ون ڈے ورلڈ لیگ منصوبے کی مخالفت میں صدائیں بلند
یہ طرز کھیل پہلے ہی کافی مقبول ہے، کسی اور سہارے کی ضرورت نہیں، انگلش قائد
آسٹریلیا13ٹیموں میں تین سالہ جنگ کا حامی،فارمیٹ کو نئی زندگی ملے گی، سدرلینڈ ۔ فوٹو : فائل
HYDERABAD:
ون ڈے ورلڈ لیگ منصوبے کی مخالفت میں صدائیں بلند ہونے لگیں، انگلش کپتان ایون مورگن نے 'انقلابی' اقدام کو غیرضروری قرار دیدیا.
تفصیلات کے مطابق آئی سی سی تجویز کے مطابق 13 ٹیموں کے درمیان ایک لیگ شروع کی جائیگی، جس میں ہر ٹیم دوسری کے ساتھ ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر 3، 3 میچز کھیلے گی، یہ دورانیہ تین برس کا ہوگا، آخر میں ٹاپ 2 ٹیموں کے درمیان فائنل ہوگا،آخری نمبر پر رہنے والی ٹیم کو لیگ سے باہر نکال دیا جائیگا، اسی لیگ سے ورلڈ کپ کوالیفائنگ کا مرحلہ جب کہ سیڈنگ بھی طے ہوگی، اس تجویز کو مزید غور کیلیے آئی سی سی اجلاس میں پیش کیا جائیگا تاہم ابھی سے ہی حق اور مخالفت میں آوازیں بلند ہونا شروع ہوگئی ہیں۔
انگلش کپتان مورگن نے اس لیگ کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ہمیں اس کی ضرورت ہے، اس وقت ایک روزہ کرکٹ کافی اچھی پوزیشن میں ہے، آئندہ برس چیمپئنز ٹرافی مقبولیت میں مزید اضافہ کردیگی، اس کا ہر میچ ہی اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اس کے بعد ورلڈ کپ ہوگا، ایسے میں ہمیں اور کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے۔ دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا ون ڈے کرکٹ میں نئے انقلاب کا حامی ہے، چیف جیمز سدرلینڈ نے کہا کہ ورلڈ کپ ٹورنامنٹس کے دوران ایسی لیگ ون ڈے کرکٹ میں شائقین کی دلچسپی برقرار رکھے گی، اس سے باہمی سیریز کے ون ڈے میچز کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جائیگی، ساتھ ہی یکطرفہ مقابلوں میں بھی کمی واقع ہوگی۔
ون ڈے ورلڈ لیگ منصوبے کی مخالفت میں صدائیں بلند ہونے لگیں، انگلش کپتان ایون مورگن نے 'انقلابی' اقدام کو غیرضروری قرار دیدیا.
تفصیلات کے مطابق آئی سی سی تجویز کے مطابق 13 ٹیموں کے درمیان ایک لیگ شروع کی جائیگی، جس میں ہر ٹیم دوسری کے ساتھ ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر 3، 3 میچز کھیلے گی، یہ دورانیہ تین برس کا ہوگا، آخر میں ٹاپ 2 ٹیموں کے درمیان فائنل ہوگا،آخری نمبر پر رہنے والی ٹیم کو لیگ سے باہر نکال دیا جائیگا، اسی لیگ سے ورلڈ کپ کوالیفائنگ کا مرحلہ جب کہ سیڈنگ بھی طے ہوگی، اس تجویز کو مزید غور کیلیے آئی سی سی اجلاس میں پیش کیا جائیگا تاہم ابھی سے ہی حق اور مخالفت میں آوازیں بلند ہونا شروع ہوگئی ہیں۔
انگلش کپتان مورگن نے اس لیگ کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ہمیں اس کی ضرورت ہے، اس وقت ایک روزہ کرکٹ کافی اچھی پوزیشن میں ہے، آئندہ برس چیمپئنز ٹرافی مقبولیت میں مزید اضافہ کردیگی، اس کا ہر میچ ہی اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اس کے بعد ورلڈ کپ ہوگا، ایسے میں ہمیں اور کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے۔ دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا ون ڈے کرکٹ میں نئے انقلاب کا حامی ہے، چیف جیمز سدرلینڈ نے کہا کہ ورلڈ کپ ٹورنامنٹس کے دوران ایسی لیگ ون ڈے کرکٹ میں شائقین کی دلچسپی برقرار رکھے گی، اس سے باہمی سیریز کے ون ڈے میچز کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جائیگی، ساتھ ہی یکطرفہ مقابلوں میں بھی کمی واقع ہوگی۔