چیمپئنز ٹرافی ؛ عمدہ کھیل کے منترسے نحوست ختم کرنے کا پلان

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 17 مئ 2017
پلیئرزبرمنگھم پہنچ گئے،کل شروع ہونے والے تربیتی کیمپ میں کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ سیشنز کے ساتھ ٹارگٹ میچ بھی ہوں گے

پلیئرزبرمنگھم پہنچ گئے،کل شروع ہونے والے تربیتی کیمپ میں کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ سیشنز کے ساتھ ٹارگٹ میچ بھی ہوں گے

 لاہور:  چیمپئنزٹرافی میں گرین شرٹس نے عمدہ کھیل کے منتر سے نحوست ختم کرنے کا پلان بنا لیا، ٹیم ایک بار بھی فائنل تک رسائی حاصل نہیں کرپائی،گزشتہ ایڈیشن کے تو تینوں میچز میں ہی ناکامی کا داغ سہنا پڑا تھا، اب سرفراز احمد کی زیر قیادت بہتر کھیل پیش کرنے کا عزم لیے پلیئرز برمنگھم پہنچ چکے ہیں جہاں جمعرات سے تربیتی کیمپ کا آغاز ہوگا۔

انگلش کنڈیشنز سے ہم آہنگی کے لیے یہاں بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ سیشنز کے ساتھ ٹارگٹ میچ بھی کھیلے جائیں گے، کیریبیئن پچز پر کھیلنے کے بعد باؤنسی ٹریکس پر سوئنگ کا سامنا کرنے کے لیے خاص تیاری کرنا ہوگی، مینجمنٹ درست کمبی نیشن تشکیل دینے کے لیے کوشاں ہے۔ تفصیلات کے مطابق 1998 سے اب تک پاکستان کی چیمپئنز ٹرافی میں کارکردگی قابل رشک نہیں رہی، گرین شرٹس ایک بار بھی فائنل تک رسائی حاصل نہیں کرپائے،2000، 2004اور 2009کے سیمی فائنلز میں مات ہوئی،گزشتہ ایونٹ میں ٹیم تینوں گروپ میچز میں بالترتیب ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ اور بھارت سے شکست کے بعد اخراج کا صدمہ برداشت کرتے ہوئے گھر لوٹ آئی تھی، آسٹریلیا نے2006اور 2009میں مسلسل 2بار ٹائٹل جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔

بھارت 2002میں میزبان سری لنکا کے ساتھ مشترکہ فاتح قرار پایا،بلو شرٹس نے2013میں گزشتہ ٹائٹل جیتا، اس بار وہ دفاعی چیمپئن کے طور پر میدان میں اتریں گے،نیوزی لینڈ نے 2000اور ویسٹ انڈیز نے حیران کن طور پر 2004میں تمام ٹیموں کو پچھاڑ کے اعزاز اپنے نام کیا تھا، ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں میں پاکستان کے ساتھ بنگلہ دیش،انگلینڈ اور زمبابوے ہی ایسی ٹیمیں ہیں جنھیں ایک بار بھی ٹرافی اٹھانے کا موقع نہیں مل سکا، انگلش ٹیم 2004 اور 2013کے فائنلز میں ہمت ہار گئی تھی۔دوسری جانب چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے لیے قومی کرکٹرز برمنگھم پہنچ گئے، ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں فتح کے بعد ون ڈے کپتان سرفراز احمد، اظہر علی، بابر اعظم، محمد عامر، وہاب ریاض، حسن علی اور شاداب خان، ہیڈ کوچ مکی آرتھر،معاونین اظہر محمود، گرانٹ فلاور، اسٹیورکسن، منیجر طلعت علی سمیت دیگر ٹیم آفیشلز بھی ہمراہ تھے، علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور سے روانہ شعیب ملک، محمد حفیظ، عمر اکمل، عماد وسیم، جیند خان، فہیم اشرف اور فخر زمان برمنگھم روانہ ہوئے تھے۔

انھوں نے بھی دیگر کھلاڑیوں کو جوائن کرلیا، نجی مسائل کی وجہ سے ویسٹ انڈیز سے وطن واپس آنے والے اوپنر احمد شہزاد جمعرات کو لاہور سے روانہ ہوں گے۔انگلینڈ کی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کے لیے پاکستانی اسکواڈ کا تربیتی کیمپ 18 مئی سے برمنگھم میں ہی شروع ہو گا،اس دوران کرکٹرز بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ سیشنز کے ساتھ آپس میں ٹارگٹ میچز بھی کھیلیں گے، ٹکڑوں میں انگلینڈ پہنچنے والے کھلاڑیوں کو باہمی تال میل بنانے کا بھی موقع ملے گا،جلد ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والی کیریبئن پچز پر کھیلنے کے بعد باؤنسی ٹریکس پر سوئنگ کا سامنا کرنے کیلیے خاص تیاری کرنا ہوگی، مینجمنٹ درست کمبی نیشن تشکیل دینے کیلیے کوشاں ہے۔

ٹاپ آرڈر کو استحکام دینے کے لیے خصوصی پلاننگ کرنا پڑے گی، نئے ون ڈے کپتان سرفراز احمد پہلے بڑے امتحان سے گزریں گے، میگا ایونٹ کا آغاز یکم جون کو ہوگا،اس سے قبل پاکستان کا پہلا پریکٹس میچ 27مئی کو بنگلہ دیش سے جبکہ 28 تاریخ کو دوسرا آسٹریلیا سے ہوگا۔ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کا پہلا مقابلہ4 جون کو روایتی حریف بھارت سے ہونا ہے،7جون کو جنوبی افریقہ اور12تاریخ کو سری لنکا سے میچز شیڈول ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستان عالمی ون ڈے رینکنگ میں اس وقت آٹھویں نمبر پر ہے، ورلڈ کپ 2019میں براہ راست رسائی کے لیے موجودہ پوزیشن کو برقرار رکھنا ضروری ہو گا،انگلینڈ میں شیڈول میگا ایونٹ میں ناقص کارکردگی اس مہم کو کمزور بناتے ہوئے امکانات پر کاری ضرب لگا سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔