غیر ملکیوں کیلیے ویزوں کا اجرا ڈیجیٹل ڈیٹا بینک بنانے کا حکم

ڈیٹا بینک سے پاکستان کا سفرکرنے والے غیرملکیوں کوآن لائن ویزوں کی سہولت کے ساتھ نظام میں شفافیت آئے گی، وزیر داخلہ

عوام کا پیسہ کنٹریکٹرمافیا کے لیے نہیں، اجلاس سے خطاب۔ فوٹو؛ پی آئی ڈی

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نادرا کو ہدایت کی ہے کہ دنیا بھر میں پاکستانی مشنزسے غیر ملکیوں کو ویزوں کے اجرا کے لیے مرکزی ڈیجیٹل ڈیٹا بینک قائم کیا جائے، اس سے پاکستان کا سفر کرنے والے غیر ملکیوں کوآن لائن ویزا اپائنٹمنٹ کی سہولت حاصل ہوگی اور نظام میں شفافیت آئے گی۔

وزیر داخلہ کی زیر صدارت گزشتہ روز اعلیٰ سطح کااجلاس ہوا جس میں سیکریٹری داخلہ، چیئرمین نادرا، ڈائریکٹر جنرل ایئر ونگ اور وزارت داخلہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہاکہ ویزا اپائنٹمنٹ کے لیے سینٹرل ڈیجیٹل بینک اور ویزوں کے اجرا کے میکانزم سے پاکستان آنے والے تمام غیر ملکیوں پر نظر رکھنے میں مدد ملے گی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر داخلہ کی ہدایت پر سابق حکومت کے دور میں وزیراعظم آفس سے لکھے گئے خط، جس میں اسلام آباد سے منظوری کے بغیر امریکا میں پاکستانی سفیر کو ویزوں کے اجرا کا اختیار دیاگیا تھا، کو 2014 میں واپس لے لیا گیا تھا۔

چوہدری نثار نے کہا کہ اس سارے عمل کو مزید شفاف بنانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہاکہ گزشتہ 3 سال کے دوران اس امر کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی غیرملکی ضروری دستاویزات کے بغیر پاکستان داخل نہ ہو سکے، کافی کچھ کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ان دستاویزات پر ویزا ایشو کرنے کے لیے ضروری تصدیق کی جانی چاہیے۔ انھوں نے نادرا کو ہدایت کی کہ ویزوں کے اجرا کے لیے آن لائن سسٹم بنایا جائے تاکہ ہرچیز ریکارڈ پر آئے۔ انھوں نے کہا کسی بھی قسم کی بے قاعدگی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے جبکہ اجلاس میں 2017 کے بعد وزارت داخلہ کے ایئر ونگ کے مستقبل کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔


وزیر داخلہ چوہدری نثارنے کہا وزارت داخلہ کا ایئر ونگ پاک افغان بارڈر بالخصوص بلوچستان سے ملحقہ بہت حساس علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ، عسکریت، انتہا پسندی اور منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے ہے اوریہ ہماری سیکیورٹی فورسز کیلیے بہت مددگار رہا ہے۔ انھوں نے وزارت کو ہدایت کی کہ 2017 کے بعد بھی ہمارے سیکیورٹی اداروںکومعاونت فراہم کرنے کیلیے ایئر ونگ کے تسلسل کیلیے منصوبہ تیار کیا جائے۔

وزیر داخلہ نے نادرا کی عمارتیں کرایہ پر حاصل کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی۔انھوں نے نادرا دفاتر کیلیے کمرشل ریٹس پر جگہ حاصل نہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیر داخلہ نے نادرا کو ہدایت کی کہ نادرا کے میگاسینٹرز سمیت پاکستان بھر میں اپنے مراکز کی تزئین و آرائش کے لیے پرائیویٹ کنٹریکٹرز کو دیے گئے ریٹس پر نظر ثانی کی جائے۔ انھوں نے نادرا کو پرائیویٹ کنٹریکٹرز کی خدمات حاصل کرنے کے سلسلے میں شفافیت لانے کے لیے نئے قواعد و ضوابط بنانے کی بھی ہدایت کی۔

وزیر داخلہ نے کہا عوام کا پیسہ کنٹریکٹر مافیاکو فائدہ پہنچانے کیلیے نہیں ہے۔ انھوں نے کہا نادرا گورنمنٹ ریٹس پر اپنے دفاتر کے لیے اراضی کی خرید کے سلسلے میں صوبائی حکومتوں سے رابطہ کرے۔ انھوں نے نادرا کو کنٹریکٹرز کے لیے قواعد و ضوابط مرتب کرنے اور تعمیرات و تزئین وآرائش کے لیے ریٹس طے کرنے کے ضمن میں تجاویز پیش کرنے کے لیے ایک ہفتہ کی مہلت دی۔ انھوں نے کہا نادرا کی طرف سے کرایہ پر حاصل کی جانے والی عمارتوں اورماضی میں زمین کی خریداری کے سلسلہ میں کی جانے والی مالی بے ضابطگیوں کے پیش نظر ناگزیر ہے کہ آئندہ ایسی غلطیوں کا ارتکاب نہ کیا جائے۔

علاوہ ازیں وزیرداخلہ کی ہدایت پر نادرا کی طرف سے قائم کی گئی سافٹ ویئر کمپنی نیشنل ٹیکنالوجی لمیٹڈ بھی بند کر دی گئی۔ وزیر داخلہ نے کہا یہ کمپنی مالی بے ضابطگیوں کاذریعہ تھی اور مالی خورد برد کے باعث اسے بندکیاگیا،انھوں نے کہاکہ اس کمپنی کی بندش کے باوجود نادرا کے بین الاقوامی سطحوں پر کیے گئے وعدے متاثر نہیں ہوں گے تاہم نادرا کی بین الاقوامی ذمے داریاں اور غیر ملکی اداروں اور ممالک سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کیلیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔
Load Next Story