انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیشن کا اجلاس دہری شہریت والوں کو رکن پارلیمنٹ نہ بنانے پر اتفاق
جماعتیں الیکشن کمیشن کو اپنے ارکان کی تعداد کے مطابق امیدواروں کی ترجیحی فہرست دیں گی جو سینیٹرز بنا دیے جائیں گے
الیکشن کمیشن سینیٹ ممبران کی مدت کے اختتام کے بعد فہرست کے مطابق نئے سینیٹرز کا نوٹیفکیشن جاری کر دے گا۔ فوٹو: فائل
ISLAMABAD:
پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے آرٹیکل63،62میں ترمیم پر غور شروع کر دیا ہے، ذیلی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس وزیر قانون و انصاف زاہد حامد کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں رکن قومی اسمبلی آسیہ ناصر کے پیش کردہ آئینی (ترمیمی) بل2014کو بھی زیر بحث لایا گیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے بتایا کہ تمام سیاسی جماعتیں آئین کے آرٹیکل باسٹھ63پراپنی اپنی تجاویز کمیٹی کو دے رہی ہیں، کمیٹی نے ان آرٹیکلز میں ترمیم پر غور شروع کر دیا ہے اور اس حوالے سے یہ بھی مشاورت جاری ہے کہ اس آرٹیکل کو ایسے ہی رہنے دیا جائے یا پرانی شکل میں بحال کیا جائے۔
سینیٹ الیکشن سے ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لیے مشاورت مکمل کر لی گئی ہے، سینیٹ انتخابات کے بجائے سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کو اپنے ارکان کی تعداد کے مطابق امیدواروں کی ترجیحی فہرست فراہم کریںگی۔ الیکشن کمیشن سینیٹ ممبران کی مدت کے اختتام کے بعد فہرست کے مطابق نئے سینیٹرز کا نوٹیفکیشن جاری کر دے گا۔سینیٹرز کے منتخب ہونے کے نئے طریقہ کار پر ابھی سینیٹ سے مشاورت کرنا باقی ہے۔
وزیر مملکت انوشہ رحمان نے مزید بتایاکہ اجلاس میں دہری شہریت کے حامل شہری کیلیے رکن پارلیمنٹ بننے پر پابندی پر اتفاق ہو گیا ہے، الیکشن سے متعلق آئینی ترامیم، اوورسیز ووٹنگ اور خواتین کیلیے ووٹنگ کی کم از کم شرح مقرر کرنے پرمشاورت جاری ہے۔
پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے آرٹیکل63،62میں ترمیم پر غور شروع کر دیا ہے، ذیلی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس وزیر قانون و انصاف زاہد حامد کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں رکن قومی اسمبلی آسیہ ناصر کے پیش کردہ آئینی (ترمیمی) بل2014کو بھی زیر بحث لایا گیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے بتایا کہ تمام سیاسی جماعتیں آئین کے آرٹیکل باسٹھ63پراپنی اپنی تجاویز کمیٹی کو دے رہی ہیں، کمیٹی نے ان آرٹیکلز میں ترمیم پر غور شروع کر دیا ہے اور اس حوالے سے یہ بھی مشاورت جاری ہے کہ اس آرٹیکل کو ایسے ہی رہنے دیا جائے یا پرانی شکل میں بحال کیا جائے۔
سینیٹ الیکشن سے ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لیے مشاورت مکمل کر لی گئی ہے، سینیٹ انتخابات کے بجائے سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کو اپنے ارکان کی تعداد کے مطابق امیدواروں کی ترجیحی فہرست فراہم کریںگی۔ الیکشن کمیشن سینیٹ ممبران کی مدت کے اختتام کے بعد فہرست کے مطابق نئے سینیٹرز کا نوٹیفکیشن جاری کر دے گا۔سینیٹرز کے منتخب ہونے کے نئے طریقہ کار پر ابھی سینیٹ سے مشاورت کرنا باقی ہے۔
وزیر مملکت انوشہ رحمان نے مزید بتایاکہ اجلاس میں دہری شہریت کے حامل شہری کیلیے رکن پارلیمنٹ بننے پر پابندی پر اتفاق ہو گیا ہے، الیکشن سے متعلق آئینی ترامیم، اوورسیز ووٹنگ اور خواتین کیلیے ووٹنگ کی کم از کم شرح مقرر کرنے پرمشاورت جاری ہے۔