پاکستانی فٹبالرز نے ایسوسی ایشن کے قیام کا فیصلہ کرلیا
فٹبالرز پی ایف ایف کی اندرونی سیاست اور لڑائیوں کی وجہ سے کھیل کو پہنچنےوالےنقصان کے ازالے کیلیےلائحہ عمل مرتب کریں گے
یں نہیں سمجھتا کہ آفیشلز فٹبال کو پھلتے پھولتے دیکھنا چاہتے ہیں، سعد اللہ فوٹو: فائل
GENEVA:
ملک کے فٹبال پلیئرز نے ایسوسی ایشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے، سرکردہ پلیئرز کلیم اللہ، صدام حسین اور سعداللہ کا کہنا ہے کہ اختیارات کی رسہ کشی میں کھیل تباہ ہو رہا ہے، عید کے بعد لاہور میں مشترکہ لائحہ عمل مرتب کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق قومی مڈ فیلڈر سعد اللہ نے ''ایکسپریس ٹریبیون'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کہاکہ میں نہیں سمجھتا کہ آفیشلز فٹبال کو پھلتے پھولتے دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارا مقصد بہت سیدھا اور واضح ہے کہ اپنے حقوق اور ملک میں فٹبال کے مستقبل پر خدشات دور کرنے کیلیے کھڑا ہونے کی ضرورت ہے،22 سالہ پلیئر کے مطابق ملک میں فٹبال کی صورتحال ابتر اور معاملات اسی طرح چلتے رہے تو سالہا سال یہی مسائل حل کرنے میں بیت جائیں گے،جب آفیشلز آپس میں اختیارات کیلیے لڑرہے ہوں، حکومت معاملات درست کرنے کے بجائے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہو تو پلیئرز ایسوسی ایشن ہی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں سے کھلاڑی اپنے حقوق کیلیے آواز بلند کر سکیں گے۔ انھوں نے کہاکہ ہم اپنے حقوق کیلیے سڑکوں پر بھی آ سکتے ہیں اور اس کا فیصلہ درست وقت پر کیا جائے گا، تمام اہم کھلاڑی آپس میں رابطے میں ہیں اور اس سلسلے میں دوسرے پلیئرز کی فہرستیں بنانا شروع کردی ہیں،
صدام حسین کا کہنا ہے کہ اگر کھلاڑیوں کے مسائل اب بھی حل نہ ہوئے تو پھر کبھی حل نہیں ہوسکیں گے، گراس روٹ لیول کا شیرازہ بکھر چکا ہے، قومی فٹبال ٹیم کو کوئی بھی میچ کھیلے ہوئے ایک سال سے زائد کا عرصہ بیت چکا، کھلاڑی سیاست نہیں کرنا چاہتے وہ صرف اپنے حقوق حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
قبل ازیں کلیم اللہ بھی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ عالمی سطح پر65 ہزار سے زائد پروفیشنل فٹبال پلیئرز کی نمائندہ تنظیم انٹرنیشنل فیڈریشن آف پروفیشنل پلیئرز کے ایشین سربراہ سے رابطے میں ہیں،اس سال پاکستان میں پہلی پروفیشنل فٹبال پلیئرز ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا جو نہ صرف مردوں بلکہ خواتین فٹبالرز کے مسائل پر بھی توجہ دے گی، واضح رہے کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے آفیشلز کے2 گروپ اسپورٹس دفاتر پر اپنا حق جتا رہے ہیں اور معاملہ لاہورہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔
ملک کے فٹبال پلیئرز نے ایسوسی ایشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے، سرکردہ پلیئرز کلیم اللہ، صدام حسین اور سعداللہ کا کہنا ہے کہ اختیارات کی رسہ کشی میں کھیل تباہ ہو رہا ہے، عید کے بعد لاہور میں مشترکہ لائحہ عمل مرتب کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق قومی مڈ فیلڈر سعد اللہ نے ''ایکسپریس ٹریبیون'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کہاکہ میں نہیں سمجھتا کہ آفیشلز فٹبال کو پھلتے پھولتے دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارا مقصد بہت سیدھا اور واضح ہے کہ اپنے حقوق اور ملک میں فٹبال کے مستقبل پر خدشات دور کرنے کیلیے کھڑا ہونے کی ضرورت ہے،22 سالہ پلیئر کے مطابق ملک میں فٹبال کی صورتحال ابتر اور معاملات اسی طرح چلتے رہے تو سالہا سال یہی مسائل حل کرنے میں بیت جائیں گے،جب آفیشلز آپس میں اختیارات کیلیے لڑرہے ہوں، حکومت معاملات درست کرنے کے بجائے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہو تو پلیئرز ایسوسی ایشن ہی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں سے کھلاڑی اپنے حقوق کیلیے آواز بلند کر سکیں گے۔ انھوں نے کہاکہ ہم اپنے حقوق کیلیے سڑکوں پر بھی آ سکتے ہیں اور اس کا فیصلہ درست وقت پر کیا جائے گا، تمام اہم کھلاڑی آپس میں رابطے میں ہیں اور اس سلسلے میں دوسرے پلیئرز کی فہرستیں بنانا شروع کردی ہیں،
صدام حسین کا کہنا ہے کہ اگر کھلاڑیوں کے مسائل اب بھی حل نہ ہوئے تو پھر کبھی حل نہیں ہوسکیں گے، گراس روٹ لیول کا شیرازہ بکھر چکا ہے، قومی فٹبال ٹیم کو کوئی بھی میچ کھیلے ہوئے ایک سال سے زائد کا عرصہ بیت چکا، کھلاڑی سیاست نہیں کرنا چاہتے وہ صرف اپنے حقوق حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
قبل ازیں کلیم اللہ بھی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ عالمی سطح پر65 ہزار سے زائد پروفیشنل فٹبال پلیئرز کی نمائندہ تنظیم انٹرنیشنل فیڈریشن آف پروفیشنل پلیئرز کے ایشین سربراہ سے رابطے میں ہیں،اس سال پاکستان میں پہلی پروفیشنل فٹبال پلیئرز ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا جو نہ صرف مردوں بلکہ خواتین فٹبالرز کے مسائل پر بھی توجہ دے گی، واضح رہے کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے آفیشلز کے2 گروپ اسپورٹس دفاتر پر اپنا حق جتا رہے ہیں اور معاملہ لاہورہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔