فتح کیلیے بیٹنگ کی خامیوں پرقابو پانا ہوگا سابق کرکٹرز

ورلڈ کپ 1992والی صورتحال ہے، میانداد

ورلڈ کپ 1992والی صورتحال ہے(میانداد) سری لنکاکیخلاف شاداب کی کمی محسوس ہوئی(عامر) شعیب ملک کوون ڈاؤن پربھیجا جائے، شعیب اختر فوٹو: فائل

DI KHAN:
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل مقابلے میں جیت کو یقینی بنانے کیلیے سابق ٹیسٹ کرکٹرز میدان میں آ گئے، قومی ٹیم کو قیمتی مشورے دیتے ہوئے انکا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف کامیابی کیلیے بیٹنگ میں موجود خامیوں پر قابوپانا ہوگا۔

سابق قومی کپتان جاوید میاندادنے کہاکہ ورلڈ کپ 1992 بھی ہم نے رمضان المبارک میں جیتا تھا، ایک بار پھر وہی مقدس مہینہ چل رہا ہے، اس مہینے میں مسلمان قومی ٹیم کی کامیابیوں کیلیے خصوصی دعا کرتے ہیں۔ سابق کپتان نے کہاکہ فتح کے بعد ہمیں اب ریلیکس نہیں کرنا چاہیے بلکہ اب انگلینڈ کے خلاف سیمی فائنل میچ پر پوری توجہ مرکوز رکھنی چاہیے، میں ٹیم کو یہی کہوں گا کہ اب بھی ورلڈ کپ 1992 والی صورتحال ہے، ٹیم گرتی پڑتی چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے، میگا ایونٹ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے کیلیے صرف2 اور میچز جیتنے ہیں، ان مقابلوں پر پورا دھیان دیے جانے کی ضرورت ہے، اگر پاکستان بہتر حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترے تو انگلینڈ کوہراسکتا ہے، عامر سہیل نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کی طرح آئی لینڈرز کیخلاف میچ میں بھی بولرز نے انتہائی عمدہ بولنگ کی تاہم سری لنکا کے خلاف میچ میں شاداب کی کمی محسوس ہوئی،جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں اس سے صرف 5 اوورز کروائے گئے۔


انگلینڈ کیخلاف آپ دفاعی حکمت عملی اپنا کرکامیابی حاصل نہیں کر سکتے، اٹیک کرنے کے لیے آپ کو بولنگ لائن کو مضبوط کرنا پڑے گا، انگلینڈ کے خلاف اگر اٹیک کرنا ہے تو عماد وسیم کو آرام دیکرشاداب کو ٹیم میں شامل کیا جانا چاہیے۔ سابق کپتان مصباح الحق نے کہاکہ قومی ٹیم کو قوم کی دعاؤں نے فتح سے ہمکنار کیا، آج کل رمضان المبارک چل رہا ہے اور اس ماہ مقدس میں کی گئی کوئی بھی دعا رد نہیں ہوتی، مالنگا کے اوورمیں سرفراز کے 2کیچزکا چھوڑے جانا بھی معجزہ ہی تھا، رمضان المبارک میں ہی انگلینڈ کے ساتھ سیمی فائنل ہو رہا ہے اس لیے انگلش ٹیم بھی خبردار ہوجائے ۔ شعیب اختر نے کہا کہ آسان ہدف کو مشکل بناکرپورا کیا گیا لیکن خوشی ہے کہ پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ گیا۔انھوں نے سیمی فائنل کے حوالے سے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو بیٹنگ کے شعبے میں مزید گہرائی تک جانا پڑے گا۔شعیب اختر نے مشورہ دیا کہ شعیب ملک کومحمد حفیظ کی جگہ تیسرے نمبر پر بھیجا جائے اور حفیظ کو بعد میں بیٹنگ کرائی جائے۔انھوں نے کہا کہ انگلینڈ کیخلاف محمد حفیظ کوبولنگ کے شعبے میں بہتر طریقے سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ شعیب اخترکا مزید کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کے بعد اب ہمیں اپنے مستقبل کے کھلاڑیوں پر توجہ دینی چاہیے۔

سابق کپتان محمد یوسف نے کہاکہ پاکستانی بولنگ کا کوئی ڈر نہیں صرف بیٹنگ سے ڈر لگتا ہے، اگر یہی پرفارمنس رہی تو 2019 کے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کیلیے بہت مشکل ہوجائیگی، ان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف میچ کی تیاریوں کے لیے نیٹ میں باؤنسر کو ہٹ مارنے اور چھوڑ نے پریکٹس کرنے کی اشد ضرورت ہے، ہماری دور میں اس طرح کی شاٹس لگانے کی بھر پور ٹریننگ کروائی جاتی تھی، ہمارے ذہنوں میں ہوتا تھا کہ ہم نیٹ میں نہیں بلکہ انٹرنیشنل میچ کے لیے کھیل رہے ہیں، کھلاڑیوں کوبھی اسی فلسفے پرعمل کرنے کی ضرورت ہے۔ یونس خان نے کہاکہ ہمارا مڈل آرڈر کا شعبہ ناکام ہو رہا ہے، سری لنکا کے خلاف میچ میں بھی عمدہ آغاز ملنے کے بعد مڈل آرڈر بیٹسمین ناکام رہے، انگلینڈ کے خلاف میچ میں کھلاڑیوں بالخصوص سینئرز کواپنی ذمہ داری لینی چاہیے۔صادق محمد نے کہا کہ پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف ہونے والے سیمی فائنل میں اپنی حکمت عملی کو تبدیل کرتے ہوئے پہلے بیٹنگ کرنی چاہئے کیونکہ انگلینڈ کے پاس اچھے بیٹسمین ہیں اور ہمارے بولرز کو شروع میں وکٹیں نہ ملیں تو ان کی توانائیوں میں کمی آجاتی ہے، وہ آخری اوورز میں اچھی بولنگ نہیں کر پاتے، انھوں نے کہاکہ بعد میں بیٹنگ کرنے والی ٹیم دباؤ کا شکار ہوتی ہے ۔

سوائے نوجوان کھلاڑیوں کے رنز کے تعاقب میں ہمارے ٹاپ آرڈر بیٹسمین فیل ہوجاتے ہیں اس لیے پہلے بیٹنگ کرنے سے ہمارے بیٹسمینوں پر پریشر نہیں ہوگا ۔انگلینڈ کے خلاف سری لنکا کے خلاف کھیلنے والے کھلاڑی ہی ٹیم کا حصہ ہونے چاہئیں ۔صادق محمد نے کہاکہ سری لنکا کے خلاف میچ میں سرفراز احمد نے بہترین کپتانی کی، انھوں نے بطور بیٹسمین کپتان اپنی ذمہ داری احسن طریقہ سے نبھائی اور نئے کھلاڑیوں فخر زمان اور فہیم اشرف نے بہترین پرفارمنس دی ۔سرفراز نواز نے کہاکہ قومی ٹیم کوانگلینڈ کے خلاف میچ کا پریشر بالکل نہیں لینا چاہیے، پاکستان کو اپنی بیٹنگ لائن کی کمزوریاں دور کرنی ہو گی، جنید خان اورحسن علی اچھی بولنگ کررہے ہیں اور ان کی وجہ سے محمد عامر کی بولنگ بھی بہتر ہورہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اگربارش کا امکان نظر آئے تو پاکستان کوپہلے بولنگ کرنی چاہیے۔
Load Next Story