کمیشن کا مینڈیٹ ایک نہیں دو صوبوں کا تھا چوہدری نثار
گورنرپنجاب نے بہاولپورصوبے کامطالبہ بیچ دیا،پی پی نئے صوبوں میںمخلص نہیں
قومی اسمبلی میں بل آیا تو ترامیم پیش کرینگے، ہم سے مشاور ت نہیں کی گئی،قائد حزب اختلاف۔ فوٹو: فائل
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں بہاولپور جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے قرارداد آئی تو مسلم لیگ (ن) اپنی ترمیم لائے گی۔
پیپلزپارٹی نئے صوبے بنانے میں مخلص نہیں کیونکہ صوبے بن جاتے تو پیپلزپارٹی کے پاس الیکشن کیلیے کوئی کارڈ نہ ہوتا، پنجاب میں اکثریت ہونے کے باوجود ہم سے مشاورت نہیں کی گئی ، خود ساختہ کمیشن کے سربراہ کی حیثیت قومی نہیں بلکہ صدر زرداری کے اسٹاف افسر کی ہے، کمیشن میں ہمارے ارکان کے نام ہم سے پوچھے بغیر ڈالے گئے۔
اتوار کو یہاں پنجاب ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نئے صوبوں سے متعلق کمیشن کو ایک نہیں، ملتان اور بہاولپور کو دو الگ الگ صوبے بنانے کا کام سونپا گیا تھا لیکن وہاں سے بی جے پی نکل آیا ، ہم دونوں صوبے بنانے میں مخلص ہیں اور اس بارے میں پارلیمنٹ میں آئینی ترامیم پیش کریں گے، نئے صوبوں کا مطالبہ صرف پنجاب نہیں دیگر صوبوں میں بھی ہے، یہ بچوں کا کھیل نہیں ، اس کیلیے عملی کام صرف مسلم لیگ (ن) نے کیا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ گورنر پنجاب نے عہدے کی خاطر بہاولپور صوبے کا مطالبہ بیچ دیا ہے ، وہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں، ان کے بیٹے بھی پی پی میں شامل ہوگئے ہیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ موجودہ حکومت کے ساتھ تمام گورنرز بھی رخصت ہوجائیں ۔چوہدری نثار نے کہا کہ نگراں سیٹ اپ پر تمام جماعتوں سے مشاورت کریںگے، اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عمران خان سے بھی مشاورت کی جائے گی۔
سندھ میں پیپلزپارٹی کے خلاف گرینڈ الائنس بناکر ون آن ون مقابلہ کرینگے،ق لیگ کے سوا مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کو آئندہ انتخابات میں اکٹھا کرنے کیلیے خاصی پیش رفت ہوچکی ہے، کراچی میں شفاف الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں کی تائید کریںگے ، پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا صرف مسلم لیگ (ن) نہیں بلکہ تمام اپوزیشن پارٹیاں بھی دیں گی، میرے بیان کو غلط لیا گیا ہے۔
پیپلزپارٹی نئے صوبے بنانے میں مخلص نہیں کیونکہ صوبے بن جاتے تو پیپلزپارٹی کے پاس الیکشن کیلیے کوئی کارڈ نہ ہوتا، پنجاب میں اکثریت ہونے کے باوجود ہم سے مشاورت نہیں کی گئی ، خود ساختہ کمیشن کے سربراہ کی حیثیت قومی نہیں بلکہ صدر زرداری کے اسٹاف افسر کی ہے، کمیشن میں ہمارے ارکان کے نام ہم سے پوچھے بغیر ڈالے گئے۔
اتوار کو یہاں پنجاب ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نئے صوبوں سے متعلق کمیشن کو ایک نہیں، ملتان اور بہاولپور کو دو الگ الگ صوبے بنانے کا کام سونپا گیا تھا لیکن وہاں سے بی جے پی نکل آیا ، ہم دونوں صوبے بنانے میں مخلص ہیں اور اس بارے میں پارلیمنٹ میں آئینی ترامیم پیش کریں گے، نئے صوبوں کا مطالبہ صرف پنجاب نہیں دیگر صوبوں میں بھی ہے، یہ بچوں کا کھیل نہیں ، اس کیلیے عملی کام صرف مسلم لیگ (ن) نے کیا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ گورنر پنجاب نے عہدے کی خاطر بہاولپور صوبے کا مطالبہ بیچ دیا ہے ، وہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں، ان کے بیٹے بھی پی پی میں شامل ہوگئے ہیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ موجودہ حکومت کے ساتھ تمام گورنرز بھی رخصت ہوجائیں ۔چوہدری نثار نے کہا کہ نگراں سیٹ اپ پر تمام جماعتوں سے مشاورت کریںگے، اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عمران خان سے بھی مشاورت کی جائے گی۔
سندھ میں پیپلزپارٹی کے خلاف گرینڈ الائنس بناکر ون آن ون مقابلہ کرینگے،ق لیگ کے سوا مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کو آئندہ انتخابات میں اکٹھا کرنے کیلیے خاصی پیش رفت ہوچکی ہے، کراچی میں شفاف الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں کی تائید کریںگے ، پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا صرف مسلم لیگ (ن) نہیں بلکہ تمام اپوزیشن پارٹیاں بھی دیں گی، میرے بیان کو غلط لیا گیا ہے۔