قومی اسمبلی پہلے تحلیل ہوئی تو صوبائی حکومتیں دھاندلی کریں گی عمران خان
مرکز میں نگراں حکومت بننے کے بعد بھی پنجاب حکومت فعال رہی تو ن لیگ کو دھاندلی کاموقع مل جائے گا
اسمبلیاںمختلف تاریخوںپرتحلیل کرنابنیادی حق کی نفی ہوگی،چیف الیکشن کمشنرنوٹس لیں،سربراہ پی ٹی آئی۔ فوٹو: این این آئی/ فائل
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کے قومی اورصوبائی اسمبلیوں کے مختلف تاریخوں پرتحلیل کرنے کے بیان پر خدشات کااظہارکردیا۔
اس اقدام سے صوبائی حکو متوں کوالیکشن سے قبل ہی دھاندلی کاموقع مل جائیگا۔اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہاکہ قومی اورصوبائی اورصوبائی اسمبلیوںکومختلف تاریخوںپرتحلیل کرنے کافیصلہ صوبائی حکومتوں کوعام انتخابات کے نتائج کومتاثرکرنے کاموقع فراہم کریگا۔ایسااقدام بنیادی انسانی حقوق اورسیاسی جماعتوں کومساوی الیکشن لڑنے کے حق کی خلاف ورزی ہوگی۔کتنا عجیب ہے کہ مرکز میں نگران حکومت کااعلان صوبائی اسمبلیوںکی تحلیل سے25دن پہلے کردیا جائے۔
انھوں نے کہاکہ اس اقدم سے پنجاب کے نتائج مرکز میں آئندہ حکومت کا فیصلہ کرینگے۔قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد بھی پنجاب حکومت فعال رہی تومسلم لیگ (ن)کی حکومت کو پنجاب میں دھاندلی کرنے کامکمل اختیارحاصل ہوجائیگا۔ انھوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمیشنر فخرالدین جی ابراہیم سیکریٹری الیکشن کمیشن کے کا فوری نوٹس لے کرشکایات کا ازالہ کریں۔
اس اقدام سے صوبائی حکو متوں کوالیکشن سے قبل ہی دھاندلی کاموقع مل جائیگا۔اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہاکہ قومی اورصوبائی اورصوبائی اسمبلیوںکومختلف تاریخوںپرتحلیل کرنے کافیصلہ صوبائی حکومتوں کوعام انتخابات کے نتائج کومتاثرکرنے کاموقع فراہم کریگا۔ایسااقدام بنیادی انسانی حقوق اورسیاسی جماعتوں کومساوی الیکشن لڑنے کے حق کی خلاف ورزی ہوگی۔کتنا عجیب ہے کہ مرکز میں نگران حکومت کااعلان صوبائی اسمبلیوںکی تحلیل سے25دن پہلے کردیا جائے۔
انھوں نے کہاکہ اس اقدم سے پنجاب کے نتائج مرکز میں آئندہ حکومت کا فیصلہ کرینگے۔قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد بھی پنجاب حکومت فعال رہی تومسلم لیگ (ن)کی حکومت کو پنجاب میں دھاندلی کرنے کامکمل اختیارحاصل ہوجائیگا۔ انھوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمیشنر فخرالدین جی ابراہیم سیکریٹری الیکشن کمیشن کے کا فوری نوٹس لے کرشکایات کا ازالہ کریں۔