برسبین ون ڈے میں ناکامی یا اعصابی بریک ڈاؤن

شائقین کرکٹ کا اظہار افسوس قومی ٹیم کے حسب توقع سقوط پر ایک سوالیہ نشان ہے۔۔۔

شائقین کرکٹ کا اظہار افسوس قومی ٹیم کے حسب توقع سقوط پر ایک سوالیہ نشان ہے ۔ فوٹو اے ایف پی

برسبین میں آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف پہلا ون ڈے جیت کر اس حقیقت پر شاید مہر تصدیق بھی ثبت کردی ہے کہ گرین شرٹس کے ساتھ کوئی نفسیاتی اور اعصابی بریک ڈاؤن کا مسئلہ ہے، ورنہ پاکستان اس قدر گئی گزری ٹیم نہیں کہ مزاحمت کے بغیر ڈھیر ہوجائے۔

سابق سینئر کھلاڑیوں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ نیا فارمیٹ بنانے کا دعویٰ تو کیا گیا لیکن ٹاپ آرڈر بیٹسمینوں کے ڈس آرڈر ہونے پر شائقین کرکٹ کا اظہار افسوس قومی ٹیم کے حسب توقع سقوط پر ایک سوالیہ نشان ہے۔انتہائی مضبوط اعصاب اور تکنیک کے حامل کھلاڑیوں کی آنیاں اور جانیاں اور ''تو چل میں آیا والی روایت موضوع بحث بن گئی ہے۔

اس طرح کی شکست اب ایک طعنہ بن چکی ہے جو مجموعی سابق ٹیسٹ کارکردگی کو بھی مشکوک بنانے کے لیے مواد مہیا کرتی ہے، اس التباس کا خاتمہ اسی وقت ہوگا جب ٹیم نفسیاتی طور پر اس داخلی بحران سے خود کو نجات دلائے جس نے آسٹریلیا کے سابق اسٹارکرکٹر آئن چیپل کو ہرزہ سرائی کرنے کا موقع دیا جب کہ آسٹریلیا نے 92 رنز سے میچ جیت کر اپنی سبقت کے ساتھ ٹیسٹ و ون ڈے سیریز کے مجموعی تناظر میں کوالٹی کھیل کی دھاک بھی بٹھا دی، ٹیم کی ناقص کارکردگی پر معترض ماہرین اور سینئر کھلاڑیوں کی مایوسی بلا جواز نہیں۔


اسپورٹس تجزیہ کاروں کے مطابق شکست کی ایک وجہ ٹیم میں بار بار تبدیلیوں کے باعث کوئی کھلاڑی اعتماد کی دولت سے مالامال نہیں بلکہ بڑی تیزی سے ترتیب بدلنے سے کھلاڑی انتشار خیالی کا شکار رہے اور ان میں فائٹنگ اسپرٹ بھی کمزور نظر آئی ، کسی کھلاڑی کو ففٹی بنانے کی سعادت نصیب نہیں ہوئی ، حتیٰ کہ ملکی ٹیم کے فرسودہ طرز کرکٹ پر ہیڈ کوچ مکی آرتھر بھی رنجیدہ ہوگئے،ان کا کہنا تھا کہ ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے سست روی سے فتح دور ہوتی چلی گئی، تاہم پیسر حسن علی نے 3کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے اپنے لیے امکانات روشن رکھے۔

دوسری جانب کینگروز پر دباؤ برقرار رکھنے میں ناکامی پر کپتان بھی خاصے مضطرب تھے، کپتان اظہر علی خود بھی جم کر نہ کھیل سکے، وہ میتھیو ویڈ کے جارحانہ حملوں کو گرین شرٹس کے تتر بتتر ہونے کا سبب قراردیتے ہیں۔ شکر ہے اظہر علی کی انجری خطرناک نہیں۔

ٹیم منیجر وسیم باری کا کہنا ہے کہ وہ دوسرے ون ڈے میں بھی کپتانی کریں گے۔بہر حال وجہ معلوم ہونی چاہیے کہ ہونہار کھلاڑیوں کو جو اپنے جارحانہ کھیل کی بدولت قابل اعتبار سمجھے جاتے ہیں وہ سب کیوں ناکامی سے دوچار ہوئے۔ پی بی سی کو ٹیم کی خراب پرفارمنس کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔
Load Next Story