پاکستان وجنوبی افریقہ میں دفاعی معاہدہ فوجی تربیت ہتھیار فراہمی کیلیے کمیٹی بنے گی
سرحدی تحفظ، امیگریشن امور پر مدد لیں گے، مہمان وزیردفاع
جے ایف17، مشاق طیاروں میں دلچسپی، جنرل باجوہ سے جی ایچ کیو میں ملاقات، یادگار شہدا پر حاضری۔ فوٹو : پی پی آئ
پاکستان اورجنوبی افریقہ کے درمیان دفاعی معاہدہ طے پاگیا جس کے تحت مشترکہ ڈیفنس کمیٹی بنے گی جبکہ جنوبی افریقہ نے جے ایف17 اور سپرمشاق طیاروں میں دلچسپی کا اظہارکیا۔ دفاعی معاہدے پر پیر کو یہاں راولپنڈی میں دونوں ممالک کے وزرائے دفاع خواجہ آصف اورنوسیوی ماپیسا نے دستخط کیے۔
معاہدے کے تحت قائم مشترکہ ڈیفنس کمیٹی مشترکہ فوجی تربیت اور پروگرامز مرتب کریگی جبکہ معلومات کا تبادلہ اوردفاعی سازو سامان کی خریدوفروخت بھی معاہدے میں شامل ہے۔معاہدے کے بعد مہمان وزیر دفاع کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا پاکستان دہشت گردی کیخلاف لڑنے والا صف اول کا ملک ہے، ہتھیاروںاور اسلحے کی خرید و فروخت کیلیے مغرب پر انحصار کم اور جنوبی افریقہ جیسے دوست ممالک کیساتھ روابط بڑھا رہے ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے کلیدی کامیابیاں حاصل کی ہیں، پاک افواج نے دہشت گردوں کی آماجگاہیں تباہ اور بے دخل خاندانوں کو بحال کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے ساتھ دہشت گردی کیخلاف جنگی حکمت عملی اور تربیتی امور پرتعاون کریں گے، وفود کا تبادلہ، پائلٹس کی تربیت، دیگر تربیتی امور،ٹیکنالوجی کا تبادلہ اور آلات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
جنوبی افریقہ کی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ سرحدی تحفظ اور امیگریشن امورپرپاکستان سے مدد لیں گے۔ دونوں ممالک کو کئی چیلنجز درپیش ہیں تاہم جنوبی افریقہ نسلی امتیاز کا شکار رہا اور دفاعی پابندیاں بھی رہیں۔ پاکستان کی دفاعی صنعت بہت مضبوط اور افواج مستحکم ہیں، جنوبی افریقہ اپنی افواج کی تربیت کے لیے پاکستان کی جانب دیکھ رہا ہے، ٹیکنالوجی کی منتقلی، دفاعی آلات کی خریداری میںدلچسپی رکھتے ہیں، دونوں ممالک کے مابین دہشت گردی کے خاتمے کیلیے خفیہ معلومات کے تبادلے پر بھی اتفاق ہوا ہے، لڑاکا طیاروں کی خریداری میں دلچسپی ہے، سپرمشاق طیارے کے لیے گفتگو آگے بڑھائیں گے جبکہ پاک بحریہ کے ساتھ مشترکہ جہاز سازی اور آبدوز سازی پرگفتگو جاری ہے، ملٹری ہیلتھ سروسزمیںبھی تعاون کو فروغ دیں گے۔ علاوہ ازیں مہمان وزیر نے وفاقی وزیر دفاعی پیدوارراناتنویرحسین سے بھی ملاقات کی اور جے ایف17 اور سپر مشاق طیاروں میں دلچسپی ظاہر کی۔
خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی افریقہ کی وزیر دفاع نے کہا پاکستان کے حالات میڈیا پر نظرآنیوالے حالات سے مختلف ہیں۔ اسلام آباد کی صورتحال دیکھ اطمینان ہوا،جنوبی افریقہ کی وزیر دفاع نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، دفاع، سلامتی، دوطرفہ تعاون اور علاقائی سیکیورٹی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ جنوبی افریقہ کی وزیردفاع نے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے پاک فوج کی کوششوں کو سراہا۔
قبل ازیں نوسیوی ماپیسا جی ایچ کیو پہنچیں تو انھوں نے یادگارشہدا پرحاضری دی اورپھولوں کی چادر چڑھائی،پاک فوج کے چاق وچوبنددستے نے انھیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔
معاہدے کے تحت قائم مشترکہ ڈیفنس کمیٹی مشترکہ فوجی تربیت اور پروگرامز مرتب کریگی جبکہ معلومات کا تبادلہ اوردفاعی سازو سامان کی خریدوفروخت بھی معاہدے میں شامل ہے۔معاہدے کے بعد مہمان وزیر دفاع کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا پاکستان دہشت گردی کیخلاف لڑنے والا صف اول کا ملک ہے، ہتھیاروںاور اسلحے کی خرید و فروخت کیلیے مغرب پر انحصار کم اور جنوبی افریقہ جیسے دوست ممالک کیساتھ روابط بڑھا رہے ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے کلیدی کامیابیاں حاصل کی ہیں، پاک افواج نے دہشت گردوں کی آماجگاہیں تباہ اور بے دخل خاندانوں کو بحال کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے ساتھ دہشت گردی کیخلاف جنگی حکمت عملی اور تربیتی امور پرتعاون کریں گے، وفود کا تبادلہ، پائلٹس کی تربیت، دیگر تربیتی امور،ٹیکنالوجی کا تبادلہ اور آلات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
جنوبی افریقہ کی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ سرحدی تحفظ اور امیگریشن امورپرپاکستان سے مدد لیں گے۔ دونوں ممالک کو کئی چیلنجز درپیش ہیں تاہم جنوبی افریقہ نسلی امتیاز کا شکار رہا اور دفاعی پابندیاں بھی رہیں۔ پاکستان کی دفاعی صنعت بہت مضبوط اور افواج مستحکم ہیں، جنوبی افریقہ اپنی افواج کی تربیت کے لیے پاکستان کی جانب دیکھ رہا ہے، ٹیکنالوجی کی منتقلی، دفاعی آلات کی خریداری میںدلچسپی رکھتے ہیں، دونوں ممالک کے مابین دہشت گردی کے خاتمے کیلیے خفیہ معلومات کے تبادلے پر بھی اتفاق ہوا ہے، لڑاکا طیاروں کی خریداری میں دلچسپی ہے، سپرمشاق طیارے کے لیے گفتگو آگے بڑھائیں گے جبکہ پاک بحریہ کے ساتھ مشترکہ جہاز سازی اور آبدوز سازی پرگفتگو جاری ہے، ملٹری ہیلتھ سروسزمیںبھی تعاون کو فروغ دیں گے۔ علاوہ ازیں مہمان وزیر نے وفاقی وزیر دفاعی پیدوارراناتنویرحسین سے بھی ملاقات کی اور جے ایف17 اور سپر مشاق طیاروں میں دلچسپی ظاہر کی۔
خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی افریقہ کی وزیر دفاع نے کہا پاکستان کے حالات میڈیا پر نظرآنیوالے حالات سے مختلف ہیں۔ اسلام آباد کی صورتحال دیکھ اطمینان ہوا،جنوبی افریقہ کی وزیر دفاع نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، دفاع، سلامتی، دوطرفہ تعاون اور علاقائی سیکیورٹی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ جنوبی افریقہ کی وزیردفاع نے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے پاک فوج کی کوششوں کو سراہا۔
قبل ازیں نوسیوی ماپیسا جی ایچ کیو پہنچیں تو انھوں نے یادگارشہدا پرحاضری دی اورپھولوں کی چادر چڑھائی،پاک فوج کے چاق وچوبنددستے نے انھیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔