طوفان پاکستان بھارت کو بھی نیست و نابود کرنے کیلیے تیار
چیمپئنز ٹرافی فائنل میں تاریخ بدلنے کا ارادہ،عامر نیٹ پرپوری قوت سے بولنگ کرتے نظر آئے
بھارت ناقابل تسخیرنہیں،اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے بہترین صلاحیتوں کو بروئے کارلانا ہو گا، اظہرمحمود۔ فوٹو : اے ایف پی
چیمپئنز ٹرافی فائنل میں طوفان پاکستان بھارت کوبھی نیست ونابود کرنے کیلیے تیار ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کا فائنل اتوار کو اوول کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا، ماہرین اسے پاکستانی بولرز اور بھارتی بیٹسمینوں کا مقابلہ قرار دے رہے ہیں، جمعے کو گرین شرٹس نے بھرپور تیاریوں کا سلسلہ جاری رکھا،پیسرز محمد عامرکمر میں تکلیف کے باعث انگلینڈ سے میچ نہیں کھیل سکے تھے۔ ان کی جگہ رومان رئیس کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا، پیسر نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حسن علی اور جیند خان کا بھرپور ساتھ نبھایا۔
گزشتہ روز پریکٹس سیشن میں محمد عامر نے بھرپور قوت سے بولنگ کرتے ہوئے نیٹ میں بیٹسیمنوں کو پریشان کیا، میچ میں ان کی شرکت کا امکان روشن ہے، سیمی فائنل کے دوران ٹانگ کے پٹھے میں کھچاؤمحسوس کرنے والے حسن علی ٹریننگ کیلیے میدان میں ضرور آئے لیکن ان کو نیٹ میں بولنگ کیلیے نہیں کہا گیا،عماد وسیم بھی اسی نوعیت کی تکلیف میں مبتلاہوئے تھے، انھوں نے بولنگ اور بیٹنگ دونوں شعبوں میں پریکٹس جاری رکھی۔
دیگر تمام کرکٹرز نے وارم اپ ہونے کے بعد نصف گھنٹے تک فیلڈنگ ڈرلز کا سلسلہ جاری رکھا، کوچ اسٹیو رکسن اور معاون اسٹاف نے گراؤنڈ فیلڈنگ کے ساتھ مشکل کیچز لینے کی مشق بھی کرائی،ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی توجہ کا مرکز بیٹسمین تھے،انھوں نے بابر اعظم،فخرزمان،اظہر علی، محمد حفیظ اور دیگر کو تکنیکی مہارت بہتر بنانے کیلیے مشورے دیے، وہ نیٹ کے ایک طرف خود ایکشن میں آکر سیدھے بیٹ سے گیپ میں شاٹ کھیلنے کا طریقہ بھی بتاتے رہے۔
بولنگ کوچ اظہر محمود نے اوول کی کنڈیشنزمیں درست لائن لینتھ کا انتخاب کرنے میں بولرز کو مدد فراہم کی، انھوں نے ہر اچھی گیند پر پیسرز اور اسپنرز کا حوصلہ بڑھایا۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اظہر محمود نے کہاکہ محمد عامر ایک تجربہ کار کھلاڑی اور پوری قوت سے بولنگ کررہے ہیں لیکن ان کی فٹنس کا ہفتے کو بھی جائزہ لیںگے،پیسر خود بھی بتا سکتے ہیں کہ فائنل کا چیلنج قبول کرنے کیلیے کس حد تک تیار ہیں۔
سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ اگر محمد عامر دستیاب نہ ہوسکے تو بھی کوئی پریشانی کی بات نہیں،ہماری بینچ پاوربھی کم نہیں،رومان رئیس کو موقع ملا تو انھوں نے پرفارم کیا،ایک پلیئر کی جگہ لینے کیلیے دوسرا تیار ہوتا ہے، بولرز پر گزشتہ 6ماہ میں کی جانے والی محنت کے ثمرات سامنے آنے لگے لیکن ابھی بہت کام کرنا باقی ہے،خوشی کی بات ہے کہ ہم بہتری کی جانب گامزن ہیں۔
ایک سوال پر اظہر محمود نے کہا کہ آئی سی سی ایونٹس میں ہمارا بھارت کیخلاف ریکارڈ اچھا نہیں، مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہواکہ بلوشرٹس ناقابل تسخیر ہیں،ہم فیورٹس کو زیر کرتے ہوئے فائنل تک پہنچے ہیں،اب مزید ایک میچ میں اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کارلانا ہے، ہمیں حریف کی فکر سوار کیے بغیر ہر گیند کو میرٹ پر کھیلنا اور پلان کے مطابق بولنگ کرتے ہوئے مضبوط بھارتی بیٹنگ لائن کو کم اسکور تک محدود کرنا ہوگا۔
گروپ میچ میں پاکستان کی بھارت سے شکست کے سوال پر اظہر محمود نے کہا کہ پلان اس وقت بھی خراب نہیں تھا لیکن ہم اس پر عمل کرنے میں کئی غلطیاں کربیٹھے،یوراج سنگھ اور ویرات کوہلی جیسے بیٹسمینوں کے کیچز چھوڑکر میچ میں واپسی مشکل ہوجاتی ہے۔ اس ناکامی کے بعد کھلاڑیوں نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھا، ہمت جوان اور درست فیصلوں کو عملی جامہ پہنانے کیلیے محنت کی جس کے نتیجے میں اگلے تینوں میچز میں مسلسل بہتری کی جانب گامزن نظر آئے۔
اظہر محمود نے کہا کہ اوول کی پچ پر بڑے اسکور کی توقع کی جا سکتی ہے لیکن ہماری بولنگ میں اتنا دم خم ہے کہ بھارتی بیٹنگ لائن کو تباہی پھیلانے سے روک سکے،چیمپئنز ٹرافی کی فتح ہماری کرکٹ کے مستقبل کیلیے بھی اہم ہے، چند ماہ قبل ہم ورلڈکپ میں براہ راست جگہ بنانے کیلیے ترس رہے تھے،اب ٹائٹل جیت جائیں تو نوجوانوں کے اعتماد میں بے پناہ اضافہ ہوگا۔
چیمپئنز ٹرافی کا فائنل اتوار کو اوول کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا، ماہرین اسے پاکستانی بولرز اور بھارتی بیٹسمینوں کا مقابلہ قرار دے رہے ہیں، جمعے کو گرین شرٹس نے بھرپور تیاریوں کا سلسلہ جاری رکھا،پیسرز محمد عامرکمر میں تکلیف کے باعث انگلینڈ سے میچ نہیں کھیل سکے تھے۔ ان کی جگہ رومان رئیس کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا، پیسر نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حسن علی اور جیند خان کا بھرپور ساتھ نبھایا۔
گزشتہ روز پریکٹس سیشن میں محمد عامر نے بھرپور قوت سے بولنگ کرتے ہوئے نیٹ میں بیٹسیمنوں کو پریشان کیا، میچ میں ان کی شرکت کا امکان روشن ہے، سیمی فائنل کے دوران ٹانگ کے پٹھے میں کھچاؤمحسوس کرنے والے حسن علی ٹریننگ کیلیے میدان میں ضرور آئے لیکن ان کو نیٹ میں بولنگ کیلیے نہیں کہا گیا،عماد وسیم بھی اسی نوعیت کی تکلیف میں مبتلاہوئے تھے، انھوں نے بولنگ اور بیٹنگ دونوں شعبوں میں پریکٹس جاری رکھی۔
دیگر تمام کرکٹرز نے وارم اپ ہونے کے بعد نصف گھنٹے تک فیلڈنگ ڈرلز کا سلسلہ جاری رکھا، کوچ اسٹیو رکسن اور معاون اسٹاف نے گراؤنڈ فیلڈنگ کے ساتھ مشکل کیچز لینے کی مشق بھی کرائی،ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی توجہ کا مرکز بیٹسمین تھے،انھوں نے بابر اعظم،فخرزمان،اظہر علی، محمد حفیظ اور دیگر کو تکنیکی مہارت بہتر بنانے کیلیے مشورے دیے، وہ نیٹ کے ایک طرف خود ایکشن میں آکر سیدھے بیٹ سے گیپ میں شاٹ کھیلنے کا طریقہ بھی بتاتے رہے۔
بولنگ کوچ اظہر محمود نے اوول کی کنڈیشنزمیں درست لائن لینتھ کا انتخاب کرنے میں بولرز کو مدد فراہم کی، انھوں نے ہر اچھی گیند پر پیسرز اور اسپنرز کا حوصلہ بڑھایا۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اظہر محمود نے کہاکہ محمد عامر ایک تجربہ کار کھلاڑی اور پوری قوت سے بولنگ کررہے ہیں لیکن ان کی فٹنس کا ہفتے کو بھی جائزہ لیںگے،پیسر خود بھی بتا سکتے ہیں کہ فائنل کا چیلنج قبول کرنے کیلیے کس حد تک تیار ہیں۔
سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ اگر محمد عامر دستیاب نہ ہوسکے تو بھی کوئی پریشانی کی بات نہیں،ہماری بینچ پاوربھی کم نہیں،رومان رئیس کو موقع ملا تو انھوں نے پرفارم کیا،ایک پلیئر کی جگہ لینے کیلیے دوسرا تیار ہوتا ہے، بولرز پر گزشتہ 6ماہ میں کی جانے والی محنت کے ثمرات سامنے آنے لگے لیکن ابھی بہت کام کرنا باقی ہے،خوشی کی بات ہے کہ ہم بہتری کی جانب گامزن ہیں۔
ایک سوال پر اظہر محمود نے کہا کہ آئی سی سی ایونٹس میں ہمارا بھارت کیخلاف ریکارڈ اچھا نہیں، مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہواکہ بلوشرٹس ناقابل تسخیر ہیں،ہم فیورٹس کو زیر کرتے ہوئے فائنل تک پہنچے ہیں،اب مزید ایک میچ میں اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کارلانا ہے، ہمیں حریف کی فکر سوار کیے بغیر ہر گیند کو میرٹ پر کھیلنا اور پلان کے مطابق بولنگ کرتے ہوئے مضبوط بھارتی بیٹنگ لائن کو کم اسکور تک محدود کرنا ہوگا۔
گروپ میچ میں پاکستان کی بھارت سے شکست کے سوال پر اظہر محمود نے کہا کہ پلان اس وقت بھی خراب نہیں تھا لیکن ہم اس پر عمل کرنے میں کئی غلطیاں کربیٹھے،یوراج سنگھ اور ویرات کوہلی جیسے بیٹسمینوں کے کیچز چھوڑکر میچ میں واپسی مشکل ہوجاتی ہے۔ اس ناکامی کے بعد کھلاڑیوں نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھا، ہمت جوان اور درست فیصلوں کو عملی جامہ پہنانے کیلیے محنت کی جس کے نتیجے میں اگلے تینوں میچز میں مسلسل بہتری کی جانب گامزن نظر آئے۔
اظہر محمود نے کہا کہ اوول کی پچ پر بڑے اسکور کی توقع کی جا سکتی ہے لیکن ہماری بولنگ میں اتنا دم خم ہے کہ بھارتی بیٹنگ لائن کو تباہی پھیلانے سے روک سکے،چیمپئنز ٹرافی کی فتح ہماری کرکٹ کے مستقبل کیلیے بھی اہم ہے، چند ماہ قبل ہم ورلڈکپ میں براہ راست جگہ بنانے کیلیے ترس رہے تھے،اب ٹائٹل جیت جائیں تو نوجوانوں کے اعتماد میں بے پناہ اضافہ ہوگا۔