مصر میں ریفرنڈم صدر مرسی نے فوج کو پولیس کے اختیارات سونپ دیے

نتائج آنے تک امن و امان کی صورت حال کنٹرول میں رکھنے اورریاستی اداروں کی حفاظت کیلیے مکمل تعاون کیا جائے، حکمنامہ.

شدید احتجاج ہوگا، نیشنل سالویشن فرنٹ، ریفرنڈم کے حق میں ریلیاں نکالیںگے، مسلم برادرہُڈ ، اپوزیشن کیخلاف درخواست پر تحقیقات کا حکم. فوٹو: رائٹرز

مصر کے صدر محمد مرسی نے ملکی افواج کو پولیس کے اختیارات سنبھالنے کا حکم دیا ہے۔

ان اختیارات میں شہریوں کو گرفتار کرنے کا اختیار بھی شامل ہے، مصری صدر کا یہ حکم ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مجوزہ آئینی مسودے پر ریفرنڈم ہونے والا ہے اور اپوزیشن جماعتیں صدر کے ہر اقدام کیخلاف شدید احتجاج کررہی ہیں۔ آئینی مسودے پر ریفرنڈم ہفتہ15 دسمبر کو ہونا ہے، صدر محمد مرسی کے اقتدار سنبھلانے کے بعد سے اب تک پرتشدد مظاہروں میں درجنوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ صدارتی حکم نامے میں فوج کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ریفرنڈم کے نتائج آنے تک عارضی طور پر ملک میں امن و امان کی صورت حال کو کنٹرول میں رکھنے اورریاستی اداروں کی حفاظت کیلیے پولیس سے مکمل تعاون کرے۔

فوجی افسران کو گرفتاریوں کے مکمل قانونی اختیارات ہیں۔واضح رہے کہ اب موجودہ سیاسی بحران میں وہ بالکل غیر جانبدار رہنا چاہتی ہے، فوج نے حکومت اور اپوزیشن، دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے معاملات کو سلجھائیں تاکہ صورت حال مزید خراب نہ ہو۔گذشتہ جمعرات سے صدر مرسی کے صدارتی محل کے چاروں طرف فوجی ٹینک اور دستے موجود ہیں تاہم انھوں نے مرسی کیخلاف احتجاج کرنے والے ہزاروں مظاہرین سے براہ راست تصادم سے گریز کیا ہے۔دوسری جانب سیکیولر، لبرل، بائیں بازو اور عیسائی طبقات پر مشتمل اپوزیشن نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ریفرنڈم قریب آنے تک ان کا احتجاج اور مظاہرے مزید شدت اختیار کریں گے۔




مصری صدر مرسی کی حامی مسلم برادرہُڈ نے ریفرنڈم کی حمایت میں ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ اپوزیشن کا موقف ہے کہ صدر مرسی اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے تیار کردہ نیا آئین، انسانی حقوق، خواتین کے حقوق، مذہبی اقلیتوں اور آزاد عدلیہ کیخلاف ہے۔ اپوزیشن کی مرکزی جماعت نیشنل سالویشن فرنٹ نے ریفرنڈم کے موقع پر بڑے مظاہروں اور احتجاج کا اعلان کیا ہوا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نیشنل سالویشن فرنٹ کے ترجمان سامح عاشورکا کہنا تھاکہ ہم مرسی کے تجویز کردہ آئینی مسودے کو نہیں مانتے کیونکہ یہ مصری عوام کی نمائندگی نہیں کرتا۔

مرسی کے ساتھیوں کا موقف ہے کہ عوام کو اختیار ہے کہ وہ ریفرنڈم کے ذریعے آئین کو تسلیم کریں یا اسے مسترد کردیں۔ ادھر سینئر ججوں نے صدر مرسی کے حامی مظاہرین سے کہا ہے کہ عدالت اسی صورت میں ریفرنڈم کے معاملے پر نظر ثانی کرسکتی ہے جب وہ عدالت کا محاصرہ ختم کردیں۔ اے پی پی کے مطابق مصر کے نئے پراسیکیوٹر جنرل طلعت عبداللہ نے حزب اختلاف کے لیڈروں اور سابق صدارتی امیدواروں عمرو موسیٰ ،محمد البرادعی اور حمدین صباحی کے خلاف غداری کے الزام میں دائر درخواست پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔ درخواست میں تینوں لیڈروں پر صدر محمد مرسی کا تختہ الٹنے کی سازش میں ملوث ہونے، حکومت مخالف مظاہروں کو شہ دینے اور صدارتی محل پر حملے کے لیے مظاہرین کی حوصلہ افزائی کرنے کے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔
Load Next Story