پی ایس ایل فائنل غیر ملکی ستاروں کی کہکشاں سجنا دشوار

ممکنہ کھلاڑیوں کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے، صحیح وقت پرمعلومات دیں گے، گورننگ کونسل چیف

فیکا اور سیکیورٹی ادارے کوبھی معاملات میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ فوٹو : فائل

لاہور:
پی ایس ایل فائنل میں غیرملکی ستاروں کی کہکشاں سجنا دشوار دکھائی دینے لگا۔

پاکستانی ٹوئنٹی20لیگ کی گورننگ کونسل کے سربراہ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ممکنہ کھلاڑیوں کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا،دبئی میں میٹنگز کی جائینگی، ایک اور پلیئرز ڈرافٹ بھی ہونا باقی ہے،صحیح وقت پر ساری معلومات دیں گے، فیکا اور سیکیورٹی ادارے کو بھی معاملات میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق آئی سی سی ٹاسک فورس کے سربراہ جائلز کلارک نے چند وجوہات کی بنا پرمصلحت پسندانہ اور محتاط بیان دیا۔

سیکیورٹی رپورٹ مکمل ہونے تک حتمی بات نہیں کرسکتے لیکن وہ بریفنگ سے مطمئن تھے، تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی،پی ایس ایل فائنل ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے اہم قدم ثابت ہوگا،پاکستان کو نیا ٹیلنٹ بھی میسر آئے گا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کا فائنل9مارچ کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کرانے کیلیے بھرپور کوشش کررہا ہے تاہم اس ضمن میں چند مشکلات درپیش ہیں۔

فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن نے سیکیورٹی ماہرین کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے غیر ملکی کھلاڑیوں کو لاہور نہ جانے کا مشورہ دیا ہے، پی سی بی کا موقف ہے کہ حقائق کو جانے بغیر دور بیٹھ کر ایک منفی رائے قائم کرلی گئی، اس لیے فائنل کا میلہ ملک میں سجانے کے پروگرام میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائیگی، فیکا کی جانب سے روڑے اٹکائے جانے کے ساتھ پی ایس ایل حکام کیلیے ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ کئی غیر ملکی کرکٹرز انٹرنیشنل مصروفیات، این او سی نہ ملنے، انجریز اور نجی مسائل کی وجہ سے معذرت کرچکے، اسکواڈز مکمل کرنے کیلیے فرنچائززکو دوسرے ڈرافٹ کا سہارا لینا پڑا، ابھی تیسرے کی بھی ضرورت پڑے گی۔


فائنل میں کون سی ٹیمیں پہنچیں گی اور ان میں کون سے اسٹار کرکٹرز شامل اور کتنے پاکستان آنے کیلیے تیار ہونگے،اس حوالے سے ابھی حتمی طور پر رائے نہیں دی جا سکتی،اگرچہ حکام کا دعویٰ رہا ہے کہ ٹاپ غیر ملکی کھلاڑیوں کے انکار کی صورت میں ''بی'' کیٹیگری کے پلیئرز کو موقع دیا جائے گا۔گزشتہ روز لاہور میں اسپانسرز کی جانب سے منعقدہ تقریب میں پی ایس ایل گورننگ کونسل کے سربراہ نجم سیٹھی کے بیان سے بھی یہی ظاہر ہوا کہ فائنل لاہور میں ضرور ہوگا لیکن اس میں اسٹار کرکٹرز کی شمولیت کے حوالے سے سوالیہ نشان برقرار ہے،ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ممکنہ کھلاڑیوں کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا، معاملات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

دبئی جارہے ہیں، وہاں کرکٹرز کے ساتھ میٹنگز ہونگی،کچھ کھلاڑیوں کا خلا پُر کرنے کیلیے ایک اور ڈرافٹ بھی ہوگا، فیکا اور سیکیورٹی ادارے کو بھی معاملات میں شامل کرنا چاہتے ہیں،ابھی تھوڑی مہلت دیجیے، صحیح وقت پر ساری معلومات دینگے۔ ایک سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ آئی سی سی ٹاسک فورس کے سربراہ جائلز کلارک سیکیورٹی حالات دیکھنے کیلیے آئے تھے،ان کا کہنا تھا کہ حفاظتی انتظامات کیلیے اتنی زیادہ سرمایہ کاری اور افرادی قوت کی عملداری نہیں دیکھی، مہمان آفیشل نے چند وجوہات کی بنا پرمصلحت پسندانہ اور محتاط بیان دیا، وہ سیکیورٹی رپورٹ مکمل ہونے تک حتمی بات نہیں کرسکتے لیکن بریفنگ سے مطمئن تھے۔

تعاون کی بھرپور یقین دہانی بھی کرائی، پی ایس ایل فائنل ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے اہم قدم ثابت ہوگا، دنیا بھر کو ایک مثبت پیغام جائے گا،یہ مرحلہ خیروعافیت سے مکمل ہوگیا تو مزید راستے کھلیں گے، انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اس معاملے میں ہمارے ساتھ ہے، رواں سال ہی ایک غیر ملکی ٹیم بھی آئے گی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی صرف اس کھیل کیلیے ہی نہیں پاکستان کا ایک پُرامن ملک کے طورتاثر اجاگر کرنے کیلیے بھی اہم ہے،ہمیں دنیا کو بتانا ہے کہ ہم کھیلوں سے پیار اور دہشت گردوں سے نفرت کرنے والے لوگ ہیں، پی ایس ایل سے پاکستان کو نیا ٹیلنٹ بھی میسر آئے گا، 2، 3 کھلاڑی پہلے ہی قومی ٹیموں میں جگہ بناچکے، یہ سلسلہ آگے بڑھے گا،ہماری ٹوئنٹی20اور ون ڈے ٹیمیں مسائل کا شکار ہیں،ان کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
Load Next Story