پاکستان ویسٹ ایشیا بیس بال کپ کی میزبانی کیلیے تیار

عراق، نیپال، سری لنکا، بھارت اور ایران نے اسلام آباد آنے کی تصدیق کردی، منتظمین۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

عراق، نیپال، سری لنکا، بھارت اور ایران نے اسلام آباد آنے کی تصدیق کردی، منتظمین۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

لاہور: پاکستان ویسٹ ایشیا بیس بال کپ کی میزبانی کرنے کیلیے تیار ہے، 25 فروری سے شروع ہونے والے ایشیائی ایونٹ میں پاکستان اعزاز کا دفاع کرے گا۔

دہشت گردی کی تازہ لہر کے باوجود پاکستان کی کھیلوں کی تنظیمیں ملک میں انٹرنیشنل اسپورٹس کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں، پی سی بی نے جہاں 5 مارچ کو پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کا اعلان کررکھا ہے وہاں پاکستان بیس بال فیڈریشن بھی ویسٹ ایشیا بیس بال کپ کا میلہ اسلام آباد میں سجانے کے لیے تیار ہے۔

یاد رہے کہ ایشیائی ایونٹ 25 فروری سے یکم مارچ تک پاکستان اسپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں کھیلا جائے گا جس میں 6 ممالک کی ٹیمیں شرکت کریں گی، ان ممالک میں میزبان پاکستان، بھارت، ایران، عراق، سری لنکا اور نیپال شامل ہیں، گزشتہ ایڈیشن میں پاکستان نے چیمپئن بننے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ویسٹ ایشیا بیس بال کا حصہ بننے کے لیے عراق، نیپال اور سری لنکا کو پاکستانی سفارتخانے کی طرف سے ویزے جاری کیے جاچکے ہیں، ایران نے20 فروری کو ویزوں کے حصول کے لیے اپلائی کیا تھا، ایران سمیت بھارت کو بھی ویزے ایک، دو روز تک جاری ہوں گے، ذرائع کے مطابق ایونٹ کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے حکومت پنجاب سمیت وفاقی دارالحکومت کی سیکیورٹی ایجنسیاں حرکت میں ہیں اور ایئرپورٹ سے اسٹیڈیم تک کے روٹس، مقابلوں کے مقام اور پلیئرز کے ٹھہرنے کی جگہ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

علاوہ ازیں ویسٹ ایشیا بیس بال کے لیے قومی ٹیم کا اسلام آباد میں جاری کیمپ23 فروری کو ختم ہوگا، فیڈریشن کی سلیکشن کمیٹی26 رکنی حتمی ٹیم کا اعلان پہلے ہی کرچکی ہے۔ 24 فروری کو مہمان ٹیموں کی پاکستان آمد کا سلسلہ شروع ہوگا، اسی روز صدر پاکستان بیس بال فیڈریشن پریس کانفرنس کریں گے اور ایونٹ کے حوالے سے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔

صدر فیڈریشن خاور شاہ کا کہنا ہے کہ ایشیائی ایونٹ کا کامیاب انعقاد کرانے کے بعد پوری دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ پاکستان کھیلوں کے حوالے سے محفوظ ملک ہے جب کہ ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت میں انھوں نے کہاکہ ہم پُر امن قوم ہیں اور مہمان نوازی کرنا جانتے ہیں، انٹرنیشنل ٹیموں کی آمد کے موقع پر سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور کھلاڑیوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ لبرٹی کے بعد بھی لاہور سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں انٹرنیشنل ایونٹس کا کامیاب انعقاد کرچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔