ٹیسٹ کی درجاتی تقسیم سری لنکا نے آواز بلند کردی

بنگلہ دیش اور زمبابوے بھی آئی سی سی میٹنگ میں پیش کردہ تجویز سے ناخوش

بنگلہ دیش اور زمبابوے بھی آئی سی سی میٹنگ میں پیش کردہ تجویز سے ناخوش فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
ٹیسٹ کرکٹ کی درجاتی تقسیم کیخلاف سری لنکا نے آواز بلند کردی، بنگلہ دیش اور زمبابوے بھی آئی سی سی میٹنگ میں پیش کی جانے والی تجویز سے خوش نہیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کونسل ٹیسٹ کرکٹ کو 2 درجات میں تقسیم کرنے پر غور کررہی ہے، شائقین کی دلچسپی بڑھانے کے لیے رینکنگ میں ٹاپ ٹیموں کی الگ لیگ کرائی جائیگی، دیگر3 کو دوسرے درجے کی 2 ٹیموں سمیت آپس میں ہی کھیلنے کا موقع ملے گا، سینئرز سنگاکارا اور جے وردنے کی ریٹائرمنٹ کے بعد استحکام کو ترستی سری لنکن ٹیم رینکنگ میں7 ویں نمبر پر ہے، ویسٹ انڈیزکی کارکردگی میں مسلسل بہتری اسے ایک درجے مزید پیچھے دھکیل سکتی ہے،ایسا ہوا تو آئی لینڈرز کو بھی گروپ ٹو میں کھیلنے کی شرمندگی اٹھانا پڑیگی۔


سابق کرکٹر سدھارتھ ویٹمنی نے کہا یہ اقدام آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے، سری لنکن بورڈ کے سیکریٹری موہن ڈی سلوا نے کہا کہ ہم اس کے حق میں نہیں ہیں تاہم حتمی فیصلہ معاملے کا بغور جائزہ لینے کے بعد کریں گے، وزیر کھیل دیاسری جیا سیکرا نے کہا کہ بھارت اور آسٹریلیا جیسی ٹیموں کی میزبانی سے ہی نشریاتی حقوق اور دیگر مد میں آمدنی ہوتی ہے، کمزور ملکوں کے میچز کون دیکھنے آئے گا،میڈیا اور اسپانسرز کی عدم دلچسپی بھاری نقصان کا سبب بنے گی،سرمایہ نہ ہونے سے سری لنکا جیسے ملکوں میں توڈومیسٹک مقابلوں سمیت کرکٹ ہی ختم ہوجائے گی۔

بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر احمد عالم نے کہا کہ اس اقدام سے انٹرنیشنل کرکٹ کی تباہی ہوگی، نائب صدر محبوب الانعام نے کہا کہ اگر ہمارے انگلینڈ اور بھارت کے ساتھ میچز نہیں ہوئے تو کارکردگی میں بہتری کس طرح آئے گی، بڑی مشکل سے اس مقام تک پہنچے ہیں، ایک بار پھر پیچھے دھکیلے جائیں گے۔ زمبابوے بورڈ کے سابق ڈائریکٹر الیسٹر کیمبل نے کہا کہ کم رینکنگ کے حامل ملکوں میں پروان چڑھنے والے کرکٹرز نقصان میں رہیں گے، انھیں بہترین کرکٹرز اور ٹیموں کیخلاف کھیلنے اور سیکھنے کا موقع نہیں ملے گا۔
Load Next Story