گائوں پر قبضے کیخلاف دیہاتیوں کا احتجاجی مظاہرہ و دھرنا

بخشاپور پولیس کیخلاف نعرے، ڈاکوئوں نے راستے بند کر کے سیکڑوں افراد کو محصور بنا دیا

20 سال قبل بھی گاؤں پر قبضے کے لیے مسلح افراد نے حملہ کر کے 11 افراد کو قتل کردیا تھا جس کا مقدمہ لطف علی ڈومکی نے درج کرایا تھا۔ فوٹو: فائل

جامشورو میں مقیم ڈومکی اور بڈانی برادری کے افراد نے کشمور کے قریب واقع گاؤں محمد حسن ڈومکی پر مسلح افراد کے قبضے کے خلاف ایس ایس پی آفس اور حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے اور دھرنا دیا۔

مظاہرین نے کمشور کی بخشاپور پولیس کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ غلام یاسین ڈومکی، امانت علی، غلام فرید، صدام حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدنام ڈاکو رسول بخش ڈومکی نے اپنے مسلح ساتھیوں سمیت گاؤںکی آمد ورفت کے تمام راستے بند کردیے ہیں جس کے باعث سیکڑوں افراد اپنے گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔




20 سال قبل بھی گاؤں پر قبضے کے لیے مسلح افراد نے حملہ کر کے 11 افراد کو قتل کردیا تھا جس کا مقدمہ لطف علی ڈومکی نے درج کرایا تھا اور جب اس نے مقدمہ واپس لینے سے انکار کیا تو مسلح افراد نے اس کے بیٹے محمد علی کو دن دیہاڑے قتل کردیا تھا۔ لیکن بخشاپور پولیس ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی کیونکہ کشمور کی بااثر شخصیات ملزمان کی سرپرستی کررہے ہیں اور یہ لوگ گاؤں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ گاؤں سے قبضہ ختم کرایا جائے ۔
Load Next Story