مصری اپوزیشن نے مذاکرات کی دعوت مسترد کردی جمعے کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان

مزید ایک شخص ہلاک،کابینہ نے صدرمرسی کوشورش زدہ علاقوں میں پولیس کی مددکیلیے فوج تعینات کرنے کا اختیاردیدیا.

فوج کوگرفتاریوں کا اختیاردینے کا قانون سینیٹ سے منظور،علامتی باتوں کونہیں مانتے،ملک کا مسئلہ سیکیورٹی نہیں سیاسی ہے، البرادعی. فوٹو: رائٹرز

مصری دارالحکومت میں پیر کو مسلسل پانچویں روزبھی پولیس اورحکومت مخالفین میں جھڑپیں جاری رہیں جن میں کم ازکم ایک شخص سرمیں گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔

اپوزیشن کے کارکن پتھراؤکرتے رہے جبکہ پولیس آنسوگیس کا استعمال کرتی رہی۔مصرکی اپوزیشن جماعتوں نے صدرمحمدمرسی کی طرف سے مذاکرات کی دعوت کومستردکرتے ہوئے انقلاب کے مقاصدکے حصول کیلیے جمعے کوملک گیراحتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا ہے۔




اپوزیشن رہنمامحمدالبرادعی نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحادنیشنل سالویشن فرنٹ کے اجلاس کے بعد بتایاکہ حکومت کے وعدے خالی خولی ہیں اپوزیشن جماعتیں ان کے ساتھ مذاکرات نہیں کریںگی۔ہم مسائل کوان کی جڑوں سے حل کرناچاہتے ہیں،علامتی باتوں کونہیں مانتے۔ملک کا مسئلہ سیکیورٹی نہیں سیاسی ہے۔

ایک دوسرے اپوزیشن رہنماحمدین صباحی نے کہاکہ مذاکرات ان کی بھی خواہش ہے لیکن ایک طرف جہاں خون بہہ رہاہے ان مذاکرات کی کامیابی کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ادھرکابینہ نے صدرمحمدمرسی کوشورش زدہ علاقوں میں پولیس کی مددکیلیے فوج تعینات کرنے کا اختیار دیدیا ہے۔سینیٹ نے فوج کوگرفتاریوں کا اختیاردینے کے قانون کی منظوری دیدی ہے۔
Load Next Story