چیمپئنز ٹرافی پر پھر غیر یقینی کے بادل منڈ لانے لگے

نئی ون ڈے کرکٹ لیگ کا آغاز 8 ملکی ’منی ورلڈ کپ‘ کا اختتام ثابت ہو سکتا ہے

نئی ون ڈے کرکٹ لیگ کا آغاز 8 ملکی ’منی ورلڈ کپ‘ کا اختتام ثابت ہو سکتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

ISLAMABAD:
چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل پر پھر غیریقینی کے بادل منڈلانے لگے، نئی ون ڈے کرکٹ لیگ کا آغاز 8 ملکی 'منی ورلڈ کپ' کا اختتام ثابت ہوسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کا مستقبل ایک بار پھر غیریقینی سے دوچار ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، رپورٹس میں یہ امکان ظاہر کیا گیاکہ 2021 کے بعد ایونٹ کو ہمیشہ کیلیے ختم کردیا جائے گا، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آئندہ سال انگلینڈ میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی کے بعد ہی اس کا خاتمہ کردیا جائے۔ یہ ٹورنامنٹ پہلی بار ایسی صورتحال سے دوچار نہیں ہوا بلکہ 2013 میں تو اسے ہمیشہ کیلیے ختم قرار دیدیا گیا تھا، مگر اس سال انگلینڈ میں بے مثال کمرشل کامیابی نے آئی سی سی کے دل میں لالچ پیدا کردی،اس نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی قیمت پر اس کا اگلا ایڈیشن 2017 میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس بارچیمپئنز ٹرافی کو خاص طور پر مجوزہ ون ڈے لیگ سے خطرہ ہے جو کونسل کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹرکچر میں بہتری کیلیے دی جانیوالی تجاویز میں شامل ہے۔ 13 ممالک پر مشتمل یہ لیگ 2019 سے شروع ہوگی، 2022 میں اس کی 2 ٹاپ ٹیموں کے درمیان پلے آف کے فاتح کو ورلڈ لیگ چیمپئن قرار دیا جائے گا۔ آئی سی سی میں اعلیٰ سطح پر یہ سوچ پائی جاتی ہے کہ ورلڈ کپ اور ون ڈے لیگ کی موجودگی میں ایک تیسرا 50 اوورز کا ایونٹ غیرضروری ثابت ہوگا، ایک ہی فارمیٹ کے اگر 24 ماہ کے دوران تین ٹورنامنٹس ہوئے تو3 فاتحین سامنے آنے سے شائقین میں کنفیوژن بھی پھیلے گی۔


یہ ایک حقیقت ہے کہ چیمپئنز ٹرافی نے ماضی میں کافی کامیابی حاصل کی، اس کی وجہ مختصر اور تیز فارمیٹ بنا،آئندہ برس کے مقابلے میں 18 دنوں کے درمیان 15 میچز کھیلے جائیں گے۔ اب تک چیمپئنز ٹرافی کے 7 ایونٹس ہوچکے مگر اس کو اپنی الگ سے پہچان بننانے میں بہرحال بدستور جدوجہد کا سامنا ہے، اس پر زیادہ اثر ورلڈ ٹوئنٹی 20 کی وجہ سے پڑا جس کا اب باقاعدہ سے ہر 2 برس بعد انعقاد ہوگا۔ چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے تجویز ایڈنبرا میں آئی سی سی کی سالانہ کانفرنس کے موقع پر پیش کی جائیگی۔

آئی سی سی کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ میں ہونیوالی ریفارمزسے شیڈولنگ زیادہ سخت ہونے کا خدشہ ہے، جہاں ایک طرف ٹیسٹ اور ون ڈے لیگز کھیلی جائیں گی وہیںدیگر عالمی ایونٹس بھی اس میں شامل ہونگے، یوں سال کے 6 مہینے مصروف رہیں گے باقی عرصے میں ایشز جیسی سیریز اور ڈومیسٹک لیگز ہوں گی۔ کونسل کو چیمپئنز ٹرافی ختم ہونے کی صورت میں ممکنہ کمرشل نقصان کی بھی پروا نہیں کیونکہ پھر وہ ہر 2 برس بعد ورلڈ ٹوئنٹی 20منعقد کریگی جس سے زیادہ آمدنی ہوتی ہے،اگر یہ فیصلہ ہوگیا کہ آئندہ سال چیمپئنز ٹرافی کا آخری ایڈیشن منعقد ہونا ہے تو پھر 2021 کے اس 8 ملکی ٹورنامنٹ کے میزبان بھارت کو بدلے میں ایک اور ورلڈ ٹوئنٹی 20 کی میزبانی سونپی جائیگی۔
Load Next Story