلاف پیشگی حملے کا عزم کامیاب حکمت عملی ہے۔

اسٹیل ٹاؤن میں نیشنل ہائی وے پر گرین بیلٹ میں نصب کیا جانے والا دیسی ساختہ بم دھماکا سے پھٹ گیا اس امر کا عام عندیہ تو یہی ہوسکتا ہے کہ دہشتگرد گوادر پورٹ اور سی پیک منصوبہ سے وابستہ چینی انجینئرز کے تعاقب میں ہیں۔اس بم دھماکے کے نتیجے میں سڑک سے گزرنے والی ہائی ایس وین کے شیشے ٹوٹ گئے جب کہ وین میں سوار چینی باشندے اور وین کے ڈرائیور سمیت3 افراد معمولی زخمی ہو گئے ۔

لیکن پولیس کے مطابق اسے جائے وقوع سے سندھو دیش ریوولوشنری(Revolutionary)آرمی کا دھمکی آمیز پمفلٹ بھی ملا ہے ، پمفلٹ سندھ کے معدنی وسائل پر قبضے کے خلاف جدوجہد کی دھمکی دی گئی ہے، واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروںنے اسٹیل ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے 3مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ۔ ڈی آئی جی ایسٹ کامران فضل ، ایس ایس پی راؤ انوار اور فارن سیکیورٹی سیل کے ایس پی حسیب بیگ نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ اب کوئی چینی باشندہ مناسب سیکیورٹی کے بغیر سفر نہیں کریگا ، یہ صائب فیصلہ ہے کیونکہ بن قاسم اور اسٹیل ٹاؤن انتہائی حساس علاقے ہیں اور دہشتگردوں کے نیٹ ورکس یہاں فعال بھی ہوسکتے ہیں۔


یوں سندھو دیش ریوولوشنری آرمی فیکٹر کی موجودگی کا انکشاف قابل غور ہے،ادھر مردان میں تھانہ سٹی کے قریب خودکش دھماکے میں پولیس اہلکاروں کی بروقت کارروائی نے دہشتگردی کی ایک ہولناک واردات ناکام بنادی جس میں تین پولیس اہلکاروں سمیت 12افراد زخمی ہوگئے ۔ پولیس ذرایع کے مطابق سائیکل سوار بمبار نے 8کلو بارودی جیکٹ پہنی ہوئی تھی جب کہ سائیکل پر 5کلوبارودی مواد باندھا ہوا تھا، بمبار کے پاس ہینڈ گرنیڈ بھی تھا اور پولیس اسٹیشن میں داخل ہونے کی کوشش پر پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کردی۔

جس سے وہ دھماکے سے اڑ گیا ۔ واردات سے قطع نظر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جس دلیری اور فرض شناسی کا مظاہرہ کیا اس کی وجہ سے دہشتگردی کی کوشش ناکام ہوئی اور بمبار اپنے انجام کو پہنچا۔ حقیقت یہ ہے کہ دہشتگردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے اب ان کی باقیات کا کام اکا دکا وارداتوں کے ذریعے سلامتی پر مامور حکام اور دہشتگردی مخالف میکنزم کونقصان پہنچانے کی ایسی ہی کارروائیوں تک محدود ہوگیا ہے تاہم ضرورت شب و روز چوکنا رہنے کی ہے، دہشتگردوں کے خلاف پیشگی حملے کا عزم کامیاب حکمت عملی ہے۔
Load Next Story