- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- پاکستان اور آئرلینڈ کا دوسرا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
کراچی اسٹاک مارکیٹ؛ زبردست خریداری، 2 نفسیاتی حدیں بیک وقت بحال
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا۔
سیاسی افق پر رسہ کشی قدرے کم ہونے پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے سرمایہ کاروں نے مثبت توقعات پرنئی سرمایہ کاری کو ترجیح دی جو تیزی کا باعث بنی، تیزی کے سبب انڈیکس کی 16700 اور16800 کی دوحدیں بیک بحال ہوگئیں، 68 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید53 ارب30 کروڑ12 لاکھ 16 ہزار389 روپے کا اضافہ ہوا۔ ماہرین اسٹاک و تاجران کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات قدرے اطمینان بخش ہونے، نئی مانیٹری پالیسی کے تحت ڈسکائونٹ ریٹ میں کمی کی توقعات اور آنے والے دنوں میں لسٹڈ کمپنیوں کے ریزلٹ سیزن سے مثبت امیدوں کے سبب سرمایہ کاروں نے موڈیز کی منفی رپورٹ کو اہمیت نہیں دی۔
سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ پاکستان کی مذاکراتی ٹیم آئی ایم ایف سے نئے قرضوں کے حصول میں کامیاب ہو جائے گی اور انہی مثبت توقعات پر منگل کو خریداری سرگرمیاں زوروں پر رہی جس سے ایک موقع پر 268.24 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی16900 کی حد بھی بحال ہوگئی تھی لیکن پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے مذکورہ حد زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں و مالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر71 لاکھ30 ہزار393 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے12 لاکھ 42 ہزار 358 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے56 لاکھ 49 ہزار 485 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے2 لاکھ 28 ہزار550 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو کیپٹل مارکیٹ کی تیزی میں معاون ثابت ہوئی۔
تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 253.28 پوائنٹس کے اضافے سے 16894.09 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 208.26 پوائنٹس کے اضافے سے13788.61 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 447.81 پوائنٹس کے اضافے سے29228.81 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 43.56 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 18 کروڑ 41 لاکھ30 ہزار140 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سررمیوں کا دائرہ کار350 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں238 کے بھائو میں اضافہ، 85 کے داموں میں کمی اور27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔