امریکا سے فضائی حدود استعمال کرنے کی رقم نہیں لیتے سیکریٹری دفاع
ایم ڈی پی آئی اے کی مراعات ختم کرنیکی ہدایت،فضائی حدودکامعاوضہ وصول ہوگا، آصف یاسین
ایم ڈی پی آئی اے کی مراعات ختم کرنیکی ہدایت،فضائی حدودکامعاوضہ وصول ہوگا، آصف یاسین فوٹو: فائل
قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے ایم ڈی پی آئی اے کی مراعات ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین ندیم افضل چن کی زیرصدار ت ہوا جس میں وزارت دفاع کے آڈٹ کاجائزہ لیاگیا۔ چیئرمین کمیٹی نے بتایاکہ کوئی ایم ڈی پی آئی اے جتنا مرضی بڑا ہو اور چاہے 10دن رہے، اسے تاحیات مراعات ملتی ہیں، پی اے سی نے سفارش کی کہ ایم ڈی پی آئی کی تاحیات مراعات ختم کی جائیں۔ سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف یاسین نے کمیٹی کو بتایاکہ وہ پہلے ہی اس پر غورکررہے ہیں۔ آڈٹ حکام نے بتایاکہ دسمبر 2006 میں پی آئی اے نے اپنے پرانے جہاز دیکر 11 سال پرانے جہاز خریدے ان میںکوئی فائدہ نہیں ہوا۔
پی آئی اے حکام نے بتایاکہ جوجہاز خریدے گئے وہ فیول کم خرچ کرتے تھے۔ پی آئی اے نے777 جہاز بھی خریدے ہیں جس سے تیل کی بچت ہوئی ہے۔ سیکریٹری دفاع آصف یاسین نے انکشاف کیاکہ امریکی ایئرفورس پاکستانی فضائی حدوداستعمال کررہی ہے جس کی قیمت وصول نہیںکی جاتی۔ اب ہم پالیسی تبدیل کررہے ہیں، اب فضائی حدود استعمال کرنے کا معاوضہ وصول کیا جائے گا۔ انھوں نے کہاکہ پی آئی اے جنوری سے سول ایوی ایشن کو پیسے دینا شروع کردیگی۔
آڈٹ حکام نے کہا کہ سول ایوی ایشن کاپچھلے 20 سال سے پی ایس او، شیل یا کالٹیکس سے کوئی معاہدہ نہیں ہے۔ اﷲ کے بعد ہم عوام کو جوابدہ ہیں۔ آڈٹ اورمالی مشیران کی تعداد سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہمارا آڈٹ کا نظام کتنامضبوط ہے جو ہمارے لیے اطمینان کاباعث ہے۔ کمیٹی کوبتایا گیا کہ ملٹری اسپتال سویلین افرادکے علاج کی رقم قومی خزانے میںجمع نہیں کراتے۔
وزارت دفاع حکام نے بتایا کہ یہ رقم 10 فیصد نرسنگ اسٹاف اور ڈاکٹرزجبکہ باقی اسپتال کی تزئین وآرائش پرخرچ کی جاتی ہے۔ آڈٹ حکام نے کہاکہ یہ رقم پہلے خزانے میں جانی چاہیے اسکے بعد خرچ کی جانی چاہیے۔ انھوں نے بتایاکہ کنٹونمنٹ بورڈ نے سیالکوٹ میں 1393 درخت کٹوا کر 75 فیصد رقم نئے اکائونٹ میں جمع کرائی، 25 فیصد کا کوئی علم نہیں۔ سیکریٹری دفاع نے کہاکہ حساس مقامات پرتجاوزات ختم کرنے کیلیے پالیسی کا جائزہ لے رہے ہیں، پشاورحملے کے بعد یہ بہت ضروری ہوگیا ہے۔
کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین ندیم افضل چن کی زیرصدار ت ہوا جس میں وزارت دفاع کے آڈٹ کاجائزہ لیاگیا۔ چیئرمین کمیٹی نے بتایاکہ کوئی ایم ڈی پی آئی اے جتنا مرضی بڑا ہو اور چاہے 10دن رہے، اسے تاحیات مراعات ملتی ہیں، پی اے سی نے سفارش کی کہ ایم ڈی پی آئی کی تاحیات مراعات ختم کی جائیں۔ سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف یاسین نے کمیٹی کو بتایاکہ وہ پہلے ہی اس پر غورکررہے ہیں۔ آڈٹ حکام نے بتایاکہ دسمبر 2006 میں پی آئی اے نے اپنے پرانے جہاز دیکر 11 سال پرانے جہاز خریدے ان میںکوئی فائدہ نہیں ہوا۔
پی آئی اے حکام نے بتایاکہ جوجہاز خریدے گئے وہ فیول کم خرچ کرتے تھے۔ پی آئی اے نے777 جہاز بھی خریدے ہیں جس سے تیل کی بچت ہوئی ہے۔ سیکریٹری دفاع آصف یاسین نے انکشاف کیاکہ امریکی ایئرفورس پاکستانی فضائی حدوداستعمال کررہی ہے جس کی قیمت وصول نہیںکی جاتی۔ اب ہم پالیسی تبدیل کررہے ہیں، اب فضائی حدود استعمال کرنے کا معاوضہ وصول کیا جائے گا۔ انھوں نے کہاکہ پی آئی اے جنوری سے سول ایوی ایشن کو پیسے دینا شروع کردیگی۔
آڈٹ حکام نے کہا کہ سول ایوی ایشن کاپچھلے 20 سال سے پی ایس او، شیل یا کالٹیکس سے کوئی معاہدہ نہیں ہے۔ اﷲ کے بعد ہم عوام کو جوابدہ ہیں۔ آڈٹ اورمالی مشیران کی تعداد سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہمارا آڈٹ کا نظام کتنامضبوط ہے جو ہمارے لیے اطمینان کاباعث ہے۔ کمیٹی کوبتایا گیا کہ ملٹری اسپتال سویلین افرادکے علاج کی رقم قومی خزانے میںجمع نہیں کراتے۔
وزارت دفاع حکام نے بتایا کہ یہ رقم 10 فیصد نرسنگ اسٹاف اور ڈاکٹرزجبکہ باقی اسپتال کی تزئین وآرائش پرخرچ کی جاتی ہے۔ آڈٹ حکام نے کہاکہ یہ رقم پہلے خزانے میں جانی چاہیے اسکے بعد خرچ کی جانی چاہیے۔ انھوں نے بتایاکہ کنٹونمنٹ بورڈ نے سیالکوٹ میں 1393 درخت کٹوا کر 75 فیصد رقم نئے اکائونٹ میں جمع کرائی، 25 فیصد کا کوئی علم نہیں۔ سیکریٹری دفاع نے کہاکہ حساس مقامات پرتجاوزات ختم کرنے کیلیے پالیسی کا جائزہ لے رہے ہیں، پشاورحملے کے بعد یہ بہت ضروری ہوگیا ہے۔