کراچی اسٹاک مارکیٹ؛ زبردست خریداری، 2 نفسیاتی حدیں بیک وقت بحال

بزنس رپورٹر  بدھ 23 جنوری 2013
68 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید53 ارب30 کروڑ12 لاکھ 16 ہزار389 روپے کا اضافہ ہوا۔   فوٹو: فائل

68 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید53 ارب30 کروڑ12 لاکھ 16 ہزار389 روپے کا اضافہ ہوا۔ فوٹو: فائل

کراچی:  کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا۔

سیاسی افق پر رسہ کشی قدرے کم ہونے پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے سرمایہ کاروں نے مثبت توقعات پرنئی سرمایہ کاری کو ترجیح دی جو تیزی کا باعث بنی، تیزی کے سبب انڈیکس کی 16700 اور16800 کی دوحدیں بیک بحال ہوگئیں، 68 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید53 ارب30 کروڑ12 لاکھ 16 ہزار389 روپے کا اضافہ ہوا۔ ماہرین اسٹاک و تاجران کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات قدرے اطمینان بخش ہونے، نئی مانیٹری پالیسی کے تحت ڈسکائونٹ ریٹ میں کمی کی توقعات اور آنے والے دنوں میں لسٹڈ کمپنیوں کے ریزلٹ سیزن سے مثبت امیدوں کے سبب سرمایہ کاروں نے موڈیز کی منفی رپورٹ کو اہمیت نہیں دی۔

سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ پاکستان کی مذاکراتی ٹیم آئی ایم ایف سے نئے قرضوں کے حصول میں کامیاب ہو جائے گی اور انہی مثبت توقعات پر منگل کو خریداری سرگرمیاں زوروں پر رہی جس سے ایک موقع پر 268.24 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی16900 کی حد بھی بحال ہوگئی تھی لیکن پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے مذکورہ حد زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی۔

ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں و مالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر71 لاکھ30 ہزار393 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے12 لاکھ 42 ہزار 358 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے56 لاکھ 49 ہزار 485 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے2 لاکھ 28 ہزار550 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو کیپٹل مارکیٹ کی تیزی میں معاون ثابت ہوئی۔

تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 253.28 پوائنٹس کے اضافے سے 16894.09 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 208.26 پوائنٹس کے اضافے سے13788.61 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 447.81 پوائنٹس کے اضافے سے29228.81 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 43.56 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 18 کروڑ 41 لاکھ30 ہزار140 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سررمیوں کا دائرہ کار350 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں238 کے بھائو میں اضافہ، 85 کے داموں میں کمی اور27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔