دھرمیندر اور ہیما مالنی کی بیٹی ہونے پر فخر ہے صرف منتخب فلموں میں کام کروں گی ایشا دیول

فلم انڈسٹری میں 12سال تک مصروف زندگی گزاری ہے ۔اس حوالے سے کچھ کامیابیاں ہیں اور میں ان کامیابیوں پر بہت خوش ہوں ۔

ایسے کردار نبھانا چاہوں گی جو میری فیملی کو پسند ہوں گے, ایشا دیول۔ فوٹو : فائل

بالی وڈ اداکارہ ایشا دیول نے کہا ہے کہ اب صرف منتخب فلموں میں ہی کام کروں گی ۔

انھوں نے بتایا کہ اب میں صرف ایسے کردار نبھانا چاہوں گی جو میری فیملی کو پسند ہوں گے اور ان کے معیار پر بھی پورا اتریں گے ۔30سالہ اداکارہ نے کہا ہے کہ بھرت تختانی سے شادی کے بعد میری ترجیحات تبدیل ہوچکی ہیں اب میں ''دھوم ''طرز کے کردار نہیں کروں گی ۔باعزت طریقے سے جو اچھا کردار ملے گا اس پر کام ضرور کروں گی ۔29سالہ بزنس مین کے سا تھ شادی کے بعد اداکارہ ایشا دیول نے اپنے فنی کیرئیر کے حوالے سے بتایا کہ انھوں نے پلان ترتیب دے دیا ہے۔ہوم پروڈکشن کی دو فلموں میں کام کررہی ہوں اور ایسا ہی کردار جہاں سے بھی آفر ہوا اسے نبھانے کے لیے دیر نہیں کروں گی مگر جو کردار میری فیملی کے لیے مناسب نہیں ہونگے انھیں کسی صورت نہیں کروں گی ۔ایسا کوئی بھی کردار قابل قبول نہیں ہوگا جو میری فیملی کے لیے ناپسندیدہ قرار پائے گا ۔اداکارہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے ٹی وی پروڈکشن کا کام بھی شروع کردیا ہے ،یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔میری کلاسیکل ڈانس کے حوالے سے بھی بڑی مصروفیات ہیں ۔ تاہم ان پراجیکٹس کے بعد پائپ لائن میں کوئی فلم فی الحال نہیں ہے ۔


انھوں نے کہا کہ قبل ازیں فلم ''کوئی میرے دل سے پوچھے'' کی تھی جس کے ابھی تک چرچے ہیں۔انھوں نے کہا کہ فلم انڈسٹری میں 12سال تک بڑی مصروف زندگی گزاری ہے ۔اس حوالے سے کچھ کامیابیاں ہیں اور میں ان کامیابیوں پر بہت خوش ہوں ۔انھوں نے مزید کہا کہ زندگی میں ہر کسی کو نشیب وفراز کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ تلخ حقیقت ہے کہ بڑے بڑے فنکاروں کو بھی برے دنوں سے پالا ضرور پڑا ہے ۔کیریئر میں اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے۔کوئی فنکار نشیب وفراز کے بغیر اچھے اور برے کام کی تفریق بھی نہیں کرسکتا ۔حالات ہی ہر فنکار کو نئے راستے دکھاتے ہیں اور آگے نکلنے کی تڑپ بھی پیدا ہوتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ بالی وڈ اسٹار دھرمیندر اور ہیما مالنی کی بیٹی ہونے کی وجہ سے مجھ پر زیادہ ذمے داری آن پڑی تھی کیونکہ جب میں نے کیرئیر شروع کیا تو اس بیک گرائونڈ کے حوالے سے مجھ سے زیادہ توقعات وابستہ کرلی گئیں ۔

والدین کی بھی یہی خواہش تھی جس پر میرے لیے زیادہ محنت کرنے کے سوا کوئی آپشن نہ تھی ۔ایشا کا کہنا تھا کہ جب میں نے پہلی فلم کی تو میرا تقابل میرے والدین کی 100فلموں سے کیا جانے لگا ۔اس حوالے سے مجھ پر بلا واسطہ ایک طرح سے دبائو ضرور رہا ۔تاہم اس کے باوجود میرے لیے یہ بڑے اعزاز اور فخر کی بات ہے کہ میں ایسے گھرانے میں پیدا ہوئی ۔میرا تعلق'' ٹھیٹھ پنجابی'' فیملی سے ہے ۔انھوں نے کہا کہ گھر کے سارے کام بھی کرنا جانتی ہوں ۔انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شادی کے بعد میری ذمے داریوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ان ذمے داریوں کو پوری طرح نبھارہی ہوں۔ ہمارے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے اور ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ شادی کے بعد کسی اداکارہ کا بولڈ سین فلمانے کا تجربہ میرے لیے ابھی تک نیا ہوگا تاہم میں اس حوالے سے مادھوری ڈکشٹ اور کاجل کی ضرور حوصلہ افزائی کروں گی جنہوں نے اسی معاشرے میں رہتے ہوئے شادی کے بعد بھی کام کیا ۔ان کے حوصلے قابل تعریف ہیں ۔انھوں نے بتایا کہ وہ سائوتھ انڈین طرز کی ہی شادی پسند کرتی تھیں ۔اس موقع پر بیٹی کو باپ کی گود میں بٹھانے کی رسم بھی اداکی جاتی ہے۔ میں تو بچپن سے یہی چاہتی ہوں اور مجھے باپ کی قربت اور شفقت نصیب رہی۔ انھوں نے کہا کہ مستقبل میں بھی شوبز سرگرمیاں جاری رکھوں گی ۔

Recommended Stories

Load Next Story