بارش سے ہلاکتیں حفاظتی اقدامات کیے جائیں

یہ امر قابل افسوس ہےکہ اﷲ کی رحمت کا موسم پاکستانیوں کے لیےزحمت بن جاتا ہے جس میں انسانی کوتاہیوں کا زیادہ عمل دخل ہے

راست ہوگا کہ کسی ناگہانی صورتحال کا سامنا ہونے سے پہلے ہی حفاظتی اقدامات کرلیے جائیں، یہی وقت کا تقاضا ہے۔ فوٹو : فائل

ملک کے مختلف شہروں میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے سبب مجموعی طور پر موسم خوشگوار ہورہا ہے لیکن ناقص منصوبہ بندی، انتظامات کے فقدان اور خراب انفرااسٹرکچر کے باعث نشیبی علاقوں کا زیر آب آنا اور دیگر حادثات کے باعث اموات کا سلسلہ افسوس ناک ہے۔

اسلام آباد، لاہور، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ اتوار کو بھی جاری رہا، بارش سے مختلف اضلاع میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے، پانی گھروں میں داخل ہوگیا جب کہ بعض مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ لاہور میں بارش کے باعث مختلف علاقوں میں چھتیں اور دیوار گرنے سے خواتین، بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق، 7 زخمی ہوگئے، جب کہ راولپنڈی میں شدید بارش کے باعث سینٹرل جیل اڈیالہ کی کالونی کی 20 فٹ اونچی دیوار زمین بوس ہوگئی۔


ناران میں شاہراہ کاغان لینڈسلائیڈنگ کے باعث بند ہوگئی، جس کے باعث کئی سیاح پھنس گئے اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ موسلادھار بارشوں اور سیلاب نے شانگلہ کے علاقہ داموڑی لودر میں بڑی تباہی مچادی، سڑک، پل، پن چکیاں، مقامی بجلی گھر، گاڑیاں، مال مویشی اور مکانات سیلاب میں بہہ گئے، ادھر خیبرپختونخوا میں بھی دریائے کابل، سندھ اور دریائے پنجکوڑا میں نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

یہ امر قابل افسوس ہے کہ اﷲ کی رحمت کا موسم پاکستانیوں کے لیے زحمت بن جاتا ہے جس میں انسانی کوتاہیوں کا زیادہ عمل دخل ہے، ہماری حکومتوں نے شہروں کے انفرااسٹرکچر میں بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے کبھی پلاننگ نہیں کی، یہاں تک کہ پہلے سے موجود برساتی نالوں کی عدم صفائی اور تجاوزات کی بھرمار کے باعث صورتحال مزید خراب ہے۔

آیندہ دو روز کے دوران ملک کے بالائی علاقوں میں مون سون کی مزید بارشوں کا امکان ہے۔ پنجاب میں بارشوں نے بہت تباہی مچائی ہے۔ سندھ خصوصاً کراچی میں ابھی بارش کی وہ صورتحال نہیں لیکن پیشگی احتیاطی اقدامات لازم ہیں۔ پانی سر سے اونچا ہوجانے کے بعد جاگنے کی روایت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ راست ہوگا کہ کسی ناگہانی صورتحال کا سامنا ہونے سے پہلے ہی حفاظتی اقدامات کرلیے جائیں، یہی وقت کا تقاضا ہے۔
Load Next Story