کیریئر کا احیا حسن رضا نے نیا ٹھکانہ ڈھونڈ لیا
قوانین کے مطابق حسن رضا صرف 11 ماہ بعد یو اے ای کی ٹیم میں شمولیت کے اہل ہوجائیں گے
حسن رضا کوٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے کم عمر ترین کرکٹر کا اعزاز حاصل ہے، فوٹو: اے ایف پی/فائل
KARACHI:
پاکستان کے سابق ٹیسٹ بیٹسمین حسن رضا نے کیریئر کے احیا کیلیے نیا ٹھکانہ ڈھونڈ لیا، متحدہ عرب امارات کی جانب سے نئی اننگز کھیلنے کے خواہاں ہیں، صرف 11 ماہ بعد یو اے ای کی ٹیم میں شمولیت کے اہل ہوجائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق حسن رضا کوٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے کم عمر ترین کرکٹر کا اعزاز حاصل ہے، انھوں نے 1996 میں صرف 14 برس اور 227 دن کی عمر میں پہلا میچ کھیلا تاہم ان کی عمر کے حوالے سے ہمیشہ ہی شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا۔ پاکستان کی جانب سے ان کا کیریئر اتار چڑھائو کا شکار رہا، آخری مرتبہ 2006 میں انھوں نے اے ٹیم کی جانب سے ابوظہبی میں ایک ایونٹ کھیلا اس کے بعد سے انھیں پھر کبھی زیر غور نہیں لایا گیا۔
بعدازاں وہ خانہ بدوش کرکٹر بن کر رہ گئے اور دنیا بھر میں لو پروفائل ٹورنامنٹس کھیلنے میں مصروف ہیں، 34 برس کی عمر میں اب وہ یو اے ای کو نیا ٹھکانہ بنانے کا ارادہ کرچکے اور انٹرنیشنل کیریئر کی دوسری اننگز کھیلنے کیلیے تیار دکھائی دیتے ہیں، صرف 11 ماہ بعد وہ امارات کی نمائندگی کے اہل بھی ہوجائیں گے۔
ایک خلیجی اخبار کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ وہ خود کو بہتر محسوس کررہے ہیں اوراس وقت شکاگو اور آئرلینڈ میں کھیل رہا ہوں، وہ یو اے ای کی جانب سے کھیلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے رواں سیزن میں 2 سنچریاں بھی اسکور کیں ہیں، گو ان کی عمر 34 برس ہے مگر وہ خود کو فٹ رکھنے کی کوشش کرتا ہوں، وہ اب ڈومیسٹک کرکٹ کو چھوڑ کر یو اے ای آچکے ہیں اور بڑی ٹیموں کے خلاف کھیلنا چاہتے ہیں، یہ ان کے لیے اپنے نئے ملک کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ میں دوسری اننگز ہوگی۔
حسن رضا نے کہا کہ میری فیملی پاکستان میں ہے، میرے لیے سب کچھ کافی مشکل ہے مگر میں کرکٹ کیلیے یہ سب خوشی سے جھیل رہا ہوں، میں چاہتا ہوں کہ یہ 11 ماہ بھی جلدی سے گزرجائیں اور میں یو اے ای کی ٹیم میں شامل ہوسکوں۔ یاد رہے کہ حسن رضا نے پاکستان کی جانب سے 7 ٹیسٹ اور 16 ون ڈے میچز میں حصہ لیا۔
پاکستان کے سابق ٹیسٹ بیٹسمین حسن رضا نے کیریئر کے احیا کیلیے نیا ٹھکانہ ڈھونڈ لیا، متحدہ عرب امارات کی جانب سے نئی اننگز کھیلنے کے خواہاں ہیں، صرف 11 ماہ بعد یو اے ای کی ٹیم میں شمولیت کے اہل ہوجائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق حسن رضا کوٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے کم عمر ترین کرکٹر کا اعزاز حاصل ہے، انھوں نے 1996 میں صرف 14 برس اور 227 دن کی عمر میں پہلا میچ کھیلا تاہم ان کی عمر کے حوالے سے ہمیشہ ہی شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا۔ پاکستان کی جانب سے ان کا کیریئر اتار چڑھائو کا شکار رہا، آخری مرتبہ 2006 میں انھوں نے اے ٹیم کی جانب سے ابوظہبی میں ایک ایونٹ کھیلا اس کے بعد سے انھیں پھر کبھی زیر غور نہیں لایا گیا۔
بعدازاں وہ خانہ بدوش کرکٹر بن کر رہ گئے اور دنیا بھر میں لو پروفائل ٹورنامنٹس کھیلنے میں مصروف ہیں، 34 برس کی عمر میں اب وہ یو اے ای کو نیا ٹھکانہ بنانے کا ارادہ کرچکے اور انٹرنیشنل کیریئر کی دوسری اننگز کھیلنے کیلیے تیار دکھائی دیتے ہیں، صرف 11 ماہ بعد وہ امارات کی نمائندگی کے اہل بھی ہوجائیں گے۔
ایک خلیجی اخبار کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ وہ خود کو بہتر محسوس کررہے ہیں اوراس وقت شکاگو اور آئرلینڈ میں کھیل رہا ہوں، وہ یو اے ای کی جانب سے کھیلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے رواں سیزن میں 2 سنچریاں بھی اسکور کیں ہیں، گو ان کی عمر 34 برس ہے مگر وہ خود کو فٹ رکھنے کی کوشش کرتا ہوں، وہ اب ڈومیسٹک کرکٹ کو چھوڑ کر یو اے ای آچکے ہیں اور بڑی ٹیموں کے خلاف کھیلنا چاہتے ہیں، یہ ان کے لیے اپنے نئے ملک کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ میں دوسری اننگز ہوگی۔
حسن رضا نے کہا کہ میری فیملی پاکستان میں ہے، میرے لیے سب کچھ کافی مشکل ہے مگر میں کرکٹ کیلیے یہ سب خوشی سے جھیل رہا ہوں، میں چاہتا ہوں کہ یہ 11 ماہ بھی جلدی سے گزرجائیں اور میں یو اے ای کی ٹیم میں شامل ہوسکوں۔ یاد رہے کہ حسن رضا نے پاکستان کی جانب سے 7 ٹیسٹ اور 16 ون ڈے میچز میں حصہ لیا۔