آئی سی سی ایونٹس پاکستان نے بھارت سے میچز کی کمائی میں بڑا حصہ مانگ لیا

چیئرمین پی سی بی نے آئی سی سی ممبران سے پاکستان کو درپیش مسائل کا احاطہ کرنے کے ساتھ مالی تلافی کی درخواست کی۔

چیئرمین پی سی بی نے آئی سی سی ممبران سے پاکستان کو درپیش مسائل کا احاطہ کرنے کے ساتھ مالی تلافی کی درخواست کی۔ ۔ فوٹو: فائل

لاہور:
پاکستان نے آئی سی سی ایونٹس میں بھارت سے میچز کی کمائی میں بڑا حصہ مانگ لیا، پی سی بی کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی میٹنگز میں مالی 'امداد' کیلیے بانٹے گئے 'پمفلٹ' کی تفصیلات سامنے آگئیں، غیرملکی ٹیموں کے ٹور نہ کرنے سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ ملک میں انٹرنیشنل مقابلے نہ ہونے سے پریشان اور غیرملکی ٹیموں کی یو اے ای کے مہنگے وینیوز پر میزبانی پر ہونے والے اخراجات کی تلافی کا خواہاں ہے، اس ضمن میں حال ہی میں آئی سی سی کونسل میٹنگز میں خصوصی مالی فنڈ قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کردی گئی ہے، پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان کی جانب سے دیگرممبران میں خصوصی پمفلٹ تقسیم کیے گئے جس میں پاکستان کو درپیش مسائل کا احاطہ کرنے کے ساتھ مالی تلافی کی درخواست کی گئی تھی۔ ویب سائٹ ''کرک انفو'' کے مطابق اس پیپر میں یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ آئی سی سی کے میگا ایونٹس میں بھارت کے گرین شرٹس سے میچز کی آمدنی میں سے پاکستان کو زیادہ حصہ دینا چاہیے۔


اس میں واضح کیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان گذشتہ برس ورلڈ کپ کے دوران ایڈیلیڈ اور رواں برس ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے موقع پر کولکتہ میں ٹکٹیں چند گھنٹوں میں فروخت ہوگئیں، ان میچز سے آئی سی سی کو بہت زیادہ منافع حاصل اوروہ تمام بورڈز میں تقسیم ہوتا ہے، چونکہ پاکستان کو اپنے ملک میں کرکٹ نہ کھیلنے کا مسئلہ درپیش ہے۔

اس لیے بھارت سے میچز سے حاصل ہونے والی آمدنی میں پی سی بی کو زیادہ حصہ دینا چاہیے۔ پیپر میں یہ بھی بتایا گیا کہ بھارت کی جانب سے 2006 کے بعد سے باہمی سیریز نہ کھیلنے کی وجہ سے بھی بورڈ کو بہت زیادہ نقصان ہوا جس کی وجہ سے اس کے مسائل بڑھے ہیں، کئی اکیڈمیز اور ترقیاتی کام روکنا پڑے، انڈر 19، اے اور ویمنز ٹیموں کے تسلسل سے غیرملکی ٹورز کا اہتمام مشکل ہوگیا جس کا براہ راست اثر ملکی کرکٹ پر پڑرہا ہے، اس صورتحال میں دیگر بورڈز کو پاکستان کا ساتھ دینا چاہیے۔
Load Next Story