رینجرز کو پنجاب کی طرز پر اختیارات کا جائزہ لیں گے سندھ حکومت

 توسیع کی مدت 19جولائی تک ہے،رینجرز سے ذمے داریاں واپس نہیں لیں۔

 اختیارات کو ایشو نہ بنایاجائے، صوبائی وزرا ناصر حسین شاہ اور ضیا لنجار کا موقف۔ فوٹو: فائل

محکمہ داخلہ سندھ نے کہاہے کہ میڈیا میں حکومت سندھ کی جانب سے رینجرز سے ذمے داریاں واپس لینے کاتاثر درست نہیں، رینجرز قانون کے تحت دی گئی ذمے داریاں ادا کر رہی ہے۔

گزشتہ روز جاری پریس نوٹ میں محکمہ داخلہ نے کہاکہ رینجرز کو آئین کے آرٹیکل147کے تحت سول انتظامیہ کی مدد کیلیے بلایا گیا تھا، اس مدت میں آخری مرتبہ 20 جولائی 2016 سے 19 جولائی2017 تک توسیع کی گئی تھی۔

حکومت سندھ نے یکم اگست2016 کوجاری کیے گئے ایک نوٹیفکیشن میں رینجرزکے فرائض مختص کیے تھے جن میں پکٹس قائم کرنا، روڈس پر پٹرولنگ کرنا، انتہائی اہم تنصیبات کی حفاظت کرنا، مذہبی اجتماعات کے موقع پرسندھ پولیس کی مدد میں بیک اپ سپورٹ دینا، بڑے عوامی اجتماعات، غیرملکی شخصیات کوتحفظ دینا، صدر اور وزیراعظم کے کراچی کے دورے پرحفاظتی اقدامات کرنا شامل ہیں، رینجرزکو اپنا انٹیلی جنس نیٹ ورک قائم کرنے کی اجازت ہے جس کے ذریعے وہ قانون کے تحت آپریشن کرسکتے ہیں۔


محکمہ داخلہ نے کہاکہ حکومت سندھ قانون کے تحت تمام دستیاب ذرائع کواستعمال کرکے صوبے میں جرائم کے خاتمے کیلیے کوشاں ہے۔ وزیر قانون سندھ ضیا الحسن لنجارنے کہاکہ رینجرزکو پنجاب کی طرز پر اختیارات دینے کا بھی جائزہ لیاجائے گا، رینجرز کو اختیارات دینا چیف ایگزیکٹو کااختیار ہے، 90روز تک تحویل کے اختیارات چند دن میں مشاورت کے بعددیے جائیں گے، رینجرزکو قانون کے تحت مکمل اختیارات حاصل ہیں۔

علاوہ ازیں وزیر ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے اپنا کردار ادا کیاہے، رینجرز کے اختیارات کوایشو نہ بنایا جائے۔

Load Next Story