آکسیجن سلنڈر کا استعمال 2کوچز اور 4بسیں ضبط
کارروائی خفیہ اطلاع پرکی گئی، دھوکا دینے کیلیے ان گاڑیوں میں نصب سلنڈرز پر سفید رنگ کردیا گیا تھا،7 افراد بھی گرفتار.
پبلک ٹرانسپورٹ میں آکسیجن سلنڈر کااستعمال کیا جا رہا ہے،عاشورہ کے بعد بھرپور کارروائی کی جائیگی، جاوید اوڈھو۔ فوٹو: ایکسپریس
GURGAON:
ڈی آئی جی ویسٹ نے پبلک ٹرانسپورٹ میں آکسیجن سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
نیو کراچی پولیس نے 2 کوچز اور 4 بسوں کو پکڑ کر ان میں نصب آکسیجن سلنڈر برآمد کرلیے جو چلتے پھرتے کسی بم سے کم نہیں تھے،تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ویسٹ جاوید اوڈھو نے پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈر کے بجائے آکسیجن سلنڈر استعمال کیے جانے کی اطلاع پر ویسٹ زون میں چلنے والی ایسی تمام گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے جس پر ایس ایچ او نیو کراچی انسپکٹر ناصر بخاری نے شمس تبریز گراؤنڈ اور سڑک پر چیکنگ کے دوران روٹ 4نمبر کی 2 بسوں JA-5953 اور JA-1282 ، روٹ 4-K کی 2 بسوںJA-1434 اور JA-1920 کے علاوہ 2 کوچز جس میں شمع کوچ نمبر PE-7698 اور داتا کوچ نمبر JE-7683 کو پکڑ کر پرویز، محمود ، رفیق ، جہانگیر ، میر افضل اور اشفاق سمیت 7 افراد کو گرفتار کر کے گاڑیوں کو اپنے قبضے میں لے کر ان میں نصب آکسیجن سلنڈر برآمد کر کے مقدمات درج کرلیے۔
ڈی آئی جی ویسٹ جاوید اوڈھو نے بتایا کہ اتوار کو ابوالحسن اصفہانی روڈ پر ایک بس میں سی این جی اسٹیشن پر سلنڈر پھٹا تھا جس کے بعد انھیں خفیہ اطلاع ملی تھی پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈر کے ساتھ آکسیجن سلنڈر کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے جو کسی چلتے پھرتے بم سے کم نہیں ، انھوں نے بتایا کہ اکسیجن سلنڈر والی گاڑیوں کے خلاف ویسٹ زون میں عاشورہ کے بعد بھرپور کارروائی کی جائے گی تاکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والوں کی زندگی کو محفوظ بنایا جا سکے۔
ایس ایچ او نیو کراچی انسپکٹر ناصر بخاری نے بتایا کہ پکڑی جانے والی بسوں میں سی این جی سلنڈروں کے ساتھ 2 اضافی آکسیجن سلنڈر لگائے گئے تھے تاکہ زیادہ سے زیادہ سی این جی گیس کو بھرا جا سکے جبکہ پکڑی جانے والی دونوں کوچز میں سی این جی سلنڈر کے بجائے آکسیجن سلنڈروں کو استعمال کیا جا رہا تھا ، انھوں نے بتایا کہ بسوں اور کوچز کے مالکان نے دھوکا دینے کے لیے آکسیجن سلنڈر پر سفید رنگ کرایا ہوا تھا تاکہ دور سے انھیں دیکھ کر سی این جی سلنڈر کو گماں ہو۔
ڈی آئی جی ویسٹ نے پبلک ٹرانسپورٹ میں آکسیجن سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
نیو کراچی پولیس نے 2 کوچز اور 4 بسوں کو پکڑ کر ان میں نصب آکسیجن سلنڈر برآمد کرلیے جو چلتے پھرتے کسی بم سے کم نہیں تھے،تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ویسٹ جاوید اوڈھو نے پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈر کے بجائے آکسیجن سلنڈر استعمال کیے جانے کی اطلاع پر ویسٹ زون میں چلنے والی ایسی تمام گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے جس پر ایس ایچ او نیو کراچی انسپکٹر ناصر بخاری نے شمس تبریز گراؤنڈ اور سڑک پر چیکنگ کے دوران روٹ 4نمبر کی 2 بسوں JA-5953 اور JA-1282 ، روٹ 4-K کی 2 بسوںJA-1434 اور JA-1920 کے علاوہ 2 کوچز جس میں شمع کوچ نمبر PE-7698 اور داتا کوچ نمبر JE-7683 کو پکڑ کر پرویز، محمود ، رفیق ، جہانگیر ، میر افضل اور اشفاق سمیت 7 افراد کو گرفتار کر کے گاڑیوں کو اپنے قبضے میں لے کر ان میں نصب آکسیجن سلنڈر برآمد کر کے مقدمات درج کرلیے۔
ڈی آئی جی ویسٹ جاوید اوڈھو نے بتایا کہ اتوار کو ابوالحسن اصفہانی روڈ پر ایک بس میں سی این جی اسٹیشن پر سلنڈر پھٹا تھا جس کے بعد انھیں خفیہ اطلاع ملی تھی پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈر کے ساتھ آکسیجن سلنڈر کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے جو کسی چلتے پھرتے بم سے کم نہیں ، انھوں نے بتایا کہ اکسیجن سلنڈر والی گاڑیوں کے خلاف ویسٹ زون میں عاشورہ کے بعد بھرپور کارروائی کی جائے گی تاکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والوں کی زندگی کو محفوظ بنایا جا سکے۔
ایس ایچ او نیو کراچی انسپکٹر ناصر بخاری نے بتایا کہ پکڑی جانے والی بسوں میں سی این جی سلنڈروں کے ساتھ 2 اضافی آکسیجن سلنڈر لگائے گئے تھے تاکہ زیادہ سے زیادہ سی این جی گیس کو بھرا جا سکے جبکہ پکڑی جانے والی دونوں کوچز میں سی این جی سلنڈر کے بجائے آکسیجن سلنڈروں کو استعمال کیا جا رہا تھا ، انھوں نے بتایا کہ بسوں اور کوچز کے مالکان نے دھوکا دینے کے لیے آکسیجن سلنڈر پر سفید رنگ کرایا ہوا تھا تاکہ دور سے انھیں دیکھ کر سی این جی سلنڈر کو گماں ہو۔