اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کی گونج
پاکستان نے اقوام متحدہ پر ایک بار پھر زور دیا ہے کہ وہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے
اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ اس تنازعے کو مستقل بنیادوں پر حل کرے۔ فوٹو: فائل
پاکستان نے اقوام متحدہ پر ایک بار پھر زور دیا ہے کہ وہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے۔ ان خیالات کا اظہار دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے گزشتہ روز ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کیا اور کہا کہ کشمیر کا تنازع بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ہے، بھارت کی جانب سے کشمیر کو داخلی معاملہ قرار دینا سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے کیونکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، ترجمان نے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔
اس لیے اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق سلامتی کونسل کی رکنیت کی اہلیت نہیں رکھتا۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے بھی جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مسئلہ اٹھایا جس کے جواب میں بھارتی مندوب سید اکبرالدین نے پاکستان پر دہشتگردی کی حمایت کے الزامات عائد کیے اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر مسئلہ کشمیر اٹھانے کے اقدام کو غلط قرار دیا۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں کی تعداد چالیس ہو گئی ہے۔
بنیادی طور پر کشمیر کے تنازعے کو حل کرانا اقوام متحدہ کی ذمے داری ہے لیکن اس ادارے میں موجود طاقتور اقوام اپنے مفادات کے پیش نظر بھارت پر دباؤ نہیں ڈال رہیں' 1947ء سے لے کر آج تک کئی مرتبہ کشمیر میں آگ کے شعلے بلند ہوئے' پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگیں ہوئیں لیکن اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے مستقل ارکان نے اس تنازعہ کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی' اگر کبھی مسئلہ حل کے قریب پہنچا تو روس یا امریکا نے ویٹو کر کے بھارت کو دباؤ سے آزاد کرا دیا۔ اب ایک بار پھر کشمیر کا تنازعہ عالمی سطح پر پہنچ چکا ہے۔ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ اس تنازعے کو مستقل بنیادوں پر حل کرے۔
اس لیے اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق سلامتی کونسل کی رکنیت کی اہلیت نہیں رکھتا۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے بھی جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مسئلہ اٹھایا جس کے جواب میں بھارتی مندوب سید اکبرالدین نے پاکستان پر دہشتگردی کی حمایت کے الزامات عائد کیے اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر مسئلہ کشمیر اٹھانے کے اقدام کو غلط قرار دیا۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں کی تعداد چالیس ہو گئی ہے۔
بنیادی طور پر کشمیر کے تنازعے کو حل کرانا اقوام متحدہ کی ذمے داری ہے لیکن اس ادارے میں موجود طاقتور اقوام اپنے مفادات کے پیش نظر بھارت پر دباؤ نہیں ڈال رہیں' 1947ء سے لے کر آج تک کئی مرتبہ کشمیر میں آگ کے شعلے بلند ہوئے' پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگیں ہوئیں لیکن اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے مستقل ارکان نے اس تنازعہ کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی' اگر کبھی مسئلہ حل کے قریب پہنچا تو روس یا امریکا نے ویٹو کر کے بھارت کو دباؤ سے آزاد کرا دیا۔ اب ایک بار پھر کشمیر کا تنازعہ عالمی سطح پر پہنچ چکا ہے۔ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ اس تنازعے کو مستقل بنیادوں پر حل کرے۔